/ Monday, 06 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(277)  تلاش کے نتائج

شاہ احمد حسن فاضل کانپوری

حضرت مولانا شاہ احمد حسن فاضل کانپوری  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: مولانا شاہ احمد حسن  رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ  صدیقی النسل تھے۔دین دار گھرانے سے تعلق تھا۔ موطن:  آپ "موضع بڈلانہ"(ضلع حصار انڈیا) میں پیداہوئے۔    تحصیلِ علم: استاذ العلماء حضرت مولانا لطف اللہ علی گڑھی سےکانپور اور علی گڑھ میں  اخذ ِ علوم کیا،اور یہیں سے فراغت حاصل ہوئی۔ اولاً مدرسہ مظاہر علوم سہارن پوری میں مدرس مقرر ہوئے،اس کے بعد کانپور کے مشہور زمانہ مدرسہ "فیضِ عام" میں مسندِ صدارت کو زینت دی، متعدد علوم و فنون کی 15کتابوں  کا روزانہ پوری قوت و توجہ سے درس دیتے تھے۔کاشغر،شام ،موصل،حلب،بخارا،افغانستان سرحد  وغیرہ کے بکثرت علماء نے آپ سے درس لیا۔درس و تدریس میں آپ اپنے زمانہ میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ آپ کےاستاذ حضرت مولانامفتی لطف اللہ علی گڑھی نے۔۔۔

مزید

حضرت علامہ وکیل احمد سکندرپوری حنفی

حضرت علامہ وکیل احمد سکندرپوری حنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شاہ محمد عبدالعلیم آسی رشیدی قدس سرہٗ کے برادر عم زاد، وکیل احمد نام نامی۔ ۹؍ذی الحجہ ۱۲۵۸؁ھ میں اپنے گاؤں سکندر پور ضلع بلیا میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم وطن میں پائی، حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی کا شہرہ سُن کر جونپور پہونچے، نور الاونار کا مشہور حاشیہ ‘‘قمر الاقمار’’ مولانائے فرنگی محلی نے آپ ہی کے لیے لکھا، ۱۲۷۶؁ھ میں درسیات تمام کیں، لکھنؤ میں حکیم نور کریم لکھنوی سے طب پڑھی، کچھ عرصہ مطب بھی کیا، ۱۲۸۳؁ھ میں حیدر آباد وکن گئے، سرکار آصفیہ کے صوبہ شرقی کے نائب مقرر ہوئے۔ مولانا عبد الحئی لکھنوی (آپ کے اُستاذ زادہ) اور نواب صدیق حسن قنوجی بھوپالی کے درمیان جب مشہور تحریری مناظرہ دربارۂ تقلید و مفتیان ائمہ ہوا تو آپاُستاذ زادہ کے دوش بدوش تھے، اور نواب کے رسالۂ نظم کا جواب نظم میں بعنوان دیوان حنفی اور نثر ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عبد الفتاح گلشن آبادی قدس سرہٗ

حضرت مولاناسید عبد الفتاح ابن سید عبداللہ ناسک گلشن آباد کے رہنے والے تھے آپ نے حضرت مولانا خلیل الرحمٰن رامپوری اور حضرت مولانا شاہ فضل رسول بد ایونی وغیرہ علماء سے تحصیل علم کیا، ۱۲۶۴؁ھ میں فارغ ہوئے، ۱۲۷۱؁ھ میں خاندیش میں عدالت عالیہ کے مفتی مقرر ہوئے، اور ۱۲۸۴؁ھ میں الفنسٹن کالج بمبئی میں عربی وفارسی کے پروفیسر کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا تصنیف تالیف سے بھی خصوصی شغف تھا ‘‘تحفہ محمدیہ ذردوھابیہ’’ آپ کی مشہور ومعروف کتاب ہے، مشاہیر علمائے خاندیش حضرت مولانا نظام الدین ومولانا شیخ قطب الدین آپ کے مشہور شاگرد تھے، ۱۲۶۵؁ھ میں آپ فوت ہوئے، مولانا سید امام الدین حسنی آپ کے صاحبزادے بھی علام متبحر اور عارف حق نگر تھے آپ ہی کی طرح درس و تدریس اور شد وہدایت کا مشغلہ رکھتے تھے مولانا امام الدین نے تین جلدوں میں تاریخ الالیاء کے نام سے عہد رسالت سے چودھویں صدی کے ربع او۔۔۔

مزید

مہر محمد صوبہ نقشبندی

حضرت مہر محمد صوبہ نقشبندی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا محمد عمر حنبلی حیدرآبادی

حضرت مولانا محمد عمر حنبلی حیدرآبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

غلام رسول مدراسی

حضرت علامہ غلام رسول مدراسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سلطان الدین جے پوری

حضرت مولانا سلطان الدین جے پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا سلیم الدین جے پوری قدس سرہٗ العزیز کے چھوٹے بھائی، ۲۳رجب ۱۲۶۸ھ بروز سہ شنبہ ولادت ہوئی،تعلیم کی ابتداء والد ماجد سے کی،قرآن پاک ختم کرکے فارسی شروع کی،اپنے ماموں مولانا رشید الدین فائز اور برادر بزرگ سے درسیات پڑھی،اور سند اجازت حاصل کی،ریاست جے پور کے مفتی تھے،قادر الکلام واعظ تھے،بکثرت آپ کے وعظ کی محفلیں منعقد ہوئیں ایک بار میر باع میں آپ کی تقریرکا انتظام ہوا،صاحب مجلس سید عبد الرحمٰن نےو اقعۂ معراج بیان کرنے کی گذارش کی،آپ نے سُبْحَانَ الَّذِیْ اَسْریٰ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے جسمانی مراج کا اثبات فرمایا، ایک دوسرےعالم جو مدعو تھے،دوران تقریری میں آپ سے پوچھا کہ ‘‘اگر معراج جسمانی ہوئی تو قطع نظر معجزہ اور حکم الٰہی کے فضرتاً بربنائے عقل کرۂ نار سے صحیح وسالم گذرنائس طرح ممکن ہے؟ آپ نے فوراً جواب دیا، ‘۔۔۔

مزید

مفتی نور الحق ٹونکی

حضرت مفتی نورالحق ٹونکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

محمودالموی اعظم گڑھی

حضرت علامہ محمودالموی اعظم گڑھی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

مفتی عبد العزیز قادری لکھنوی

حضرت مولانا مفتی عبدالعزیز قادری لکھنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید