حضرت روز بہان بقلی شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ کا اسم گرامی ابو محمد بن ابی البقراء البقلی الشیرازی تھا آپ سلطان الفقراء برہان العلماء اور قدوۃ العشاق کے خطابات سے مشہور تھے آپ عراق شام حجاز کے سفر کیے شیخ ابوالنجیب سہروردی کے سکندریہ کے دارالعلوم میں بخاری شریف کے درس میں ہم سبق تھے آپ کو شیخ ۔۔۔۔
حضرت روز بہان بقلی شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ کا اسم گرامی ابو محمد بن ابی البقراء البقلی الشیرازی تھا آپ سلطان الفقراء برہان العلماء اور قدوۃ العشاق کے خطابات سے مشہور تھے آپ عراق شام حجاز کے سفر کیے شیخ ابوالنجیب سہروردی کے سکندریہ کے دارالعلوم میں بخاری شریف کے درس میں ہم سبق تھے آپ کو شیخ سراج الدین محمود بن خلیفہ بن عبدالسّلام بن احمد بن سال سے خرقۂ خلافت ملا شیراز کے اطراف میں ریاضت کرتے رہے آپ ان ریاضات کے دوران صاحب شوق و وجد و سماع ہوئے آپ بہت سی تصانیف کے مالک ہیں تفسیر عرائس البیان آپ کی معروف اور مشہور تفسیر ہے شرح شطحیات ابن عربی کتاب الانوارنی شرح الاسرار بھی دنیائے تصوّف میں معروف کتابیں آپ کی تصنیف ہیں آپ نے شیراز کے جامع عتیق میں پچاس سال درس و وعظ کیا حضرت شیخ ابوالحسن فرماتے ہیں کہ ایک دن حضرت بقلی نے مشائخ کو دعوت دی میں بھی اس دعوت میں شریک تھا میں آپ سے متعارف نہیں تھا مگر میرے دل میں یہ بات تھی کہ میں بہان بقلی سے علم و فضل میں بلند تر ہوں میرے پاس ہی ایک روشن ضمیر بزرگ تشریف فرماتے تھے وہ میرے قلبی خیالات کو تاڑ گئے اور فرمانے لگے ابوالحسن، یہ خیال دل سے نکال دو۔ اس زمانے میں بہان بقلی سے زیادہ عالم اور صاحب حال کوئی بھی نہیں ہے آپ تویگانۂ زمانہ ہیں۔
شیخ ابوبکر طاہر حضرت شیخ بہان بقلی کے احباب میں سے تھے وہ فرماتے ہیں کہ میں اور روز بہان ہر سحری کو باری باری قرآن کریم پڑھا کرتے تھے آپ کا انتقال ہوا تو میرے لیے دنیا تنگ ہوگئی میں رات کے آخرین حصہ میں اٹھا نماز پڑھی اور حضرت روز بہان بقلی کے مزار پر چلاگیا۔ قبر کے پاس بیٹھ کر میں نے قرآن پاک پڑھنا شروع کردیا۔ میں اپنے اس دوست کے فراق میں تلاوت قرآن کے دوران رونے لگا میرے دل میں بار بار خیال آتا کہ آج میں اس بھری دنیا میں تنہا رہ گیا ہوں میں نے دس سپارے پڑھے ہی تھے قبر سے قرآن پڑھنے کی آواز آنے لگی۔ آپ نے حسبِ معمول دس پارے پڑھے اور میں سنتا گیا صبح ہوئی تو دوسرے احباب بھی آنے شروع ہوئے تو قبر سے یہ آواز خاموش ہوگئی۔
آپ کی وفات ۶۰۶ھ میں ماہ محرم الحرام میں ہوئی۔
جناب روز بہان الشیخ ذیجاہ
نوشتم پیر ہادی عارف پاک
۶۰۶ھ
کہ بُد راغب بحق مرغوب شیراز
بسال وصل آن مطلوب شیراز
۶۰۶ھ
(خزینۃ الاصفیاء)