/ Sunday, 28 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(280)  تلاش کے نتائج

حسین بن محمد رباعی

حسین بن محمد رباعی: اپنے زمانہ کے امام  و فقیہ تھے نجم الدینلقب تھا اور بارعی آپ کو اس لیے کہا کرتے تھے کہ آپ جملہ علوم میں بارع یعنی فائق تھے،فقہ علاء الدین سدید بن محمد حناطی سے حاسل کی،خوارزم کے ملک میں شہر جر جانیہ کےاندر شعبان ۶۴۵؁ھ میں فوت ہوئے’’آرائش مجلس‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حضرت میر سید محمد صغری (مورثِ اعلیٰ خاندانِ برکات)

جدّ اعلیٰ ساداتِ مارہرہ حضرت میر سید محمد صغریٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   حضرت میر سید محمد صغریٰ  خاندانِ برکات کے مورثِ اعلیٰ ہیں۔ ہندوستان میں خاندانِ برکات کا آغاز آپ ہی سے ہوا۔ سلسلۂ نسب:  میر  سید محمد صغریٰ بن  سید علی بن سید حسین بن سید ابو لفرح ثانی بن سید ابو الفراس بن سید ابو الفرح واسطی رحمہم اللہ  تعالیٰ اجمعین۔ بلگرام  سے ہجرت:  آپ سے پہلے آپ کے دادا حضرت سید حسین بن سیدابو الفرح ثانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سیر و سیاحت فرماتے ہوئے بلگرام کے پاس موضع ’’پینوٹی‘‘ میں تشریف لائے اور ایک ٹیلے پر قیام کیا۔ اہم واقعہ : پینوٹی کے ایک مسلمان نے آپ (حضرت سید حسین قدس سرہٗ) کو گائے بطور تحفہ پیش کی۔آپ نے اسے ذبح کر کے اپنے ساتھیوں کو کھلادیا۔ اس پر بلگرام کا سردار سیخ پا (آگ بگولا) ہوگیا اور اس نے راجہ سانڈی اور قنوج۔۔۔

مزید

حضرت امام جمال الدین احمد بن زاہری

حضرت امام جمال الدین احمد بن زاہری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سیف الدین بخاری

حضرت شیخ سیف الدین بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت سید محی الدین مسعود گیلانی رضی اللہ عنہ

حضرت سید محی الدین مسعود گیلانی رضی اللہ عنہ اوصافِ جمیلہ آپ سید الاولیا، سلطان الاصفیا، غوث المحققین، قطب المدققین، سراج العابدین، زَین العارفین، پیشوائے اہلِ طریقت، مقتدائے اصحابِ حقیقت، جمال المشائخ و العلماء تھے۔ حضرت سید ابو العباس ابو المسعود احمد گیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند یگانہ و مرید و خلیفہ اعظم اور سجادہ نشین تھے۔ نام و لقبآپ کا نام نامی مسعود [۱] [۱۔ رسالہ الامجاز قلمی نسخہ الف ص ۶۔ بحر السرائر قلمی۔ شجرۃ الانوار قلمی۔ کنزالرحمت ص ۸] کنیت سامی ابو علی ابو البرکات اور لقب گرامی محی الدین نور الدین شیخ الشیوخ اور سید السادات تھا۔ ولادت آپ کی ولادت با سعادت 620ھ چھ سو بیس ہجری، [۱] [۱۔ باغ سادات قلمی] مطابق 1223ء ایک ہزار دو سو تیئیس عیسوی میں بعہدِ خلافت الناصر الدین اللہ ابو العباس احمد بن المستضیئی بن المستنجد عباسی بغداد ش۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ فخرالدین ابوالخیر چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت خواجہ فخرالدین ابوالخیر چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  خاندانی حالات:  والد ماجدکی طرف سے آپ حضرت امام حسین(رضی اللہ عنہ)کی اولاد میں سے ہیں،پس آپ حسینی ہیں۔  والدماجد:  خواجۂ خواجگان حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کے آپ بڑے صاحب زادے ہیں۔  والدہ ماجدہ: آپ بی بی امتہ اللہ کے بطن سے پیداہوئے۔ ۱؎ پیدائش:  آپ کی ولادت باسعادت591ھ میں ہوئی۔  بھائی:  آپ کے دوبھائی تھے۔ایک حقیقی اوردوسرے سوتیلے،حقیقی بھائی کانام خواجہ حسام الدین ابوصالح ہے، خواجہ ضیاء الدین ابوسعیدآپ کے سوتیلے بھائی ہیں۔  بہن:  بی بی حافظہ جمال آپ کی حقیقی بہن ہیں۔  تعلیم وتربیت: آپ نے اپنے والدماجد کے سایہ عاطفت میں تعلیم و تربیت پائی۔  ذریعۂ معاش: آپ موضع مانڈل میں کاشت کرتے تھے،ایک مرتبہ حاکم وقت نے کچھ مزاحمت کرناچاہی۔۲؎آپ نے اپنے و۔۔۔

