اتوار , 01 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Sunday, 21 December,2025

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مظعون بن حبیب بن حذافہ بن جمحی قریشی جمحی۔ان کی کنیت ابومحمد ہے۔یہ اوران کے بھائی عثمان بن مظعون ملک حبش میں ہجرت کرکے چلے گئے تھے اور یہ اور ان کے بھائی غزوۂ بدر میں شریک تھے واقدی نے لکھاہے کہ ان کی وفات ۳۰ھ؁ میں ہوئی اس وقت ان کی عمرساٹھ سال کی تھی ان سب بھائیوں میں سے سواقد امہ بن مظعون کے اور کسی سے کوئی حدیث مروی نہیں ہے مظعون کے لڑکے عبداللہ بن عمروبن خطاب رضی اللہ عنہم کے ماموں تھے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مطیع بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب قریشی عدوی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیداہوئے تھے حضرت نے ان کی تحنیک۱؎ کی تھی جب اہل مدینہ نے زمانہ یزید بن معاویہ میں بنی امیہ کو مدینہ سے نکال دیا اوریزید کی بیعت توڑدی تو یہ عبداللہ بن مطیع قریش کے سردارتھےجب واقعہ حرہ میں اہل شام کواہل مدینہ پرفتح حاصل ہوئی تو یہ عبداللہ بن مطیع بھاگ کر مکہ میں عبداللہ بن زبیرسے جاملے اوران کے ساتھ محاصرہ میں شریک تھے جبکہ ان لوگوں ۱؎حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں صحابہ کامعمول تھا جب کسی کے یہا ں بچہ پیداہوتاتھا تو اس کو حضورنبوی میں لے جاتے آپ اس بچہ کو گود میں لیتے دعادیتے اورکھجورچباکر اپنے دہن مبارک سے اس کے منہ میں ڈال دیتے اسی کو تحنیک کہتے ہیں۔ کااہل شام نے واقعہ حرہ میں محاصرہ کرلیاتھااور یہ عبداللہ بن مطیع انھیں کے پاس رہے یہاں تک حجاج بن یوسف نے عبد۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مطیع بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب قریشی عدوی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیداہوئے تھے حضرت نے ان کی تحنیک۱؎ کی تھی جب اہل مدینہ نے زمانہ یزید بن معاویہ میں بنی امیہ کو مدینہ سے نکال دیا اوریزید کی بیعت توڑدی تو یہ عبداللہ بن مطیع قریش کے سردارتھےجب واقعہ حرہ میں اہل شام کواہل مدینہ پرفتح حاصل ہوئی تو یہ عبداللہ بن مطیع بھاگ کر مکہ میں عبداللہ بن زبیرسے جاملے اوران کے ساتھ محاصرہ میں شریک تھے جبکہ ان لوگوں ۱؎حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں صحابہ کامعمول تھا جب کسی کے یہا ں بچہ پیداہوتاتھا تو اس کو حضورنبوی میں لے جاتے آپ اس بچہ کو گود میں لیتے دعادیتے اورکھجورچباکر اپنے دہن مبارک سے اس کے منہ میں ڈال دیتے اسی کو تحنیک کہتے ہیں۔ کااہل شام نے واقعہ حرہ میں محاصرہ کرلیاتھااور یہ عبداللہ بن مطیع انھیں کے پاس رہے یہاں تک حجاج بن یوسف نے عبد۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مطیع بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب قریشی عدوی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیداہوئے تھے حضرت نے ان کی تحنیک۱؎ کی تھی جب اہل مدینہ نے زمانہ یزید بن معاویہ میں بنی امیہ کو مدینہ سے نکال دیا اوریزید کی بیعت توڑدی تو یہ عبداللہ بن مطیع قریش کے سردارتھےجب واقعہ حرہ میں اہل شام کواہل مدینہ پرفتح حاصل ہوئی تو یہ عبداللہ بن مطیع بھاگ کر مکہ میں عبداللہ بن زبیرسے جاملے اوران کے ساتھ محاصرہ میں شریک تھے جبکہ ان لوگوں ۱؎حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں صحابہ کامعمول تھا جب کسی کے یہا ں بچہ پیداہوتاتھا تو اس کو حضورنبوی میں لے جاتے آپ اس بچہ کو گود میں لیتے دعادیتے اورکھجورچباکر اپنے دہن مبارک سے اس کے منہ میں ڈال دیتے اسی کو تحنیک کہتے ہیں۔ کااہل شام نے واقعہ حرہ میں محاصرہ کرلیاتھااور یہ عبداللہ بن مطیع انھیں کے پاس رہے یہاں تک حجاج بن یوسف نے عبد۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن ازہر رضی اللہ عنہ

