وہ رتبہ ہے اے میرے مولیٰ تمہارا
کہ بجتا ہے ہر سمت ڈنکا تمہارا
اسے ہر جگہ ہے سہارا تمہارا
سقر سے ہے آزاد بندہ تمہارا
عدو نے تمہارے یہیں منہ کی کھائی
رضا ہوگیا بول بالا تمہارا
مبارک سلامت کی دھومیں ہیں ہر سو
ہے ایمان والوں میں شہرا تمہارا
جلیں دیکھ کر یہ قیامت میں دشمن
یہاں پر بھی ہے دور دورا تمہارا
جلا کرتے ہیں اور جلتے رہیں گے
عدو دیکھ کر ایسا رتبہ تمہارا
جو جیسا ہوا اس کے منہ پر سنایا
یہ احمد رضا خان ہے حصہ تمہارا
گئے جب زیارت کو تم مصطفیٰﷺ کی
مدینے میں تھا دور دورا تمہارا
نہ مداح کیونکر تمہارا ہو قاسم
شب و روز پاتا ہے صدقہ تمہارا