/ Saturday, 18 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(183)  تلاش کے نتائج

حضرت علامہ مفتی خادم حسین جتوئی

حضرت علامہ مفتی خادم حسین جتوئی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مردم خیز سرزمین سندھ نے اسلام اور اسلامی علوم و فنون کے عروج کے دور میں جن علمی شخصیات کو جنم دیا ان میں اسے استاد العلماء ، شیخ طریقت ، عالم باعمل ، امام المناطقہ حضرت علامہ الحاج کادم حسین جتوئی بھی ایک ہیں۔ ولادت: مولانا خادم حسین بن فقیر محمد جیئل، بلوچ قبلہ کی جتوئی شاخ سے تھے او رنسبی تعلق سندھ کے آخری کلہوڑا حاکم میاں عبدالنبی کے سپہ سالار اور معتمد خاص دگانو خان جتوئی سے تھا۔آپ کی ولادت ۶۸۔۱۸۶۷ء میں گوٹھ شاہ پور (تحصیل گڑھی یاسین ضلع شکار پور) میں ہوئی۔ تعلیم و تربیت: آپ کو بچپن میں اپنے گوٹھ سے قریب گوٹھ جندو دیرو میں حضرت مولانا جان محمد بھٹو کے مدرسہ میں داخلہ دلایا گیا، جہاں قرآن مجید اور سکندر نامہ تک درسی نصاب پڑھا اس کے بعد قریب ہی گوٹھ ترائی میں مولان قاضی عبدالرزاق ( جو کہ استاد کل علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی علیہ ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا فتح الدین ازبر

حضرت مولانا فتح الدین ازبر علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت سید عبدالقادر پیر حاجی شاہ جیلانی

حضرت سید عبدالقادر پیر حاجی شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ  ف ۱۳۶۳ھ           آپ کا شجرہ اس طرح ہے: سید عبدالقادر جیلانی  المعروف پیر  حاجی شاہ جیلانی بن حضرت سید سخی  بچل شاہ(ثانی) جیلانی بن سید شجاع محمد جیلانی بن سید بچل شاہ (اول) جیلانی  بن  سید علی اکبر شاہ جیلانی بن حضرت سید فتح  محمد  شاہ جیلانی بن سید  نور محمد  جیلانی بن سید اسماعیل  جیلانی بن سید ابو الوفا قادری شیخ جیلانی بن سید شیخ شہاب الدین  جیلانی بن سید شیخ بدر الدین جیلانی بن سید شاہ علاؤ الدین جیلانی بن سید چراغ الدین بن سید  ثمین الدین بن حضرت سید قاضی القضاۃ عماد الدین بن سید شیخ ابو بکر تاج الدین  بن حضرت شیخ الشیوخ سیدنا عبدالقادر  جیلانی الحسنی والحسینی رضی اللہ تعالیٰ عنہم ورضو عنہ، حضرت عبدالقادر  شا۔۔۔

مزید

حضرت علامہ محمد حسین نقشبندی پسروی

حضرت علامہ محمد حسین نقشبندی پسروی علیہ الرحمۃ حضرت علامہ محمد حسین نقشبندی پسروری بن میاں فضل دین﷫ ۱۸۷۰ء/ ۱۲۸۷ھ میں پسرور ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، آپ حضرت خواجہ نور محمد تیراہی قدس سرہ متوفّی ۱۲۸۲ھ/ ۱۸۶۵ء چورہ شریف ضلع اٹک کے خلیفۂ اوّل٭ اور حضرت حافظ خواجہ فتح الدین نقشبندی﷫ متوفّی ۱۳۱۴ھ/ ۱۸۹۶ء جامع مسجد اعوانان رنگ پورہ سیالکوٹ والے کے مرید و خلیفہ تھے، آپ نہایت خوش اخلاق، شیریں زبان اور پرتاثیر مردِ خدا تھے، طبیعت میں انکساری اور رحم دلی کمال درجے کی تھی، قطبِ مدینہ﷫ فرمایا کرتے کہ مولانا نور احمد پسروری (آپ کے بڑے بھائی اور استاد) پر علم کا غلبہ اور مولانا محمد حسین پسروری پر تصوّف کا غلبہ تھا۔ ۱۰/ ۱۱ شوّال ۱۳۷۰ھ/ ۱۵ جولائی ۱۹۵۱ء بروز اتوار بوقت عصر ۸۰ برس کی عمر میں رحلت فرمائی۔ ٭             انوارِ قطب مدینہ ص۱۵۰ پر مولان۔۔۔