   بن عبدعوف زہری۔سرزمین حبش میں پیداہوئے اور وہیں ان کے والد نے وفات پائی اور ان کی میراث انھیں عبداللہ کوملی ابن اسحاق نے کہاہے کہ اسلام میں سب سے پہلے جس نے اپنے باپ کی میراث پائی وہ یہی ہیں۔ہمیں ابوجعفر بن احمد بن علی نے اپنی سندسے یونس بن بکیر سے انھوں نے ابن اسحاق سے مہاجرین حبش کے ناموں میں بیان کیا ہے کہ خاندان بنی زہرہ سے مطلب بن ازہر بن عبدعوف بن عبدالحارث بن زہرہ بھی تھے اور ان کے ساتھ ان کی بی بی رملہ بنت ابی عوف بن صبرہ بھی تھیں۔ ان سے سرزمین حبش میں یہ عبداللہ بن مطلب پیداہوئے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن ابی مطرف رضی اللہ عنہ

   صحابی ہیں ان کا شمار اہل شام میں ہے قبیلۂ ازد کے رہنے والے ہیں ان کی حدیث ہشام بن عمارنے رفدہ بن قضاعہ سے انھوں نے صالح بن راشد قریشی سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے کہ حجاج بن یوسف کے پاس ایک شخص لایاگیا جس نے اپنی بہن کے ساتھ زناکیاتھاتو حجاج نے کہا اسے قیدکردو اورجولوگ یہاں اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوں ان سے مسئلہ دریافت کرو چنانچہ لوگوں نے عبداللہ بن ابی مطرف سے یہ مسئلہ پوچھا انھوں نے کہا کہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے سناہے آپ فرماتے تھے کہ جوشخص دوحرام باتیں ایک ساتھ کرے اس کوتلوار سے دو ٹکڑےکردو پھرلوگوں نے حضرت ابن عباس کے پاس یہ مسئلہ لکھ کر بھیجا انھوں نے بھی ایساہی جواب دیا ابواحمدعسکری نےکہاہے کہ عبداللہ بن ابی مطرف توکوئی شخص معلوم نہیں ہوتے ہاں عبداللہ بن مطرف بن عبداللہ بن مخیر البتہ ایک شخص ہیں اور یہ حدیث مرسل ہے روایت کی گئی ہے کہ حجاج کے پاس ۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن مطر رضی اللہ عنہ

  کنیت ابوریحانہ۔بعض لوگ ان کا نام شمعون بتاتے ہیں یہ قبیلۂ ازد کے ایک شخص تھے۔ مقام ایلیا (بیت المقدس) میں وعظ کہاکرتے تھے صاحب کشف و کرامات تھے ان سے کریب بن ابرہہ نے اورثوبان بن شہر نے اورہثیم نے اورعبادہ بن نسی نے روایت کی ہے یہ ابونعیم کا قول ہے اور ابن مندہ نے کہاہے کہ یہ قبیلئہ بنی نمیر سے ہیں جوبنی ثعلبہ بن یربوع کی ایک شاخ ہے۔شہربن حوشب نے ابوریحانہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایابخار جہنم کی سانس سے پیداہوتاہے مومن کے لئے آتش دوزخ سے صرف اتنا ہی حصہ مقرر ہےہمیں یحییٰ بن محمود نے اجازۃً اپنی سند سے ابوبکر بن ابی عاصم تک خبردی وہ کہتے تھے ہم سے ابوعمیر نے ضمرہ سے انھوں نے ابن عطاء سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے ایک مرتبہ ابوریحانہ کودریاکاسفرپیش آیا دریا کی طغیانی سے انھیں سخت تکلیف ہوئی تو انھوں نے کہااے دریا ٹھیرجات۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مسیب۔عسکری نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔ابن جریج نے محمدبن عباد بن جعفر سے انھوں نے ابوسلمہ بن سفیان اور عبداللہ بن مسیب اورعبداللہ بن عمروسے روایت کی ہے یہ لوگ کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن مکہ میں ہمیں فجرکی نماز پڑھائی آ پ نے نماز میں سورۂ مومنون پڑھنا شروع کی یہاں تک کہ جب حضرت موسیٰ و ہارون و عیسیٰ علیہم السلام کا ذکر آیا تویکایک آپ کوکھانسی آنے لگی پس آپ نے سجدہ کردیا انھوں نے اس حدیث کواسی طرح روایت کیا ہے یہ سندان تینوں سے ثابت ہے اور یہ تینوں اس حدیث کو عبداللہ بن سائب سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن مسلم رضی اللہ عنہ

   ابوالقاسم رفاعی نے عبداللہ والے ناموں میں ان کاتذکرہ لکھا ہے اور ایک حدیث بھی ان کی روایت سے لکھی ہے جس کوسعید بن سلیمان نے عباد بن حصین سے روایت کیاہے کہ وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن مسلم سے سنا وہ صحابی تھے کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جو غلام اللہ تعالیٰ کی عبادت بھی کرے اوراپنے مالک کی بھی تابعداری کرےاس کو دوہرا ثواب ملے گا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مسعود غفاری ان سے ایک طویل حدیث فضائل ماہ رمضان میں مروی ہے بعض لوگوں نے روایت میں ان کانام عبداللہ بیان کیا ہے مگراکثر روایتیں ہی ان سےمنقول ہیں ان میں ان کانام نہیں ہے(صرف ابن مسعودہی)ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے کنیت کے باب میں انشاء اللہ تعالیٰ ان کا تذکرہ کیاجائے گا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید