اتوار , 01 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Sunday, 21 December,2025

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن منیب۔ازدی۔ہمیں یحییٰ بن محمود نے اجازۃً اپنی سند کے ساتھ ابن ابی عاصم تک خبردی وہ کہتے تھے ہم سے ابراہیم بن محمد بن یوسف قربانی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے عمروبن بکیر نےبیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے حارث بن عبیدہ بن رباح غسانی نے اپنے والد عبیدہ سے انھوں نے منیب بن عبداللہ ازدی سےانھوں نے عبداللہ بن منیب سےروایت کرکے بیان کیا وہ کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی کل یومہ ھوفی شانپس ہم نے عرض کیا کہ یارسول اللہ یہ شان کیاہے توآپ نےجواب دیا (وہ یہ ہے کہ) گناہوں کو معاف کرتاہے اور سختی تکلیف کودورکرتاہے اور کسی قوم کوعزت دیتاہے اور کسی قوم کو پستی میں ڈالتا ہے ۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن منتفق رضی اللہ عنہ

  ۔ان کی کنیت ابومنتفق ہے ۔لشکری ہیں اوربعض لوگوں نے کہا ہے کہ سلمی ہیں کوفی ہیں۔ ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے ان سے ان کے لڑکے مغیرہ نے حدیث روایت کی ہے۔ محمدبن حجاوہ نے مغیربن عبداللہ لشکری سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیا وہ کہتے تھے کہ میں کوفہ میں گیا۔پس وہاں ایک مسجد میں (نماز کے لیے)گیااتفاقی اس مسجد میں ایک شخص تھے جن کولوگ ابن منتفق کہاکرتے تھے تووہ شخص بیان کررہے تھے کہ میرے نزدیک رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف بیان کیے گئے تومیں آپ کی خدمت میں حاضرہوا اس وقت آپ عرفات میں تھے پس میں نے آپ کے حضورمیں جانے کی بہت کوشش کی یہاں تک کہ آپ کے پاس پہنچ گیا اس وقت لوگوں نے مجھ سے کہا کہ تم رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے علیحدہ ہوجاؤتاکہ راستہ کھل جائے تو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایاکہ تم(اس)شخص کو پکارونہ معلوم اس کی کیا حاجت ہے چنان۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابومغیرہ رضی اللہ عنہ

  ان کی کنیت ابومغیرہ ہے۔لشکری ہیں۔ہمیں یحییٰ بن محمود نے اپنی سند سے ابن ابی عاصم تک خبردی اور ہم سے یحییٰ بن عیسیٰ نے عمروابن مرہ سے انھوں نے اپنے والد سے یااپنے چچاسے (یہ شک اعمش کاہے)روایت کرکے بیان کیا وہ کہتے تھے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یارسول اللہ مجھ کو کوئی ایساکام بتلادیں کہ جو مجھ کو جنت کے قریب کردے اور دوزخ سے دورکردے ۔ان کا تذکرہ ابن ابی عاصم نے ایساہی لکھاہے۔پھران کا ذکراس سے واضح طورپر عبداللہ لشکری کے تذکرہ میں کیاجائے گااورنیز عبداللہ بن منتفق کے تذکرہ میں کیاجائےگا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ بن معبرہ رضی اللہ عنہ

  ا۔مغیرہ کی کنیت ابوسفیان ہے وہ بیٹے ہیں حارث بن عبدالمطلب کے قریشی ہیں ہاشمی ہیں۔ ان سے سماک بن حرب نے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا کہ کوئی ایسی امت نہیں گذری کہ جس میں ضعیف کا حق قوی سے بدون کسی طرح کی اذیت پہنچنے کے نہ لیاہوگا یہ حدیث عبداللہ کے واسطے کے ساتھ ان کے والد سے بھی مروی ہے۔الغرض کوئی راوی ہواتناضروری ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسہم کو دیکھا ہے اور فتح مکہ کے بعد مسلمان ہوکر آپ کے ساتھ رہے؟ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔پھران کا تذکرہ عبداللہ بن ابی سفیان کے ذکرمیں کیاجائے گا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ بن مغیث رضی اللہ عنہ

  ا یامعتب۔عسکری نے ان کا نسب ایساہی شک کے ساتھ بیان کیاہے یحییٰ بن ایوب نے ولید بن ابی ولید سے انھوں نے عبداللہ مغیث سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم(ایک دفعہ)ایک آدمی کے پاس سے گزرے کہ وہ گیہوں فروخت کررہاتھا پس آپ نے اپنادست مبارک اس کے اندر ڈال کردیکھاتواندرسے بھیگاہواتھا پس آپ نے فرمایا کہ جس نے ہمیں دھوکادیاوہ ہم سے نہیں(یعنی اس کا شمار ہماری امت میں نہیں) ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن مغنم رضی اللہ عنہ