مزید

مولانا قاضی محمد عبد السبحان ہزاروی

مولانا قاضی محمد عبد السبحان ہزاروی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: مولانا قاضی محمد عبدالسبحان ہزاروی﷫۔لقب: مناظر یگانہ،استاذالعلماء،فاضل متبحر۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: مولانا قاضی محمد عبد السبحان بن مولانا قاضی مظہر جمیل بن مولانا مفتی محمد غوث علیہم الرحمۃ والرضوان۔ آپ کے والد ماجد اور جدامجد اپنے دور کے اکابر علماء اور صوفیاء  میں سے تھے ۔خاندانی تعلق علوی وہاشمی گھرانے سےہے۔ آپ کے جدا مجد نے رد تقویۃ الایمان اور تاریخ وہابیہ وغیرہ کتب بھی لکھی تھیں  ۔(تذکرہ علمائے اہل سنت:175) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1315ھ مطابق 1898ء کوموضع کھلا بٹ ضلع ہری پور ہزارہ میں ہوئی۔اب یہ جگہ تربیلا ڈیم میں آگئی ہے۔(تذکرہ اکابر اہل سنت:227) ولادت سےقبل بشارت:آپ کی ولات سے پہلے آپ کی والدہ نے خواب دیکھا کہ میری گود میں ایک حسین وجمیل پھول پڑا ہے، اور کوئی صاحب کہہ رہےہیں کہ بیٹی اس ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ دین محمد گشکوری بلوچ

حضرت علامہ دین محمد گشکوری بلوچ علیہ الرحمۃ مولانا حافظ دین محمد خان گشکوری بلوچ ماہ رجب المرجب ۱۳۰۸ھ کو گوٹھ پٹ گل محمد لگاری تحصیل جوہی (ضلع دادو ) میں تولد ہوئے۔ آباء و اجداد اصل سبی (بلوچستان) کے تھے، پر دادا اہڈو خان وہاں سے نقل مکانی کرکے اس وقت کے مشہور صوفی بزرگ میاں نصیر محمد کلہوڑو کے زیر سایہ گوٹھ گاڑھی تحصیل ککڑ (ضلع دادو) میں سکونت اختیار کی۔ تعلیم و تربیت: مولانا دین محمد نے دس سال کی عمر میں گوٹھ کے خلیفہ محمد ڈیپر کے پاس ناظرہ قرآن پاک کی تعلیم حاصل کی۔ قحط کے سبب گھر والے دوسرے شہر چلے گئے جس کے سبب دو چار سال آپ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ اس کے بعد ۱۳۲۲ھ کو اپنے آبائی گوٹھ واپس ہوئے اور تعلیم کو دوبارہ جاری کیا۔ فارسی کی تعلیم گوٹھ ڈیپر تحصیل میہڑ میں مولانا غلام عمر سومرو کے مدرسہ میں حاصل کی۔ اس کے بعد ایک طالب علم محمد ہاشم ملاح کی رفاقت سے ڈگھ بالا تحصیل جوہی گئے جہاں ن۔۔۔

مزید

صوفی راشد برہان پوری

صوفی راشد برہان پوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:  سید محمد مطیع اللہ راشد۔معروف: صوفی راشد برہان پوری ۔سلسلہ ٔنسب: ضلع دادو سندھ کے قریب قصبہ پاٹ شریف مرکز علم و فضل تھا ، اور یہاں کے سر بر آوردہ صدیقی علماء کا خاندان بھی ٹھٹھہ، گجرات، مالوہ اور دکن ہوتا ہو اخاندیش کے دارلحکومت برہان پور پہنچا۔ یہ 950ہجری کا زمانہ ہے ، یہاں فاروقی سلاطین حکمران تھے۔ پاٹ شریف کے اس خانوادے کے دو افراد شیخ محمد طاہر محدث سندھی (مصنف تفسیر قرآن عربی مجمع البحار قلمی) اور بابا قاسم تھے جو علم و فضل اور فقرو تصوف کے آفتاب اور ماہتاب تھے۔ انہوں نےیہاں کےحالات کےپیش نظرسندھ سےبرہان پور کی طرف ہجرت فرمائی۔بادشاہ برہان پور نے ان کی زبردست پزیرائی کی رہائش و درس تدریس کیلئے شاہی محل کی عمارت دے دی ۔ وظائف اور جاگیریں عطا کرکے فکر معاش سے آزاد کردیا اور انہوں نے یکسوئی کے ساتھ ترویج و اشاعت علم پر ۔۔۔

