شاہِ اتقیاء قتیل حُسنِ تصویرِ مُحّمد مصطفیٰﷺ تم ہو شہیدِ عشقِ شاہ دیں شہِ احمدؔ رضا تم ہو بہارِ حسنِ فطرت، عشق کی رنگین فضا تم ہو فدایانِ رسالت کے دلوں کا مدّعا تم ہو گئے عشق حقیقت آفریں کی ابتدا تم ہو گئے سرمستئی الفت کی حضرت انتہا تم ہو کہا ہے رحمتہ للعالمیںﷺ خود جسکو یزداں نے شہا اُس جانِ رحمت پر دل و جاں سے فدا تم ہو دکھائی راہِ توحید و رسالت اک زمانے کو ہر اک گمراہ و گم گشتہ کے بیشک رہنُما تم ہو فقیہِ بے بدل اور مُفتئ دینِ نبی اللہ! سراپائے طریقت صاحبِ فقر و غنا تم ہو شہابِ ثاقبِ چرخِ معارف کی تجلّٰی اک خدا شاہد کہ خضرِ راہِ دینِ مجتبیٰ تم ہو نگاہِ ساقئی کوثر کے حسنِ کیف آور سے شناسائے رسالت، رمز آگاہِ خدا تم ہو نظر آتا ہر اک شے میں جسے تھا نورِ مصطفویﷺ وہ گرویدہ و شیدائے شہِ ارض و سما تم ہو ہیں جسکے زہد و تقویٰ کے فلک والے بھی سب قائل وہ فخرِ دین و ملّت ہو وہ شاہِ اتقیاء تم ہو علُوم۔۔۔
مزید