/ Tuesday, 14 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(14422)  تلاش کے نتائج

حضرت شیخ پیرمحمد سچیار نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ

  درمناقب حضرتِ پیر محمد پاک ذات روضۂ والائے شاں در حضرتِ نوشہرہ واں آنانکہ جائے درحرمِ کبریاکنند مِس وجودرا۔بنظر کیمیا کنند گوتندذاتِ حق نتواں گفت شاں ولیک درکسوتِ بشرشدہ کارخداکنند وقتیکہ طورِ عشق شود جلوہ گاہِ شاں علوی بشوق از اَرِنِی مرحباکنند مرجع جہان ومعبدِ آفاق درگہش تاچشم ہم زنی ہمہ حاجت رواکنند بحرِ فیوض ومنبعِ احسان وکانِ عشق بیگانہ رابہ نیم نگاہ آشنا کنند دربرمدام خلعتِ معشوقیں درست حق دار د آرزوکہ چہ ہست وچہاکنند نرودکسے زمعتقعدانش بدوزخے چوں در حضور حق زعنایت صلاکنند کافر بہ بُت پرستی وزاہد بصوم وحج شاں راہِ حق بگوشۂ ابرواداکنند وقتیکہ چشم مست کشانیدازخمار مگسِ شکستہ پر بتوجہ ہما کنند بینند یک بیک ہمہ دیدار حق عیاں آنانکہ خاکِ پاک ورش تویتاکنند روشن چوماہِ چاردہ سیمائے شارشود رنداں کہ پیش ورگہ۔۔۔

مزید

حضرت سیدی شیخ احمد بن زینی دحلان شافعی مکی

حضرت سیدی شیخ احمد بن زینی دحلان شافعی مکی رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی احمد بن زینی دحلان مکی ۔کنیت: ابو العباس تھی۔لقب: امام الحرمین،فقیہ المکہ،فقیہ الشافعیہ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: شیخ احمد بن زينی بن احمد بن عثمان بن نعمت الله بن عبد الرحمن بن محمد بن عبد الله بن عثمان بن عطايا بن فارس بن مصطفى بن محمد بن احمد بن زينی بن قادر بن عبد الوهّاب بن محمد بن عبد الرّزاق بن احمد بن احمد بن محمد بن زكريا بن يحيى بن محمد بن غوث الاعظم شیخ  عبد القادرجيلانی۔(رضوان اللہ عنہم اجمعین) تاریخ ومقامِ ولادت: سیدی احمد بن زینی دحلان مکی کی ولادت 1232ھ مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: حضرت سیدی شیخ احمد بن زینی دحلان شافعی مکی رحمۃ اللہ علیہ نے کئی اساتذہ سے علم حاصل کیا   جن میں محمد سعيد المقدسی، علی سرور، عبد الله سراج الحنفی، بشرى الجبرتی ا ورالشيخ حامد العطار وغيرهم کا نام۔۔۔

مزید

حضرت ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ تعالیٰ عنہ

ابوعبیدہ بن جراح،ان کا نام عامربن عبداللہ بن جراح تھا،ایک روایت میں عبداللہ بن عامر مذکور ہے،لیکن پہلی روایت اصح ہے،ان کا نسب عامربن عبداللہ بن جراح بن ہلال بن اہیب بن ضبہ بن حارث بن فہربن مالک بن نضرالقرشی الفہری ہے،عشرہ مبشرہ سے تھے،تمام غزوات میں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک رہے،اسی طرح حبشہ کی ہجرت ثانیہ میں شامل تھے۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادۃ تایونس بن بکیرابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ ازبنوحارث بن فہر ابوعبیدہ بن جراح کا ذکرکیاہے،اورابن اسحاق سے بہ سلسلہ ٔشرکائے بدرابوعبیدہ کا نام لیا ہے۔ جب حضرت عمرشام میں آئے اور حضرت ابوعبیدہ کے اطوارزندگی کودیکھا،کیونکہ وہ حد درجہ عشرت سے گزربسرکرتے تھے،توکہنے لگے،اے ابوعبیدہ،ہم سب کودنیانے تیرے سوابدل دیا۔ ابوعبیدہ کی وفات عمواس کے طاعون کی وجہ سے ۱۸ہجری میں ہوئی تھی،اورمعاذ بن جبل نے ان کی نمازجنازہ پڑھائی تھی،سعیدبن عبدا۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شمس الزماں قادری

فاضلِ جلیل مولانا محمد شمس الزماں قادری، لاہور رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عمدۃ المدرسین حضرت مولانا ابوالبدر محمد شمس الزماں[۱] قادری رضوی بن میاں اللہ بخش (مرحوم) یکم جمادی الاوّل ۱۲؍اگست ۱۳۵۳ھ/ ۱۹۳۴ء میں علاقہ کمالیہ ضلع فیصل آباد کے موضع شیخ برہان میں پیدا ہوئے۔ آپ کے آباؤاجداد میں سے ایک بزرگ حاجی شیر المعروف دیوان چاولی مشائخ، حضرت بابا فریدالدین گنج شکر رحمہ اللہ کے ہم عصر گزرے ہیں۔ موصوف زہد و تقویٰ کے مجسمہ تھے اور حضرت بابا صاحب رحمہ اللہ کی  خدمت میں اکثر حاضر ہوا کرتے تھے۔ علامہ شمس الزماں قادری کے والد میاں اللہ بخش مرحوم، حضرت پیر سید قطب علی شاہ رحمہ اللہ کے مریدِ خاص اور معتمد علیہ تھے، صاحب کشف بزرگ تھے، ذریعۂ معاش زراعت تھی اور علاقہ کے معروف کھلاڑی تھے۔ [۱۔ آپ کا نام محمد زمان تھا، لیکن حضرت محدث اعظم مولانا محمد سردار احمد رحمہ اللہ نے آپ کے نام کو شمس الزماں کے نام سے ب۔۔۔

