جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025


یہ راز ہے جو ملتے ہیں سب سے خوشی سے ہم





یہ راز ہے جو ملتے ہیں سب سے خوشی سے ہم
دل میں غبار رکھتے نہیں ہیں کسی سے ہم
تیرے کرم کا تیری عنایت کا شکریہ
مانوس ہو چلے ہیں کچھ اب زندگی سے ہم
یہ بھی ہے ایک پیار کا انداز دلنواز
اندوہگیں نہیں ہیں تری بےرخی سے ہم
ہرشئ فنا پذیر عدم رو ہے ہم نشیں
کیوں خوف کھائیں عشق میں تیرہ شبی سے ہم
ہرسمت شمع سوزِ دروں سے ہے روشنی
کیوں خوف کھائیں بڑھتی ہوئی تیرگی سے ہم
رنگینئ مجاز حقیقت نما ہوئی
منزل پہ پہونچے سلسلۂ عاشقی سے ہم
ابوب ناامیدی کی اڑجائیں دھجیاں
گر کام لیں امید کے نقش جلی سے ہم
اخؔتر ہیں تجھ پہ خاص عنایات والتفات
الجھے پڑے ہوئے ہیں یہاں بیکسی سے ہم