آپ ہرات کے متقدمین مشائخ میں سے تھے۔ مستجاب الدعوات تھے۔ آپ صاحبِ تصانیف بزرگ ہوئے ہیں۔ مختلف علوم میں ماہر تھے۔ فراست اور صداقت میں یگانہ روزگار تھے۔ اور تجرید و تفرید میں یکتائے زمانہ تھے۔ حضرت حارث محاسبی نے اپنے والد مکرم سے تیس ہزار دینار میراث حاصل کی تھی آپ نے حکم دیا کہ یہ سارا اثاثہ بیت المال میں جمع کرادیا جائے کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ القدرِیّہ مجوسٌ ھٰذا لامت (قدریہ فرقہ والے اس امت کے مجوسی ہیں) میرے والد فرقہ قدریہ سے تعلق رکھتے تھے۔ مجھے اس مال کی ضرورت نہیں۔ مجھے ایسا ورثہ لینا جائز نہیں۔ چنانچہ سارے ورثے سے دست بردار ہوکر بیت المال میں جمع کرادیا۔ اللہ تعالیٰ کی مہربانیاں آپ پر اس قدر تھیں کہ آپ مشکوک طعام کی طرف ہاتھ بڑھاتے تو آپ کی انگلیوں کا رنگ متغیر ہوجاتا اور انگلیوں میں طاقت نہ رہتی کہ ایسے مشکوک لقمہ کو اٹھاتے اس طرح اللہ ت۔۔۔
مزید
قاطع نجدیت مولانا محمد حسن علی رضوی بانی انوارِ رضا اہلسنت میلسی، پاکستان ولادت قاطع کفر و بدعت حضرت مولانا محمد حسن علی رضوی کی ولادت تقسیم ہند اور قیام پاکستان سےکچھ پیشتر ہریانہ شہر ہانسی شریف ضلع حصار نبالہ ڈویژن میں ہوئی۔ جو دہلی سے ۸۰ میل جانب مغرب میں روہتک سے کچھ آگے ہے۔ جہاں تارا گڑھ اجمیر مقدس کے بعد پر تھوی راج کا دوسرا بڑا قلعہ تھا۔جس کو سلطان اسلام شہاب الدین محمد غوری نے فتح کیا تھا۔ یہ شہر اولیاء اللہ کا مرکز و مسکن رہا ہے۔ حضرت باب فرید گنج شکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت خواجہ مسعود علیہ الرحمۃ یہاں بارہ سال رونق افروز رہے۔ قلعہ پر حضرت میراں نعمت اللہ ولی شہید رضی اللہ عنہ کا مزار ہے۔ اور شہر ہانسی کے مغرب میں شمالی ہند کی عظیم درساہ چار قطب آستانہ خواجہ قطب جمال ہے۔ جو حضرت بابا فرید الدین گنج شکر ک۔۔۔
مزید