/ Sunday, 05 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(168)  تلاش کے نتائج

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری رحمۃ اللہ علیہ الخیر فغنہ نزد بخارا (۶۲۷ھ/ ۱۲۳۰ء۔۔۔ ۷۱۷ھ/ ۱۲۱۷ء) وابکنہ نزد بخارا   قطعۂ تاریخِ وصال جانشین تھے وہ خواجہ عارف کے تھے نگاہوں میں سب کی اے صاؔبر   مرد ہشیار اور شب بیدار ’’خواجہ محمود مہر و ماہِ وقار‘‘ ۱۳۱۷ء (صاؔبر براری،کراچی)   آپ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمۃ اللہ علیہ کے تمام اصحاب میں افضل و اکمل اور خلافت سے ممتاز تھے آپ کی ولادت ۱۸؍شوال ۶۲۷ھ مطابق ۱۲۳۰ء میں موضع الخیر فغنہ نزد وابکنہ (بخارا سے چند میل دور) میں ہوئی۔ ذریعۂ معاش گلکاری (نقاشی، بیل بوٹے کا کام)  تھا۔ جب آپ کو اجازتِ ارشاد مل گئی تو آپ نے مصلحتاً اور بتقاضائے وقت ذکر جہر شروع کیا کیونکہ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمہ اللہ نے آخری وقت فرمایا تھا کہ اب وہ وقت آگیا ہے جس کی طرف ہمیں اشارہ  ہوا تھا کہ طالبوں کو برب۔۔۔

مزید

حضرت لال قطب قلندر ملتانی

حضرت لال قطب قلندر ملتانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ناظم الحق بدایونی محمد بن دانیال

حضرت شیخ ناظم الحق بدایونی محمد بن دانیال بن محمد بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت تقی الدین السبکی الشافعی

حضرت شیخ الاسلام تقی الدین السبکی الشافعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت دیوان محمد یونس

حضرت دیوان محمد یونس رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ جلال الدین کبیر الاولیاء پانی پتی

حضرت شیخ جلال الدین کبیر الاولیاء  پانی پتی رحمۃ اللہ  علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:  خواجہ محمد۔لقب: جلال الدین،کبیر الاولیاء۔مکمل نام: شیخ جلال الدین محمد کبیر الاولیاء پانی پتی۔ سلسلہ ٔ نسب اس طرح ہے: شیخ محمد جلال الدین کبیر الاولیاء بن خواجہ محمود بن کریم الدین بن جمیل الدین  عیسیٰ بن شرف الدین بن محمود بن بدرالدین بن ابو بکر بن صدر الدین بن علی بن شمس الدین عثمان بن نجم الدین عبدا للہ الیٰ آخرہ ۔آپ کا سلسلہ امیر المؤمنین حضرت عثمان غنی ذالنورین﷜ تک منتہی ہوتاہے۔ آپ کےوالدماجدشیخ محمود امرائےپانی پت سے تھے۔(تذکرہ اولیائے برصغیر:221) تاریخِ ولادت:  23/شوال المکرم 557ھ مطابق 23/اکتوبر1162ء، بروز بدھ، پانی پت(ہند) میں ہوئی۔ انسائیکلوپیڈیا جلد3: 61)۔ آپ کے سنِ ولادت میں مختلف اقوال ہیں۔صاحبِ اقتباس الانوارشیخ  محمد اکرم قدوسی ﷫  نے تحریرفرمایا ہے کہ آپ ک۔۔۔

مزید

حضرت شاہ فتح محمد سلطان العارفین

حضرت شاہ فتح محمد سلطان العارفین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت میر سید عبداللہ حسینی

حضرت میر سید عبداللہ حسینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ میر سید عبداللہ حسینی: اصیل الدین لقب تھا،علم تفسیر و فقہ انشاء اور تالیف میں اپنا نظیر نہ رکھتے تھے،زبان گوہر فشاں آپ کی مفسر حقائق صحف آسمانی تھی اور باطن خجۃ آثار آپ کا مصدر انوار ربانی تھا،خاقان سعید کے عہد میں آپ نے شیراز سے ہجرت کر کے ہرات میں سکونت اختیار کی،ہفتہ میں ایک دفعہ مدرسہ گوہر شاد آغا میں وعظ و نصائح خلق اللہ میں مشغول ہوتے اور ماہ ربیع الاول میں آنحضرتﷺکے سنن و سیر کے بیان میں مواظبت کر کے طوائف انام کو محظوظ و مسرور کرتے۔سیر مین کتاب درد الدرر اور رسالہ مزارات ہرات اور معراج الاعمال تصنیف فرمائے اور ۱۷؍ربیع الاول ۸۰۳؁ھ میں وفات پائی۔تاریخ وفات آپ کی شہنشاہ عالم ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ شبلی پانی پتی

حضرت خواجہ شبلی پانی پتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ اپنے والد شیخ جلال الدین پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے ظاہری علوم میں یکتائے زمانہ تھے باطنی علوم میں کمال حاصل کیا اور راہ طریقت میں گامزن ہوئے تجرید و تفرید میں کمال پایا اہل دنیا اور علایق دنیا سے ہمیشہ دور رہے صاحب سیر الاقطاب لکھتےہیں کہ آپ مجالس سماع برپا کرتے اور ذوق و مستی میں وجد کرتے چونکہ آپ کی ٹانگیں کسی جسمانی بیماری سے بیکار ہوچکی تھیں۔ آپ چلنے پھرنے سے معذور تھے مگر مجلس سماع میں وجد اور رقت میں یہ رکاوٹ سامنے نہ آتی تھی۔ آپ سب سے زیادہ وجد کرتے بعض اوقات آپ رقص و وجد کی حالت میں چھت تک جا پہنچتے ایک بار وجد کی ایسی ہی حالت میں آپ کے چچا شیخ اواش موجود تھے آپ نے آگے بڑھ کر آپ پر ہاتھ رکھا اور فرمایا شبلی یہ تو اظہار کرامت ہے اور کرامت برسر مجلس نہیں دکھائی جاتی اس دن کے بعد آپ نے کبھی وجد و رقت کا اظہار نہیں ف۔۔۔

مزید

شیخ ابوالفتح جونپوری

حضرت شیخ ابوالفتح جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ اپنے جد امجد قاضی عبدالمقتدر کے تلمیذ و مرید تھے اور اپنے دادا ہی کے طریقہ پر قائم رہے جوبڑے عقل مند عالم تھے اور انہی کی وصیت کے مطابق درس و تداریس اور عوام کو فائدہ پہنچانے میں مشغول رہے۔ عربی زَبان میں قصیدے اور فارسی زَبان میں اشعار کہا کرتے تھے۔ آپ کے قاضی شہاب الدین سے اصول علمِ کلام اور فقہی مسائل میں بہت مناظر ہوئے تھے۔ سیاہ بلی کے پسینہ کو شیخ پلید کہتے تھے اور قاضی صاحب طاہر اور یہ بات ان رسائل کے اندر بھی موجود ہے جو اس بحث پر لکھے گئے ہیں۔ آپ کی اولاد میں سے بعضوں کا بیان ہے کہ شیخ ابوالفتح موالیوں کی طرح بد زَبان تھے وہ اپنے مخالفوں کو غصہ کی حالت میں گالیاں دیتے تھے۔ ممکن ہے کہ مناظرے کے وقت ان کی یہ حالت ہوجاتی ہو یا دیدہ و دانستہ دشمنوں کو بُرا کہتے ہوں۔ واللہ اعلم بالصواب۔لوگ کہتے ہیں کہ آپ کے گھر میں سونے کی بارش ہ۔۔۔

مزید