ابوالقاسم حضرت شیخ حسین بن علی لامثی رحمۃ اللہ علیہ حسین بن علی لامثی: ابو القاسم کنیت اور عماد الدین لقب تھا،قصبۂ لامش کے جو فرغانہ کے شہروں میں سے ایک قصبہ ہے،رہنے والے تھے،اپنے زمانہ کے امام فاضل،محدث ثقہ اور پرہیزگار تھے،امر معروف اور حق بات کے کہنے میں کسی کی ملامت کا کچھ خوف نہ رکھتے تھے۔علم شمس الائمہ حلوائی سے پڑھا اوراخذ کیا اور حدیث کو ابی بکر محمد بن حسن بن منصور نسفی سے سنا کہتے ہیں کہ آپ ۵۱۵ھ میں خاقان ماوراءالنہر کی طرف سے بطو ر سفارت کے بغداد میں تشریف لائے جہاں کے لوگوں نے کہا کہ آپ اتفاق حسنہ سے یہاں آئے ہیں،اگر حج کر کے اپنے ملک کی طرف واپس جائیں تو اچھی بات ہے،آپ نے فرمایا کہ میں حج کو دنیا وی کام کے تابع نہیں کرتا۔آپ نے واقعات اور فتاویٰ تصنیف کیے۔[1] 1۔ وفات ۵؍رمضان ۵۲۲ھ’’جواہر المضیۃ‘&lsqu۔۔۔
مزیدابو عبداللہ کنیت۔ حماد بن مسلم دیاس نام۔ دیاس دوشاب فروش کو کہتے ہیں اور دوشاب انگور یا کھجور کے شیرہ کو کہتے ہیں جو باسی اور ترش ہوچکا ہو۔ اسی اعتبار سے اس کو دوش آب یعنی باسی کہا جاتا ہے۔ (نیز اس کے معنی ٹھنڈا پانی بیچنے والے کے بھی ہیں) اپنے زمانے کے پیرانِ کبار، عارفِ اسرار اور صاحبِ خوارق و کرامت میں سے تھے۔ حضرت غوثِ اعظم کے پیر بھائی تھے۔ حضرت ِثقلین اکثر آپ کی خدمت میں جاتے تھے اور فوائد عظیم حاصل کرتے تھے۔ اگرچہ اَن پڑھ تھے مگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو علم لدنی عطا فرماکر دولتِ علم سے مالامال کردیا تھا۔ آپ کے کم و بیش بارہ ہزار مرید تھے۔ ایک روز فرمانے لگے میرے بارہ ہزار مرید ہیں اور ہر رات میں سب کو یاد کرتا ہوں اور ان کی ضرورتون کو خدا سے طلب کرتا ہوں۔ ان میں سے اگر کوئی گناہ کے جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کےلیے توبہ کی توفیق کی دعا مانگتا ہوں یا پھر اس کے لیے جہان سے اٹھالینے کی در۔۔۔
مزید