حضرت میرسید موسی قادری بغدادی نام ونسب: اسم گرامی: حضرت میر سید موسیٰ بغدادی قادری۔ والد کا اسم گرامی: حضرت میر سید علی ۔ آپ کا نسبی تعلق ساداتِ کرام کےعظیم خانوادے سے ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت بغدادمقدس میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپنے اپنے والد ِگرامی اورمشائخِ عراق سے کسبِ علم کیا۔تمام علوم و فنون میں یکتائے زمانہ تھے۔ بیعت وخلافت: سلسلہ عالیہ قادریہ میں اپنے والد بزرگوار حضرت میر سید علی بغدادی سے بیعت ہوئے،اور مجاہدات کے بعد اجازت و خلافت سے مشرف ہوئے۔ سیرت وخصائص: شیخ المشائخ، سردار الاولیاء، امام الاتقیاء، جامع الفضائل،حضرت میر سید موسیٰ ۔آپ سلسلہ عالیہ قادریہ کے شیخِ کامل اور بائیسویں امام اور شیخِ طریقت ہیں۔آپ بڑے کامل، عبادت و ریاضت میں بے مثل اور صاحبِ تصرفات ظاہر و باطن تھے۔ آپ کی ذات سے اکثر افراد نے فیض پایا اور علوم و معارف کو بڑی ۔۔۔
مزیدحضرت قطب الدین ابوالغیث جمیل یمنی سمرقندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت ابو حفص عمرو بن اسحاق غزنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عمرو بن اسحٰق بن احمد غزنوی: ابو حفص کنیت،سراج الہندی لقب تھا۔ ۷۰۴ھ میں پیدا ہوئے،بڑے عالم فاضل،اصولی،مفسر،فقیہ،محدث،وسیع العلم، کثیر المہابۃ،ذی وجابت،شیخ الحنفیہ تھے۔فقہ کو وجیہ رازی و سراج ثقفی اور زین بدایونی وگیرہ علمائے ہند سے ھاسل کیا اور حج کیا اور قاہرہ میں قاضی حنفیہ مقرر ہوئے۔ابن ابی عجلہ کو ابن الفارض کے حق میں کلام کرنے کے باعث تعزیردی، لیکن صوفیوں سے تعصب رکھا کرتے تھے۔۷؍رجب کی رات ۷۷۳ھ کو وفات پائی۔قرآن شریف کی ایک تفسیر آپ کی عمدہ تالیفات سے یادگار ہے۔’’ستارۂ زمین‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ حسن شیخ حسن ،مخدوم محمد اسحاق اربعائی کے تربیت یافتہ بزرگوں میں تھے، منقول ہے کہ ایک مرتبہ شہنشاہ روا کو کوئی اہم کام درپیش تھا، اس نے سلطنت کے تمام اہل دل سے دعائیں کرائیں مگر مشکل حل نہ ہوئی۔ آخرسلطان کو کسی نے مشورہ دیا کہ ٹھٹھہ میں شیخ حسن سے دعا کرائی جائے تو عقدہ حل ہوگا شہنشاہ نے ایک قاصد بعجلت تمام ٹھٹھہ روانہ کیا، جب قاصد ٹھٹھہ پہنچا تو اسے معلوم ہوا کہ حضرت دس روز قبل وفات پا چکے ہیں ، اس کوبڑا افسوس ہوا ، رات کو خواب میں شیخ کی زیارت ہوئی شیخ نے ان کو بشارت دی کہ جاؤ تمہارے بادشاہ کی مشکل حل ہوئی اور اسی قسم کی بشارت خود بادشاہ کو بھی ہوئی، جب قاصد واپس پہنچا تو بادشاہ کی مشکل ہوچکی تھی، آپ کا مزار غلہ بازار ٹھٹھہ میں ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ص ۱۸) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت شیخ علاؤ الدین پنڈوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ علاء الدین عطار علیہ الرحمۃ نام ونسب: آپ کا نام :محمد بن محمد بخاری ہے۔ آپ کا لقب علاء الدین عطار ہے۔ وطن: آپ کا تعلق " خوارزم "سے ہیں۔ جب آپ کے والد نے وفات پائی۔ تو آپ نے ان کے ترکہ سے کوئی چیز قبول نہ کی۔ تحصیل علم: حالت تجرید میں بخارا کے ایک مدرسہ میں تحصیل علوم میں مشغول ہوگئے۔ طالب علمی ہی کی حالت میں آپ کا عقد حضرت خواجہ نقشبند رحمۃ اللہ علیہ کی صاحبزادی سے ہوگیا۔ جب طریق حق کی طلب آپ کے دل میں پیدا ہوئی تو علوم رسمی کا مطالعہ چھوڑ کر حضرت خواجہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اور طریقہ اخذ کیا۔ بیعت وخلافت : حضرت خواجہ بہاو ٔالدین نقشبند علیہ الرحمہ سے ہے۔ سیرت وخصائص:آپ حضرت خواجہ نقشبند رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اول اور نائب مطلق تھے۔ حضرت خواجہ کی آپ پر نظر خاص تھی۔ مجالس میں آپ کو اپنے پاس بٹھا تے اور بار بار آپ کی طرف متوجہ ہوتے۔ بعضے محرموں نے حضرت خو۔۔۔
مزید