/ Thursday, 02 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(105)  تلاش کے نتائج

شاہ غلام نصیر الدین

حضرت شاہ غلام نصیر الدین میاں کالے رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

مجاہد جنگ آزادی امام فضل حق خیرآبادی

مجاہد جنگ آزادی  امام فضل حق خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:علامہ فضلِ حق خیرآبادی۔القاب:مجاہدِ جنگِ آزادی،بطلِ حریت،امام المناطقہ،رئیس المتکلمین وغیرہ۔والد کااسمِ گرامی:بانیِ سلسلہ خیرآبادیت امام المناطقہ حضرت علامہ مولانا فضلِ امام خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:علامہ فضلِ حق خیرآبادی بن مولانا فضلِ امام خیرآبادی بن محمد ارشد بن محمد صالح بن عبد الواحد بن عبد الماجد بن قاضی صدر الدین  خیر آبادی ۔(علیہم الرحمۃ والرضوان)،آپ کاشجرۂ نسب تینتیس واسطوں سے امیرالمؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ سے جاملتا ہے۔(حدائق الحنفیہ۔روشن دریچے:61) تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 1212ھ،مطابق 1797ء کو خیرالبلاد"خیرآباد"(ضلع سیتاپور،اترپردیش، انڈیا) میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:علامہ فضلِ حق خیرآبادی علیہ الرحمہ نے  معقولات  اپنے والدِ گرامی علام۔۔۔

مزید

حافظ الہی بخش عرف علی جاہ

حضرت حافظ الٰہی بخش عرف علی جاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

محمد حسن سنبھلی

حضرت فاضل کبیر محمد حسن سنبھلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی : محمد حسن والد کا نام شیخ ظہور حسن بن شمس علی تھا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ حضرت سیدنا عبد السلام صحابی رسول ﷺ ورضی اللہ عنہ کی اولاد سے تھے۔ تاریخِ ولادت:فاضلِ کبیر  1264ھ میں سنبھلی، ضلع مراد آباد، ہند میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم:فاضلِ کبیر نے   پہلے حفظ قرآن پاک کیا، پھر مفتی عبد السلام سنبھلی، مولانا عبدالکریم خاں دہلوی، مولانا سدید الدین خاں دہلوی، مولانا شاہ عبدالقادر بد ایونی سے تحصیل وتکمیل علوم کی، کچھ دنوں بدایوں میں مولوی سید یونس علی بد ایونی کی تعلیم پر مامور بیعت وخلافت: فاضلِ کبیر رحمۃ اللہ علیہ شاہ ولدار علی مذاق بد ایونی خلیفۂ حضرت اچھے میاں مارہروی سے مرید تھے۔ اور اُنہیں سے سلاسل طریقت کی اجازت بھی پائی۔ سیرت وخصائص: فاضلِ کبیر محمد حسن سنبھلی رحمۃ اللہ علیہ  اپنے زمانہ کے مشہور صا۔۔۔

مزید

شیخ علی احمد

حضرتِ شیخ علی احمد بھیروی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

غلام مرتضی نقشبندی

حضرت غلام مرتضی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (فنا فی الرسول)۔۔۔

مزید

حضرت علامہ وکیل احمد سکندرپوری حنفی

حضرت علامہ وکیل احمد سکندرپوری حنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شاہ محمد عبدالعلیم آسی رشیدی قدس سرہٗ کے برادر عم زاد، وکیل احمد نام نامی۔ ۹؍ذی الحجہ ۱۲۵۸؁ھ میں اپنے گاؤں سکندر پور ضلع بلیا میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم وطن میں پائی، حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی کا شہرہ سُن کر جونپور پہونچے، نور الاونار کا مشہور حاشیہ ‘‘قمر الاقمار’’ مولانائے فرنگی محلی نے آپ ہی کے لیے لکھا، ۱۲۷۶؁ھ میں درسیات تمام کیں، لکھنؤ میں حکیم نور کریم لکھنوی سے طب پڑھی، کچھ عرصہ مطب بھی کیا، ۱۲۸۳؁ھ میں حیدر آباد وکن گئے، سرکار آصفیہ کے صوبہ شرقی کے نائب مقرر ہوئے۔ مولانا عبد الحئی لکھنوی (آپ کے اُستاذ زادہ) اور نواب صدیق حسن قنوجی بھوپالی کے درمیان جب مشہور تحریری مناظرہ دربارۂ تقلید و مفتیان ائمہ ہوا تو آپاُستاذ زادہ کے دوش بدوش تھے، اور نواب کے رسالۂ نظم کا جواب نظم میں بعنوان دیوان حنفی اور نثر ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عبد الفتاح گلشن آبادی قدس سرہٗ

حضرت مولاناسید عبد الفتاح ابن سید عبداللہ ناسک گلشن آباد کے رہنے والے تھے آپ نے حضرت مولانا خلیل الرحمٰن رامپوری اور حضرت مولانا شاہ فضل رسول بد ایونی وغیرہ علماء سے تحصیل علم کیا، ۱۲۶۴؁ھ میں فارغ ہوئے، ۱۲۷۱؁ھ میں خاندیش میں عدالت عالیہ کے مفتی مقرر ہوئے، اور ۱۲۸۴؁ھ میں الفنسٹن کالج بمبئی میں عربی وفارسی کے پروفیسر کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا تصنیف تالیف سے بھی خصوصی شغف تھا ‘‘تحفہ محمدیہ ذردوھابیہ’’ آپ کی مشہور ومعروف کتاب ہے، مشاہیر علمائے خاندیش حضرت مولانا نظام الدین ومولانا شیخ قطب الدین آپ کے مشہور شاگرد تھے، ۱۲۶۵؁ھ میں آپ فوت ہوئے، مولانا سید امام الدین حسنی آپ کے صاحبزادے بھی علام متبحر اور عارف حق نگر تھے آپ ہی کی طرح درس و تدریس اور شد وہدایت کا مشغلہ رکھتے تھے مولانا امام الدین نے تین جلدوں میں تاریخ الالیاء کے نام سے عہد رسالت سے چودھویں صدی کے ربع او۔۔۔

مزید

غلام رسول مدراسی

حضرت علامہ غلام رسول مدراسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سلطان الدین جے پوری

حضرت مولانا سلطان الدین جے پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا سلیم الدین جے پوری قدس سرہٗ العزیز کے چھوٹے بھائی، ۲۳رجب ۱۲۶۸ھ بروز سہ شنبہ ولادت ہوئی،تعلیم کی ابتداء والد ماجد سے کی،قرآن پاک ختم کرکے فارسی شروع کی،اپنے ماموں مولانا رشید الدین فائز اور برادر بزرگ سے درسیات پڑھی،اور سند اجازت حاصل کی،ریاست جے پور کے مفتی تھے،قادر الکلام واعظ تھے،بکثرت آپ کے وعظ کی محفلیں منعقد ہوئیں ایک بار میر باع میں آپ کی تقریرکا انتظام ہوا،صاحب مجلس سید عبد الرحمٰن نےو اقعۂ معراج بیان کرنے کی گذارش کی،آپ نے سُبْحَانَ الَّذِیْ اَسْریٰ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے جسمانی مراج کا اثبات فرمایا، ایک دوسرےعالم جو مدعو تھے،دوران تقریری میں آپ سے پوچھا کہ ‘‘اگر معراج جسمانی ہوئی تو قطع نظر معجزہ اور حکم الٰہی کے فضرتاً بربنائے عقل کرۂ نار سے صحیح وسالم گذرنائس طرح ممکن ہے؟ آپ نے فوراً جواب دیا، ‘۔۔۔

مزید