/ Sunday, 19 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(241)  تلاش کے نتائج

خواجہ محمد یحیی

حضرت خواجہ محمد یحییٰ بن خواجہ احرار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

عبدالرحمن یمنی

حضرت عبدالرحمٰن یمنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ سلیمان بن عفان المندوی

  طالبان حق کی تربیت اور ارشاد میں مصروف رہتے تھے۔ اذکار و عبادات میں مصروف تھے۔ دنیا کا بڑا سفر کیا اور بڑی نعمتیں حاصل کیں۔ آپ کو تسخیر ارواح اور تصرفات اجسام میں کمال حاصل تھا۔ اس تصرّف کی وجہ سے ماضی کے پوشیدہ اسرار اور مستقبل کے حالات سے باخبر رہتے تھے۔ کہتے ہیں کہ آپ قرآن پاک کی تجوید میں فریدالدّھر تھے ۔ آپ کو حضورﷺ کی بارگاہ میں قرآن سنانے کا شرف حاصل تھا۔ حضرت عبدالقدوس گنگوہی﷫ جو فرد زمانہ تھے آپ کو قرآن سناتے اور ایک عرصہ تک آپ کی خانقاہ میں قیام پذیر رہے۔ آپ کی وفات چودہ (۱۴) محرم الحرام کی رات ۹۴۴ھ میں ہوئی۔ آپ کا مقبرہ حضرت خواجہ قطب الدین بختیار اوشی کے مزار کے عقب میں ہے۔ سلیمان ولی ہادی متقی شود سالِ ترحیل آن شاۂِ دین   سفر کرد چوں از جہاں درجنان ز شاہ ولایت سلیماں عیاں ۹۴۴ھ (خزینۃ الاصفیاء) ابن عفان مندوی دہلوی کے فرزند ارجمند تھ۔۔۔

مزید

مخدوم شاہ صفی

حضرت مخدوم شاہ صفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ حسین خوارزمی

حضرت شیخ حسین خوارزمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ طریقت میں حضرت محمد اعظم جامی کے مرید تھے۔ وہ شاہ علی بیدئی اور وہ شیخ رشید الدین مجداسفرائی اور وہ شیخ عبداللہ برا شابادی اور وہ شیخ اسحاق ختلانی اور وہ شیخ علی ہمدانی کے مرید تھے۔ آپ متاخرین بزرگان دین میں سے صاحب کرامت و خوارق تھے آپ کے پیر مخدوم حاجی اعظم کا وصال ۹۳۷ھ میں ہوا۔ اور شیخ حسین خوارزمی کا وصال ۹۵۸ھ میں ہوا تھا۔ پیر اعظم حاجی بیت الحرامگفت تاریخ وصال اوخرد    قطب عالم بود برہاں الولیہادی مخدوم سلطان الولی۹۳۷ھتاریخ وفات حسین خوارزمی قدس سرہحسین ولی خوار زم رہنمائے جہاںبس رحلتِ اوخواں عزیز خوار زمی۹۵۸ھ    مرید حضرت مخدوم بود اہل کمالحسین قطب بہشتی ہست نیز سال وصال۹۵۸ھ(خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

خواجہ درویش محمد

  (۸۴۶ھ/ ۱۴۴۴ء/ ۹۷۰ھ/ ۱۵۶۲ء) اسفزار (ماوراء النہر) ترکی   قطعۂ تاریخ وصال مصروف رہا کرتے تھے وہ ذکر خدا میں صاؔبر سنِ وصال ہے اُس فخرِ ملک کا   مست کمال تھے شہرِ درویش محمد ’’یوسف جمال تھے شہِ درویش محمد‘‘ ۱۵۶۲ء (صاؔبر براری، کراچی)   آپ کی ولادت ۱۶؍شوال ۸۴۶ھ مطابق ۶؍فروری ۱۴۴۴ء کو ہوئی۔ آپ کو اپنے ماموں محمد زاہد قدس سرہ سے اجازت و خلافت ہے۔ بیعت سے پندرہ سال پہلے زہد و ریاضت میں مشغول رہا کرتے تھے اور تجرید  وتفرید (خلوت، تنہائی، گوشہ نشینی) کی حالت میں بے خور و خواب (بغیر کھانے پینے کے) ویرانوں میں بسر اوقات کرتے تھے۔ ایک روز بھوک کی شدت میں آسمان کی طرف منہ اٹھایا تو اُسی وقت حضرت خضر علیہ السلام حاضر ہوئے اور فرمایا کہ اگر صبر و قناعت مطلوب ہے تو خواجہ محمد زاہد کی خدمت میں قدمبوسی کرو، وہ تم کو صبر و قن۔۔۔

مزید

محمد درویش ہراتی

حضرت مولانا محمد درویش ہراتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شاہ معروف خوشابی

حضرت شاہ معروف خوشابی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نام و نسب: آپ کا نام نامی محمد معروف ابنِ شیخ موسیٰ بن شیخ مودود بن شیخ بدر الدین سلیمان بن شیخ الاسلام خواجہ فرید الدین مسعود گنج شکر  رحمۃ اللہ علیہ ہے۔ لقب: مخدوم، مجمع البحرین۔ خطاب: شاہ صاحب۔ شاہ معروف کے نام سے مشہور تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب چند واسطوں سے خلیفہ ثانی امیر المؤمنین سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ملتا ہے۔ مقامِ ولادت: آپ علیہ الرحمہ کی ولادت صوبہ پنجاب، نواحِ پاک پتن ،بستی چشتیاں میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ نے تمام ظاہری وباطنی علوم اپنے والد ہی سے حاصل کی ۔ بیعت کوخلافت: آپ اپنے والد کے دستِ حق پرست پرسلسلہ چشتیہ میں بیعت ہوکر خرقہ خلافت بھی حاصل کیااور سلوک کے تمام مراحل والد کی نگرانی میں ہی طے کیا۔ حضرت مخدوم سید مبارک حقانی گیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے اجلہ خلفا ءسے بھی تھے اور سلسلہ قادریہ میں ان سے بیعت ہوکر قادر۔۔۔

مزید