مزید

صاحبِ ولایت حضرت بدرالدین سلیمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

صاحبِ ولایت حضرت بدرالدین سلیمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

لعل شہباز قلندر

حافظ سید محمد عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندر رحمۃ اللہ علیہ    نام ونسب: اسمِ گرامی:حافظ سید محمد عثمان مروندی۔لقب:لعل شہباز قلندر۔سلسلہ  نسب اسطرح ہے:حافظ سید محمد عثمان بن سید کبیر الدین بن سید شمس الدین الیٰ آخرہِ ۔علیہم الرحمہ۔آپ کا سلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت:  آپ  کی ولادتِ با سعادت مشہور قول کے مطابق ،538ھ  بمطابق 1143ء   کو  آذربائیجان کے ایک قصبہ "مروند"میں ہوئی۔علاقے  کی نسبت سے "مروندی"کہلاتے ہیں۔ تحصیلِ علم:ابتدائی تعلیم وتربیت والدِ گرامی  کے زیرِ سایہ حاصل ہوئی،گھر کے قریبی مسجد میں سات سال کی عمر میں حفظِ قرآن مکمل کرلیا۔پھر اس کے بعد  دیگر علومِ دینیہ کے حصول میں مصروف ہوگئے۔بہت جلد ہی علومِ نقلیہ وعقلیہ اور عربی وفارسی ادب  میں مہارتِ ت۔۔۔

مزید

حضرت شیخ نجیب الدین بن برغش شیرازی

حضرت شیخ نجیب الدین بن برغش شیرازی علیہ الرحمۃ           آپ عالم اورعارف سرچشمہ علوم و معارف تھے۔آپ کی والد بڑے امین سوداگر اور بڑے غنی تھے۔شام سے شیراز میں آئے تھےاور وہیں عیال دار متوطن ہوگئے تھے۔ایک رات خواب میں دیکھا کہ امیرالمومنین علی ؓ آپ کے سامنے کھانا لائے ہیں اور ان کے ساتھ کھایا۔ان کو خوشخبری دیتے ہیں کہ حق سبحانہ تعالی کو فرزند صالح نجیب عنایت کرے گا۔جب وہ فرزند پیدا ہوا تو اس کا نام علی رکھامجو کہ حضرت امیر ؓ کا نام تھااور لقب نجیب الدین رکھا۔آپ نے شروع حال ہی میں فقرا کی محبت اختیار کی۔ان کے ساتھ بیٹھا کرتے تھے۔ہر چند ان کے باپ ان کو فاخرہ لباس پہنایا کرتےاور لذیذکھانے دیا کرتے،لیکن آپ ادھر توجہ نہ کرتے تھےاور کہا کرتے میں عورتوں کے کپڑے نہ پہنوں گااور نازکوں کا کھانا نہیں کھاتا۔اونی کپڑے پہنا کرتے اور بے تکلف کھانا کھایا کرت۔۔۔

مزید

ابو بکر المازی

شمس الدین۔۔۔

مزید