مخمس برغزل حضرت محدث اعظم ہند و زمیں پر نازش خلد بریں معلوم ہوتی ہے جھکی ہر اک بلندی کی جبیں معلوم ہوتی ہے بزیر چرخ‘ چرخ ہفتیمں معلوم ہوتی ہے مدینے کی زمیں بھی کیا زمیں معلوم ہوتی ہے لئے آغوش میں عرش بریں معلوم ہوتی ہے نہیں ہے کوئی تم سادوسرا میں یارسول اللہﷺ ہے تیرا عکس روئے مہر و مہ میں یارسول اللہﷺ نہ کیوں عالم ہو تیرے آسرا میں یا رسول اللہﷺ ترے جودوکرم کی ہر ادا میں یارسول اللہﷺ نمود شان ربُّ العالمین معلوم ہوتی ہے خدا تک ہے پہنچنے کا تو زینہ تیرا کیا کہنا شراب معرفت سے پُر ہے سینہ تیرا کیا کہنا تری ہر اک گلی ہے رشک سینا تیرا کیا کہنا تعالیٰ اللہ اے ارض مدینہ تیرا کیا کہنا بلندی عرش کی زیر زمیں معلوم ہوتی ہے کبھی تیری پلک میں ہوگئی جنبش اگر آقا کلیجہ چاند نے چیرا تو سورج ڈوب کر نکلا مکاں سے لامکاں تک ہے فقط اک گام کا رستہ سراپا حق سراپا نور بے سایہ ز سرتاپا بشر کہنے کی کچھ صو۔۔۔
مزید