حضرت سید سالار مسعود غازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ علوی سادات عظام میں سے تھے۔ حضرت محمد حنیفہ بن علی کرم اللہ وجہہ کی نسبت سے سلسلۂ نسب حضورنبی کریمﷺ سے ملتا ہے۔ آپ کے والد میر ساہوبن عطاء اللہ علوی تھا آپ کی والدہ ماجدہ سترمعّٰلی سلطان محمود سبکتگین غزنوی کی بیٹی تھیں۔ آپ کا اسم مبارک میر مسعود تھا۔ دہلی کے نواح میں آپ کا نام پیر پلہم مشہور تھا۔ دیار خراسان میں رجب سالار سے مشہور تھے بعض مقامات پر میاں غازی اور میاں بالی کے ناموں سے پکارے جاتے تھے۔ بالا پیر اور تہیلا پیر آپ کا ہی لقب تھا۔ آپ کا لقب مبارک سلطان الشہید اور سیدالشہید تھا۔ اہل تصوف کا اس بات پر اتفاق ہے۔ کہ آپ کی شہادت کے بعد بھی جو بھی شہادت کے رتبہ پر فائز ہوا۔ تو آپ کی اتباع میں شہید ہوا۔ آپ خواجہ محمد چشتی اور ابو یوسف چشتی کے ہمعصر تھے بعض کتابوں میں آپ کو خواجہ حسن سنجری خواجہ بزرگ معین الدین اجمیری کا ہم عصر لک۔۔۔
مزیدحضرت طاؤس الحرمین ابوالخیر اقبال حبشی مکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدشیخ علی بن داؤد قہقاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علی بن داؤدن بن یحییٰ بن حیان بن عبد الملک قحقازی: نجم الدین لقب اور ابو الحسن کنیت تھی۔امام فاضل،فقیہ محدث،اصولی،نحوی،شیخ اہلِ دمشق تھے۔ بڑے بڑے علماء و فضلاء سے علم اخذ کیا چنانچہ فقہ شمس حریری اور اصول بدربن جماعہ سے اخذ کیا اورحدیث کو نجم شقرادی سے سنا ۔نحو علاء بن مطرزی اور عربی محمد تونسی سے پڑھی اور سوا کتاب مناسک حج اور کچھ نظم و نثر کے آپ نے تصنیف اس واسطے نہ کی کہ لوگ مصنفین پر عیب پکڑتے ہیں پس کیا ضرورت ہے کہ اپنے آپ کو نشانہ بنایا جاوے،جمادی الاولیٰ ۶۶۸ھ میں پیدا ہوئے اور۱۴ماہِ رجب ۷۴۵ھ کو وفات پائی۔ ’’بحر سعادت‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید