حضرت مولانا خادم احمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا خادم احمد بن مولانامحمد مبین: جامعِ معقول و منقول،حاوئ فروع واصول،علامۂ زمانہ تھے۔اکثر علوم اپنے والد سے پڑھے اور درس و تدریس اور نشر علوم میں مشغول رہے،دو رسالہ عربی و فارسی دربارہ بحث دائرہ ہندیہ واقع شرح وقایہ تصنیف کیے اور متفرق حواشی شرح وقایہ پر لکھے اور نیز ایک رسالہ متعلق بہ بحث حاصل و محصول واقع فوائد ضیائیہ تصنیف کیا اور ۱۲؍ذی الحجہ ۱۲۷۱ھ میں وفات پائی۔’’فاضلِ عصر‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدحضرت شاہ ابوالفضل ظہیر الدین محمد پناہ عطا عرف میاں جی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔
مزیدیوسف سہالوی فرنگی محلی، علامہ مفتی محمداسمِ گرامی: محمد یوسف۔نسب: حضرت علامہ مفتی محمد یوسف سہالوی فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا سلسلۂ نسب یہ ہے:مفتی محمد یوسف بن مفتی محمد اصغر بن مفتی ابی الرحیم بن مولانا محمد یعقوب بن مولانا عبد العزیز بن مولانا سعید بن مولانا قطب الدین الشہید السہالوی(رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم اجمعین)۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے آبا و اَجداد اپنے وقت کے جیّد علمائے کرام اور اجلّہ مشائخ تھے۔ آپ کے دادا مفتی ابی الرحیم، جو ستاسی (۸۷)سے زائد کتب کے مصنّف تھے، باندہ میں ذیقعدہ ۱۲۶۴ھ کو پیدا ہوئے تھے اور اُن کی وفات لکھنؤ میں ۱۹؍ربیع الاوّل ۱۳۰۴ھ،کو ہوئی۔ (تذکرہ علمائے ہند)ولادت:آپ کی ولادت باسعادت 1223ھ/بمطابق 1808ء کو ہوئی۔تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم سے ۔۔۔
مزیدحضرت مولانا شاہ عبدالرشید مجددی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:حضرت مولانا عبدالرشید مجددی۔لقب:جامع شریعت وطریقت۔سلسلۂ نسب اس طرح ہے: حضرت مولانا شاہ عبدالرشید مجددی بن حضرت مولانا شاہ احمد سعید مجددی بن مولانا شاہ ابو سعید مجددی رام پوری بن شاہ صفی القدر بن شاہ عزیز القدر بن شاہ عیسیٰ بن خواجہ سیف الدین بن خواجہ محمد معصوم سرہندی بن امام ربانی حضرت مجدد الفِ ثانی (علیہم الرحمۃ والرضوان)۔(تذکرہ کاملان رام پور:219/تذکرہ علمائے اہل سنت:137) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 2/جمادی الاخریٰ1237ھ مطابق ماہ فروری/1822ءکولکھنؤ میں ہوئی۔(ایضاً) تحصیل ِعلم: آپ ایک علمی ومذہبی گھرانے میں پیداہوئے۔صغر سنی میں آثار سعادت چہرے سےہویدا تھے۔انتہائی ذہین وفطین تھے۔یہی وجہ ہے کہ دس برس کی عمر پوری نہ ہونے پائی تھی کہ حافظ قرآن ہوگئے۔صرف ونحو مولانا حبیب۔۔۔
مزیدحضرت پیر بچل شاہ عرف مستان شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ف ۱۲۹۱ھ حضرت پیر بچل شاہ المعروف مستان شاہ صاحب علیہ الرحمۃ صاحب کشف و کرامت بزرگ ہیں۔ آپ کے مزار پر جو کتبہ لگا ہوا ہے اس پر آپ کی یہ تاریخ وفات کندہ ہے،۱۲۹۱ھ۔مزید آپکے حالات نہیں مل سکے ۔ آپ کا مزار محکمہ اوقاف حکومت سندھ کی تحویل میں ہے۔ ہر سال۲۶۔۲۷۔ ۲۸ ذوالحج کو آپ کا شاندار عرس منایا جاتا ہے۔ (ذاتی معلومات میں سے ہے) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدشیخ الاسلام علامہ نور محمد شہداد کوٹی علیہ الرحمۃ مولانا علامہ نور محمد شہداد کوٹی بن مولانا میاں غلام محمد فاروقی ۱۲۰۶ھ کو گوٹھ کنڈا تحصیل بھاگ ناری ضلع کچھی ( بلوچستان ) میں تولد ہوئے۔ آپ کے آباء واجد اد تبلیغ اسلام کے سلسلہ میں عرب سے عراق پھر ریاست بہاولپور میں سمرسٹہ سے ہوتے ہوئے بلوچستان آئے ۔ تعلیم و تربیت: تعلیم کاآغاز گھر سے کیا۔ اپنے والد ماجد کی درسگاہ میں والد ماجد سے اور مدرسہ کے شیخ الحدیث حضرت علامہ عبدالحلیم کنڈوی ؒ ( مد فون روہڑی ) سے تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔ قاضی القضاۃ : وہیں اپنی درسگاہ میں درس و تدریس اور فتاویٰ نویسی سے وابستہ رہے آپ کی علمی شہرت دور دور تک پہنچ چکی تھی ، اس سے متاثر ہو کر والی قلات خدائیداد خان بروہی جو کہ آپ کے شاگرد بھی تھے آپ کو قلات کا قاضی القضاۃ ( اسلامی علالت کے چیف جسٹس) کا منصب جلیل عطا کیا۔ آپ نے اس منصب پررہ کر ثاب۔۔۔
مزید