مزید

مولانا سید ریاض الدین سہروردی

  مولانا سید ریاض الدین سہروردی بن مفتی سید محمد جلال الدین چشتی سراجی کا شمیری ریاست ’’جے پور ‘‘(انڈیا )میں ۱۹۱۹ء کو تولد ہوئے ۔ مفتی کا شمیری کا نعتیہ دیوان ’’الجلال ‘‘کے نام سے آستانہ سہروردیہ لاہور سے ۱۲۸ صفحات پر مشتمل شائع ہو چکا ہے ۔ (مجلہ لیلۃ النعت ۱۹۹۴ء ص۴۲) تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے گھر میں والد بزرگوار سے حاصل ہوئی، اس کے بعد علاقائی مکتب مسجد میں تعلیم حاصل کی ۔ کتابی علم سے زیادہ صالحین کی صحبت سے اکستاب فیض کیا ۔ حضرت قبلہ سید محمد نبی قادری فخری شاہجہاں پوری ؒ کی صحبت میں کافی عرصہ استفادہ کیا ۔ پارس جس طرح پتھر کو سونا بنا دیتا ہے اسی طرح صالحین بزرگوں کی صحبت بافیض، کیمیا نظر خاک کو زعفران اور مٹی کو سونا بنا دیتی ہے ۔  بیعت : شیخ کامل حضرت علامہ ابوالفیض سید قلندر علی شاہ صاحب شہروردی ؒ (آستانہ س۔۔۔

مزید

علامہ یونس شاکر اختر القادری

خلیفۂ تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا یونس شاکر اخترالقادری دامت برکاتہم العالیۃ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا مفتی اقتدا راحمد نعیمی

حضرت مولانا مفتی اقتدا راحمد نعیمی علیہ الرحمۃ ۔۔۔

مزید

حضرت الیاس علیہ السلام

    وَاِنَّ اِلْیَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ اِذْقَالَ لِقَوْمِہٓ اَلَا تَتَّقُوْنَ، اَتَدْعُوْنَ بَعْلًا وَّ تَذَرُوْنَ اَحْسَنَ الْخَالِقِیْنَ اللہ رَبَّکُمْ وَرَبَّ اٰبَآئِکُمُ الْاَوَّلِیْنَ، فَکَذَّبُوْہُ فَاِنَّھُمْ لَمُحْضَرُوْنَ اِلَّا عِبَادَ اللہ الْمُخْلَصِیْنَ وَتَرَکْنَا عَلَیْہِ فِی الْاٰخِرِیْنَ سَلٰمٌ عَلٰٓی اِلْ یَاسِیْنَ اِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ اِنَّہٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ (پ۲۳ سورۃ صافات ۱۲۳، ۱۳۲) اور بے شک الیاس پیغمبروں سے  ہے جب اس نے اپنی قوم سے فرمایا کیا ڈرتے نہیں کیا تم بعل (بت کا نام) کو پوجتے ہو اور چھوڑتے ہو سب سے اچھا پید اکرنے والے اللہ تعالیٰ  کو جو رب ہے تمہارا اور تمہارے اگلوں باپ دادا کا پھر انہوں نے اسے جھٹلایا تو وہ ضرور پکڑے جائیں گے مگر اللہ تعالیٰ کے چنے ہوئے بندے اور ہم نے پچھلوں میں اس کی ثناء باقی ۔۔۔

مزید

حضرت ایوب علیہ السلام

حضرت ایوب علیہ السلام وَاَیُّوْبَ اِذْ نَادٰی رَبَّہٗ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ فَاسْتَجَبْنَا لَہٗ فَکَشَفْنَا مَا بِہ مِنْ ضُرٍّ وَّاٰتَیْنٰہُ اَھْلَہٗ وَمِثْلَھُمْ مَّعَھُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَذِکْرٰی لِلْعٰبِدِیْنَ (پ۱۷ سورۃ انبیاء ۸۳، ۸۴) اور ایوب (علیہ السلام) (کو یاد کرو) جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ ’’مجھے تکلیف پہنچی اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے‘‘ تو ہم نے اس کی دعا سن لی، تو ہم نے دور کردی جو تکلیف اسے تھی اور ہم نے اسے گھر والے اور اتنے ہی ان کے ساتھ اور عطاء کیے اپنے پاس سے رحمت فرماکر اور بندگی والوں کے لیے نصیحت ہے۔ حضرت ایوب علیہ السلام کے باپ کا نام انوص ہے۔ آپ حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے عیص کی اولاد سے ہیں۔ آپ علیہ السلام کی والدہ حضرت لوط علیہ السلام کی اولاد سے ہے۔ آپ کی زوجہ ک۔۔۔

مزید