مزید

عبد القدیر حسرت حیدر آبادی، شیخ الحدیث علامہ

عبد القدیر حسرت حیدر آبادی، شیخ الحدیث علامہ  نام ونسب: اسم گرامی:حضرت مولانا محمد عبدالقدیر صدیقی﷫۔لقب:حسرت۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:مولانا محمد عبدالقدیر  صدیقی﷫ بن مولانا محمد عبدالقادر صدیقی﷫۔والد کی طرف سے آپ کا سلسلۂ نسب حضرت صدیق اکبر ﷜ سے اور والدہ ماجدہ کی طرف سے حضرت امام حسین ﷜ سے ملتا ہے۔والد کی طرف سے صدیقی اور والدہ کی طرف سےحسینی ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 27/رجب المرجب 1288ھ  کومحلہ قاضی پورہ  حیدر آباد میں اپنے نانا حضرت میر پرورش علی خاں صاحب کے مکان میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی، والد بزرگوار حضرت محمد عبد القادر صدیقی اور آپ کے ماموں حضرت سید محمد صدیق عرف خواجہ محبوب اللہ رحمۃ اللہ علیہما نے آپ کو تعلیم دی۔ مدرسہ دارالعلوم سے فراغت کے بعد آپ نے مولوی اور منشی فاضل کی تعلیم پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔ فنون سپاہ گری ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ

حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نوشاہ ثالث حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ ابن حضرت سید شاہ محمد کی پیدائش بروز چہار شنبہ بوقت ظہر ۲۷؍جمادی الاخریٰ ۱۳۰۷؁ھ موافق ۱۸؍فروری ۱۸۹۰؁ء ساہن پال شریف میں ہوئی والد ماجد نے تاریخ کہی ؎ بفضل حق غلام مصطفیٰ زاد   خدا وند! غلام مصطفیٰ باد آپ مشہور بزرگ حضرت شیخ الاسلام سید شاہ محمد نوشہ گنج بخش المتوفی ۸؍ربیع الاول ۱۰۶۴؁ھ قدس سرہٗ کے سلسلۂ احفاد کے نامور بزرگ تھے، آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے پائی، اور فارسی علم و ادب کی تحصیل کے بعد حضرت مولانا محمد شیخ احمد حنفی سے بمقام دھر یکان ضلع گجرات کے پاس پہونچے، مولانا شاہ محمد جید فضلائے وقت تھے، اور حضرت مولانا سید شاہ غلامقادر نوشاہی صاحب ساہن پالوی المتوفی ۱۳۰۶؁ھ سے تلمذ کی نسبت رکھتے تھے، انکی وفات ۱۳۲۸؁ھ میں ہوئی، آپ نے علم تجوید کے قواعد حافظ عالمالدین سا۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا مفتی مظفر احمد دہلوی

حضرت علامہ مولانا مفتی مظفر احمد دہلوی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مفتی مظفر احمد ، حضرت علامہ مفتی محمد مظہر اللہ دہلوی ؒ کے سب سے بڑے صاحبزادے اور نامور اسکالر پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد صاحب کے بڑے بھا ئی تھے۔ دہلی میں تولد ہوئے۔ پاکستان بننے کے بعد کراچی منتقل ہو گئے۔ تعلیم و تربیت : مدرسہ عالیہ جامع مسجد فتحپوری دہلی میں قاری فضل الدین سے آپ نے قرآن مجید حفظ کیا اور تجوید و قراٗت کی تعلیم حاصل کی۔ پھر اسی مدرسہ میں نامور علماء سے علوم عقلیہ و نقلیہ کی تحصیل کی اور ۱۳۵۱ھ؍ ۱۹۳۲ء میں اسی مدرسہ سے سند الفراغ اور دستار فضیلت حاصل کی۔ اس کے بعد آپ فن طب و حکمت کی جانب متوجہ ہوئے اور اس وقت کے نامور طبیب حکیم جمیل الدین خان سے آپ نے فن طب حاصل کیا۔ بیعت و خلافت : رسالہ رکن دین کے مصنف حضرت مولانا رکن الدین الوری رحمتہ اللہ علیہ ( مدفون الور ، انڈیا ) سے سلسلہ نقشبندیہ میں بیعت ہوئے او۔۔۔

مزید