/ Tuesday, 19 November,2024

حضرت شاہ بدر علی لکھنوی

حضرت شاہ بدر علی لکھنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت قطب الدین محمود فروضنی

حضرت قطب الدین محمود فروضنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت ابوالحسن علی صائغ دینوری

حضرت ابوالحسن علی صائغ دینوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

مخدوم ساہر بن مخدوم معزالدین

مخدوم ساہر بن مخدوم معزالدین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمود اسفراری المدنی

حضرت شیخ محمود اسفراری المدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت ابوالمسعود بن اشبیل

حضرت ابوالمسعود بن اشبیل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

سید نتھے شاہ

سید نتھے شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت سید سالار مسعود غازی

حضرت سید سالار مسعود غازی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ علوی سادات عظام میں سے تھے۔ حضرت محمد حنیفہ بن علی کرم اللہ وجہہ کی نسبت سے سلسلۂ نسب حضورنبی کریمﷺ سے ملتا ہے۔ آپ کے والد میر ساہوبن عطاء اللہ علوی تھا آپ کی والدہ ماجدہ سترمعّٰلی سلطان محمود سبکتگین غزنوی کی بیٹی تھیں۔ آپ کا اسم مبارک میر مسعود تھا۔ دہلی کے نواح میں آپ کا نام پیر پلہم مشہور تھا۔ دیار خراسان میں رجب سالار سے مشہور تھے بعض مقامات پر میاں غازی اور میاں بالی کے ناموں سے پکارے جاتے تھے۔ بالا پیر اور تہیلا پیر آپ کا ہی لقب تھا۔ آپ کا لقب مبارک سلطان الشہید اور سیدالشہید تھا۔ اہل تصوف کا اس بات پر اتفاق ہے۔ کہ آپ کی شہادت کے بعد بھی جو بھی شہادت کے رتبہ پر فائز ہوا۔ تو آپ کی اتباع میں شہید ہوا۔ آپ خواجہ محمد چشتی اور ابو یوسف چشتی﷫ کے ہمعصر تھے بعض کتابوں میں آپ کو خواجہ حسن سنجری خواجہ بزرگ معین الدین اجمیری کا ہم عصر لک۔۔۔

مزید

حضرت طاؤس الحرمین ابوالخیر اقبال حبشی مکی

حضرت طاؤس الحرمین ابوالخیر اقبال حبشی مکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

شیخ علی بن داؤد قہقاری

شیخ علی بن داؤد قہقاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علی بن داؤدن بن یحییٰ بن حیان بن عبد الملک قحقازی: نجم الدین لقب اور ابو الحسن کنیت تھی۔امام فاضل،فقیہ محدث،اصولی،نحوی،شیخ اہلِ دمشق تھے۔ بڑے بڑے علماء و فضلاء سے علم اخذ کیا چنانچہ فقہ شمس حریری اور اصول بدربن جماعہ سے اخذ کیا اورحدیث کو نجم شقرادی سے سنا ۔نحو علاء بن مطرزی اور عربی محمد تونسی سے پڑھی اور سوا کتاب مناسک حج اور کچھ نظم و نثر کے آپ نے تصنیف اس واسطے نہ کی کہ لوگ مصنفین پر عیب پکڑتے ہیں پس کیا ضرورت ہے کہ اپنے آپ کو نشانہ بنایا جاوے،جمادی الاولیٰ ۶۶۸ھ میں پیدا ہوئے اور۱۴ماہِ رجب ۷۴۵ھ کو وفات پائی۔ ’’بحر سعادت‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید