جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


یا غوث المدد





پیروں کے آپ پیر ہیں یا غوث المدد

اہل صفا کے میر ہیں یا غوث المدد

 

رنج و الم کثیر ہیں یا غوث المدد

ہم عاجز و اسیر ہیں یا غوث المدد

 

ہم کیسے جی رہے ہیں یہ تم سے کیا کہیں

ہم ہیں الم کے تیر ہیں یا غوث المدد

 

تیرِ نظر سے پھیر دو سارے الم کے تیر

کیا یہ الم کے تیر ہیں یا غوث المدد

 

تیرے ہی ہاتھ لاج ہے یا پیر دستگیر

ہم تجھ سے دستگیر ہیں یا غوث المدد

 

اِدْفَعْ شَرَارَ الشَرْ یَا غَوْثَنَا الْاَبَرْ

شر کے شرر خطیر ہیں یا غوث المدد

 

کس دل سے ہو بیانِ بے داد ظالماں

ظالم بڑے شریر ہیں یا غوث المدد

 

اہلِ صفا نے پائی ہے تم سے رہِ صفا

سب تم سے مستنیر ہیں یا غوث المدد

 

صدقہ رسولِ پاک کا جھولی میں ڈال دو

ہم قادری فقیر ہیں یا غوث المدد

 

دل کی سنائے اخترؔؔ دل کی زبان میں

کہتے یہ بہتے نیر ہیں یا غوث المدد

٭…٭…٭