  ۔امیرابونصر نےبیان کیاہے کہ مغنم جوفتح میم اور سکون غین اور فتح نون کے ساتھ ہے وہ عبداللہ بن مغنم ہیں یہ صحابی ہیں اورنیز انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث روایت کی ہے ان سے سلیمان بن شہاب عبسی نے حدیث روایت کی ہے اور ان کی حدیث دجال کے بارے میں مشہورہے۔ ان کا تذکرہ (امام )بخاری نے اپنی تاریخ میں کیاہے۔بعض لوگوں نے ان کے والد کا نام معتمر غین اور تا اورزے کے ساتھ بیان کیا ہےابوعمر کو بھی اسی طرح ملاہے۔واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمرعیسیٰ۔صحابی ہیں یہ ان لوگوں میں ہیں جنھوں نے اہل بصرہ کی لڑائی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مخالفت کی تھی ان کا تذکرہ ابوعمر نے مختصراًلکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ معبدبن قیس رضی اللہ عنہ

   بن ضخر کے بھائی ہیں۔ان کاتذکرہ ابوعمرنے ان کے بھائی معبد کے تذکرے میں ضمناً لکھ دیاہے۔ان کے بھائی معبد غزوۂ احد میں شہید ہوئے تھے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ بن معاویہ رضی اللہ عنہ

  ا غاضری۔ان کا شمار اہل شام میں ہے انھوں نے حمص میں سکونت اختیارکرلی تھی بعض لوگوں نے کہاہے کہ یہ اس غاضرہ کے خاندان سے ہیں جو قبیلہ ٔ قیس کی ایک شاخ ہے ان سے جبیر بن نضیر نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا کہ تین چیزیں (ایسی)ہیں کہ جس کسی نے ان تینوں کوکیااس نے ایمان کا مزہ پالیا(اول یہ کہ)اس نے فقط اللہ کی عبادت کی اس لیے کہ اللہ کے سوا کوئی دوسرامعبود نہیں اور(دوسری بات) یہ کہ اس نے بطبیب خاطر اپنے مال کی زکوٰۃ کواداکیا جوکہ ہرسال اس پرواجب ہواکرتی ہے۔زکوٰۃ میں نہ اس نے بوڑھے جانوروں کودیا اور نہ اس کوکہ جس میں کوئی داغ وغیرہ ہو۔اورنہ موٹے تازے دیے(تم لوگ اپنے متوسط اور درمیانی قسم کے مالوں سے زکوٰۃ دیاکرو)اس لیے کہ اللہ عزوجل نے تم سے (زکوٰۃ میں)سب سے بہتر چیزطلب نہیں کی اور نہ تم لوگوں کو سب سے بری چیزدینے کا حکم دیاہےاور(تیسری بات)یہ کہ اس نے اپنے نفس کی۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن مظفر رضی اللہ عنہ

  ۔ابوموسیٰ نےکہاہے کہ میں نے ایساہی ان (کے نسب)کوابوالحسن یعنی محمد بن قاسم فارسی کی کتاب موسوم بہ الاسباب الجالبہ للرزق میں پایا۔اسی کتاب میں ابوالحسن نے اپنی سند کے ساتھ احمد بن علی بن مثنی سے انھوں نے ابوربیع سے انھوں نے سلام بن سلیم سے انھوں نے معاذ بن قرّہ سے انھوں نے عبداللہ بن مظفرسے روایت کرکے یہ بیان کیا ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن )فرمایاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ (اپنے بندوں کو مخاطب کرکے)فرماتاہے کہ اے ابن آدم میری عبادت کے لیے تم(ہرکام سے فارغ ہوجاؤ توہم تمھارے قلب کوغنا سے اور تمھارے دونوں ہاتھوں کو رزق سےبھردیں گے۔اے ابن آدم ہم سے دورنہ ہو ورنہ ہم تمہارے ۱؎ ہم وہی ہیں جو کہ واقعۂ حرہ کے دن بھاگ گئے تھے:اور(حرہ یعنی)گرمی (سال بھر میں)ایک ہی دفعہ جاتی ہے:کیااچھی وہ بہادری اورلڑائی ہے جوکہ بعد فرار کے ہو:پس آج ہم اپنی (اس) بہادری کواس فرار کا عو۔۔۔

مزید