قسیم جام عرفاں اے شہ احمد رضا تم ہو خلیفۂ اعلیٰ حضرت مولانا شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی* تمہاری شان میں جو کچھ کہوں اُس سے سوا تم ہو قسیم جام عرفاں اے شہ احمد رضا تم ہو غریق بحر اُلفت مست جام بادۂ وحدت محبّ خاص منظور حبیب کبریاﷺ تم ہو جو مرکز ہے شریعت کا مدار اہل طریقت کا جو محور ہے حقیقت کا وہ قطب الاولیا تم ہو یہاں آکر ملیں نہریں شریعت اور طریقت کی ہے سینہ مجمع البحرین ایسے رہنما تم ہو حرم والوں نے مانا تم کو اپنا قبلہ و کعبہ جو قبلہ اہل قبلہ کا ہے وہ قبلہ نما تم ہو مزین جس سے ہے تاج فضیلت تاج والوں کی وہ لعل پُر ضیا تم ہو وہ درّے بہا تم ہو عرب میں جاکے اِس آنکھوں نے دیکھا جس کی صولت کو عجم کے واسطے لاریب وہ قبلہ نما تم ہو تمہیں پھیلا رہے ہو علم حق اکناف عالم میں امام اہل سنت نائب غوث الوریٰ تم ہو علیؔم خستہ اک ادنیٰ گدا ہے آستانہ کا کرم فرما نے والے حال پر اُس کے شہا تم ہو ۔۔۔
مزید