حضرت نورالدین عبدالرحمٰن کسرتی بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزیدابو عبداللہ محمد جلال الدین بن عبدالرحمٰن (صاحبِ تلخیص المفتاح) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ عبدالحق حقیقت ماہر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (مدینۃ المنورہ)۔۔۔
مزیدحضرت سید بدیع الدین زندہ شاہ مدار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ اولیاء ہند میں کبار مشائخ میں شمار ہوتے تھے۔ بڑی بڑی عجیب و غریب کرامات کا اظہار ہوتا ہے مقامات ارجمند پر فائز تھے۔ حضرت شیخ مدار کی بزرگی احاطہ تحریر میں نہیں آسکتی اخبار الاخیار۔ معارج الولایت۔ تذکرہ العاشقین اور مناقب الاولیاء جیسی کتابوں کی سند سے یہ بات صحیح ہے کہ آپ مقام صمدیت پر فائز تھے۔ بارہ سال تک کھانا نہیں کھایا۔ ایک بار جو لباس پہن لیا وہ کبھی میلا نہیں ہوا۔ آپ اپنے چہرہ منور کو حجاب میں رکھا کرتے تھے۔ ان کے حسن و جمال میں اتنی کشش تھی کہ جو کوئی آپ کو دیکھتا سجدہ میں گرجاتا۔ آپ کا سلسلہ خلافت پیرانِ کبرویہ سے ہوتا ہوا حضرت خاتم الانبیاءﷺ سے ملتا ہے۔ صاحب معارج الولایت نے کشف انعمات کے حوالے سے لکھا ہے کہ آپ شیخ عبداللہ مکی خلیفہ حضرت شیخ طیفور شامی جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مصاحب تھے کے مرید تھے۔ شیخ طیفور شامی کو ۔۔۔
مزیدحضرت مولانا سماء الدین دہلوی رحمۃ اللہ علیہ آپ ظاہری اور معنوی علوم کےماہر تھے، متقی اور پرہیز گار تھے، دینا کی قطعاً خواہش نہ رکھتے تھے، صرف ضروریات کی حد تک دنیا کی چیزورں کو استعمال کرتے تھے، آپ مخدوم جہانیاں سید جلال الدین بخاری کے پوتے شیخ کبیرکے مرید تھے، کہتے ہیں کہ میر سید شریف جر جانی کے تلمیذ مولانا سناء الدین نے آپ سے علوم کی تحصیل کی تھی ملتان کی خانہ جنگیوں اور خلفشاریوں کی وجہ سے ملتان سے سکونت ترک کر کے کچھ عرصہ رنتھور اور بیانہ وغیرہ میں رہے اور اس کے بعد اور اس کے بعد دہلی میں سکونت پذیر ہوگئے چونکہ عمر بہت زیادہ ہوچکی تھی اس لیے آخری عمر میں آنکھوں کی بینائی ختم ہوگئی تھی لیکن اللہ نے اپنے فضل و کرم سے بغیر کسی علاج کے دوبارہ بینائی عطا کردی تھی۔ آپ اپنے گھر کے دروازے کے باہر کھڑے ہوکر فرمایا کرتے تھے کہ اللہ کی تمام مخلوق پر سب سے زیادہ مہربانی یہ ہے کہ مخلوق کی سم۔۔۔
مزیدشمس الدین ابو عبداللہ محمد بن طولان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید