حضرت شیخ صدرالدین عارف سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب:آپ کا نام صدر الدین، لقب عارف،کنیت ابو الغانم تھا اور آپ شیخ الاسلام بہاؤ الدین زکریاملتانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے صاحبزادے تھے۔
بیعت وخلافت: آپ نے اپنے والد کے دستِ حق پرست بیعت کی اور والد نے آپ کو خلافت بھی عطا فرما ۔۔۔۔
حضرت شیخ صدرالدین عارف سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب:آپ کا نام صدر الدین، لقب عارف،کنیت ابو الغانم تھا اور آپ شیخ الاسلام بہاؤ الدین زکریاملتانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے صاحبزادے تھے۔
بیعت وخلافت: آپ نے اپنے والد کے دستِ حق پرست بیعت کی اور والد نے آپ کو خلافت بھی عطا فرمائی۔
سیرت خصائص:حضرت صدر الدین عارف سہروردی علیہ الرحمہ بچپن ہی سے اخلاقِ حمیدہ اوصافِ جملیہ کے حامل تھے ۔آپ نے اپنے والد کے زیرِ سایہ تربیت و نشونما پائی۔آپ بحرِ معرفت میں ایسے مستغرق تھے کہ بعض اوقات آپ کو اپنی خبر نہ ہوتی تھی ۔ترک وتفرید میں یگانہ روزگار تھے۔پرہیزگاری،جود وسخا،لطف وبخشش،مہمان نوازی آپ کی خصوصیات تھیں۔والد کے بعد مسند پر متعین ہوئے، بہت سے اولیاء اللہ آپ کے سلسلہ اردات میں منسلک ہوئے۔ ان کے ایک مرید خواجہ ضیاءالدین نے ان کے ملفوظات کو جمع کر کے اس کا نام "کنوز الفوائد" رکھا تھا۔ اس میں شیخ صدرالدین نے مسلمانوں کو جو نصیحتیں کی ہیں وہ عمل سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان نصائح سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صوفیاء کرام نے اسلام کی تبلیغ میں کتنا موثر کردار ادا کیا ہے۔ (اولیائے کرام کااسلام کی نشر واشاعت وخدمت کے لئے اپنا تن،من،دھن صرف کرنا ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ جس طرح انہوں نے ہما وقت دینِ اسلام کی خدمت کی اگر ہم سارا وقت نہیں بلکہ تھورا سا وقت بھی دینِ اسلام کو دیں توممکن ہے کہ یہی فعل ہماری اور دوسروں کی نجات و بخشش کا ساماں بن جائے۔خدمتِ دین صرف یہ نہیں کہ خود نیکی کرنا اور دوسروں کو نظر انداز کرنا بلکہ خود بھی نیکی کرنا اور گناہوں سے بچنادوسروں کو بھی نیکی کی دعوت دینا اور برائیوں سے بچانا چاہئے۔ یہ کام کرنے کے لئے آپ کو دور دراز علاقوں میں سفر کرنے کی حاجت نہیں بلکہ اپنے گھر، عزیز واقارب اور ساتھ بیٹھنے والے دوستوں سے شروع بھی کرسکتے ہیں۔)
تاریخِ وصال: آپ نے 23 ذو الحجہ684 ھ/ بمطابق فروری 1286 ء کو وفات پائی۔ آپ کا مزار ملتان میں زیارت گاہِ خاص و عام ہے۔
ماخذ ومراجع: اخبار الاخیار، تذکرہ اولیاء سندھ، تذکرہ اولیائے پاک وہند