جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


تیری گلی کا منگتا بے نان رہ نہ جائے





آقا تمہاری ذات کا دھیان رہ نہ جائے
مدّت کا ایک دل میں ارماں رہ نہ جائے


ہوکر تِرے بھکاری کیوں جائیں غیر کے دَر
اَوروں کا ہم پہ کوئی احسان نہ جائے


ہے دعوتِ شفاعت محشر میں عاصیوں کو
محروم اس سے کوئی مہمان رہ نہ جائے


بحرِ کرم سے آقا سارے گناہ دھو دو
ہم عاصیوں پہ داغِ عصیاں نہ جائے


سرکار محشر میں جب بخشائیں عاصیوں کو
رکھنا خیال اتنا بُرہان نہ جائے


بُرہانؔ کھڑا ہے در پر دامن رضا کا تھامے
تیری گلی کا منگتا بے نان نہ جائے