/ Thursday, 02 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(418)  تلاش کے نتائج

علامہ مشتاق احمد حنفی

حضرت علامہ مشتاق احمد حنفی انصاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  (مصنف تبشیرالاصفیاء باثبات حیاۃ الاولیاء)  ۔۔۔

مزید

چراغ علی شاہ قادری

حضرت مولوی چراغ علی شاہ قادری محبت پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

سائیں ولایت حسین رسول نگری

  آپ شیخ سجاول شیربن شیخ چنن شاہ صاحب رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ کے چھوٹے بیٹے تھے۔ ارادت وبیعت آپ کی اپنے حقیقی چچاشیخ حیات حسین المعروف سائیں حیاتیانوالہ صاحب رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔ آپ مدت العمرجنگلات کے محکمہ میں گاڈرہے۔ اولاد آپ کی شادی پیرمحمد شاہ بن شیخ گوہر شاہ صاحب سلیمانی رنملوی کی لڑکی سے ہوئی۔ان کے بطن سے تین بیٹے ہیں۔ ا۔صاحبزادہ عابد حسین۔ ۲۔صاحبزادہ عارف حسین۔ ۳۔صاحبزادہ افضل حسین۔تینوں اس وقت ۱۳۷۵ھ؁ میں موجودہیں۔رسول نگرمیں سکونت رکھتے ہیں۔ تاریخ وفات سائیں ولایت حسین کی وفات بروزپنجشنبہ ۔چوتھی محرم ۱۳۶۴ھ؁ میں ہوئی۔ قبررسول نگرمیں ہے۔ مادہ تاریخ ہے    "غنچہ معصومین"۔ (سریف التواریخ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

سید اصغر حسین

حضرت سید اصغر حسین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

ضیاء الدین پیلی بھیتی

ابوالمساکین مولانا ضیاء الدین پیلی بھیتی  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: مولانا ضیاءالدین ۔کنیت:ابوالمساکین۔والد کااسمِ گرامی: مولاناحسین علی  علیہ الرحمہ۔ تاریخِ ولادت: 1290ھ کو تلہر ضلع شاہ جہاں پور میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم والدِ ماجد سے حصل کی۔بعد میں حضرت محدث سورتی علیہ الرحمہ کی خدمت میں حاضر ہوکر اور دورۂ حدیث کی تکمیل پر دستارِ فضیلت حاصل کی۔ بیعت وخلافت: آپ امام اہلِ سنت اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان علیہ الرحمہ کے مریدوخلیفہ تھے۔ سیرت وخصائص: ضیائے شریعت،خلیفۃٔ اعلیٰ حضرت ،حامیِ سنت،ماحیِ بدعت،  شیخ الحدیثِ  حضرت علامہ مولانا ضیاء الدین پیلی بھیتی رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ حضرت محدث سورتی علیہ الرحمہ کے ہونہار شاگردوں میں سے تھے۔آپ کے پیرومرشد اور استادِ گرامی دونوں ہی آپ کی ذہانت وفطانت،اور تبحرعلمی کی قدرفرماتے تھے۔آپ عملی ز۔۔۔

مزید

شاہ مصباح الحسن پھپھوندی

حضرت شاہ مصباح الحسن پھپھوندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

یار محمد بندیالوی، مولانا محمد

یار محمد بندیالوی، استاذالعلما مولانااسمِ گرامی:       یار محمد۔نسب          آپ کا نسب اس طرح ہے:یار محمد ابنِ جناب میاں سلطان محمد ابنِ میاں شاہنواز۔ولادت:                 فقیہِ جلیل  اُستاذ العلما حضرت علامہ  یار محمد ﷫ ۱۳۰۴ھ مطابق ۱۸۸۷ء میں بند یال شریف ضلع سرگودھا میں پیدا ہوئے۔تعلیم:موضع پکا ضلع میانوالی میں قرآنِ مجید حفظ کیا،فارسی کی ابتدائی کتابیں ایک مقامی عالم سے پڑھیں، صرف ونحو اور دیگر فنون کی کتابیں امام الصرف والنحو مولانا محمد امیر دامانی﷫ مصنّفِ قانونچہ عجیبیہ المعروف بہ قانونچہ امیر یہ سے پڑھیں،الفیہ ابن مالک پڑھنےکے لیے مولانا ثناء اللہ کی خدمت میں موضع پنجائن ضلع جہلم میں حاضر ہوئے،آپ کو الفیہ ابن مالک (ا۔۔۔

مزید

شیخ مولی یگان

حضرت شیخ مولیٰ یگان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

خواجہ جان محمد چشتی فیروزپوری

حضرت خواجہ جان محمد چشتی رحمۃ اللہ علیہ اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کی ہدایت کے لئے ہر دور میں اپنے بندوں میں سے جن بندوں کا چناؤ کیا وہ اللہ کے مخصوص انسان بن گئے ہیں ان مخصوص انسانوں کو اللہ نے اپنا خصوصی فیض اور فضل عطا فرمایا اسی فیض کے بدولت وہ لوگوں کی راہنمائی کرتے اور بے راہ لوگوں کو راہ ہدایت کی طرف بلاتے ہیں۔ اللہ کے ان نیک اور صالح بندوں میں ہے حضرت جان محمد چشتی تھے۔ خاندانی حالات: حضرت جان محمد چشتی کے آباؤ اجداد فیروز پور آکر آباد ہوئے تھے، آپ اک تعلق راجپوت قوم سے تھا آپ کے والد ماجد کا نام خواجہ خدا بخش تھا جو زمینداری کا کام کرتے تھے خواجہ خدا بخش رزق حلال کمانے کے حق میں تھے اور اسی رزق حلال کا اثر تھا کہ آپ کا لڑکا ولئ کامل بنا۔ پیدائش: آپ ۲۱ رمضان المبارک بروز جمعرات ۱۳۲۷ھ بمطابق ۷ اکتوبر ۱۹۰۹ء میں فیروز پور کے شہر میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے۔ آپ ک۔۔۔

مزید

علامہ شہاب الدین احمد

حضرت علامہ شہاب الدین احمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ کے والد نے آپ کا نام احمد کویا رکھا شہاب الدین آپ کا پیارا لقب ہے اور کنیت ابوسعادات ہے آپ بسا اوقات اشعار بھی کہتے تھےاس مناسبت سے، ازہر یہ سے معروف و مقبولِ عام و خاص تھے۔ ولادتِ بابرکت: آپ کی ولادت قریہ چالیم میں ۲۳؍جمادی الاخریٰ ۱۳۰۲ھ/ ۱۸۸۴ ء کو ہوئی۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم آپ نے اپنے والد صاحب سے حاصل کی مگر درسِ فخری کی بڑی کتابیں آپ نے فقیہِ عصر علامہ چالل اگت کنجی احمد حاجی مسلیار اور یگانہ روزگار صوفیِ باصفا مردِ مجاہد علی مسلیار سے پڑھیں۔بعد میں آپ نے اعلیٰ تعلیم کی غرض سے جامعہ لطیفیہ ویلور شریف میں داخلہ لیا۔ آپ تحصیلِ علمِ فقہِ حنفی کے لیے یوپی بریلی شریف روانہ ہوگئے۔ وہاں پہنچ کر آپ نے سرکار اعلیٰ حضرت بریلوی سے تمام علوم و فنون کی اجازت حاصل کی،آپ کو بہ یک وقت سات فقہوں پر مکمل دسترس حاصل تھی۔ بیع۔۔۔

مزید