ضیاءُالدیں نگارِ اَصفیا ہیں
ضیاءُالدیں بہارِ اَتقیا ہیں
ضیاءُالدیں ضیائے مصطفیٰ ہیں
ضیاءالدین قطبِ اولیا ہیں
محیطِ بے کراں عشقِ نبی کا
رضا کا عکسِ کامل با رضا ہیں
جوارِ گنبدِ خَضرا میں رہ کر
ہوئے محبوب پر آخر فِدا ہیں
بلا تشکیک ہیں قطبِ مدینہ
فنا فی المصطفیٰ و مرتضیٰ ہیں
جمالِ یار چہرے پر فروزاں
دلیلِ نور ہیں نور الہدیٰ ہیں
سراپا شفقت و رافت سراپا
کرم ہیں، جود ہیں، مہر و وفا ہیں
جسے دیکھا انھیں کا ہو گیا وہ
نبی کے خلق کا عکسِ صفا ہیں
نبی کی نعت کی محفل سجا کر
عبادت کا سدا لیتے مزا ہیں
وہ سلطانِ عجم، شیخِ عرب ہیں
وہ اَقطابِ زمانہ کا دیا ہیں
ہیں قطبِ قادری، غوثِ زمانہ
کمالِ حضرتِ غوث الوریٰ ہیں
ہوا ہے خاص ان پہ فضلِ رحماں
جو بیٹے پہ کیے جاتے عطا ہیں
میں کہتا جا رہا ہوں شعر، صؔائم!
وہ میرے سامنے جلوہ نما ہیں