/ Tuesday, 14 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(14422)  تلاش کے نتائج

ضیاء المصطفیٰ قادری، محدث کبیر، علامہ مفتی

 ضیاء المصطفیٰ قادری، محدث کبیر، علامہ مفتی ۔۔۔

مزید

خواجہ علم الدین بن خواجہ سراج الدین

حضرت خواجہ علم الدین رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ (م: ۸۲۹ھ) تحریر: ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی        اپنے والد گرامی خواجہ سراج الدین رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے بعد مسند ارشاد ہر جلوہ گر ہوئے، حضرت سیّد محمد گیسودراز رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے بھی خلافت حاصل تھی، علوم و فنون سے آراستہ بزرگ تھے اور تمام متوسلین کو بھی اس کی نصیحت فرماتے تھے، روایت ہے کہ ’’آپ بے علم اور ناخواندہ افراد کو علم طریقت سے آگاہ نہ فرماتے تھے، کیوں کہ آپ کا ارشاد تھا کہ ہمارے خاندان میں اگرچہ علم باطن کو فضیلت حاصل ہے لیکن اس کے لیے ظاہری علوم کا حصول لابدی ہے۔ علوم ظاہری سے دینی علوم مراد ہیں، یہ علوم اس قدر تو ضرور آنے چاہئیں کہ قرآن پاک کی عربی آیات اور احادیث پر عبور ہو۔‘‘ (مخزن چشت: ص ۲۹۲)         اعمال پر بہت تاکید فرماتے مگر احتیا۔۔۔

مزید

حضرت علامہ سید محمود احمد رضوی لاہور

حضرت علامہ سید محمود احمد رضوی لاہور علیہ الرحمۃ ماہرِ علوم عقلیہ و نقلیہ حضرت علامہ سیّد محمود احمد رضوی بن مفتی اعظم پاکستان علامہ ابو البرکات سیّد احمد بن امام المحدّثین حضرت علامہ ابو محمد سیّد دیدار علی شاہ ( م ۲۲؍ رجب المرجب، ۲۰؍ اکتوبر ۱۳۵۴ھ / ۱۹۳۵ء) بن سیّد نجف علی، ۱۳۴۳ھ / ۱۹۲۴ء میں آگرہ (ہند) میں پیدا ہوئے۔ آپ کا سلسلۂ نسب حضرت امام موسیٰ کاظم رضا تک پہنچتا ہے۔ آپ کے آباؤ اجداد مشہد سے ہندوستان آئے اور اَلور میں قیام پذیر ہوگئے۔ آپ کا خاندان علم و حکمت اور روحانیّت کا سرچشمہ ہے۔ آپ کے جدِّ امجد حضرت علامہ مولانا سیّد دیدار علی شاہ رحمہ اللہ علم و فضل کے سمندر تھے۔ کسی مسئلے پر گفتگو شروع کرتے، تو گھنٹوں بیان جاری رہتا سُورۂ فاتحہ کا درس ایک سال میں ختم ہوا۔ سُنیّت اور حنفیّت کےتحفظ اور فروغ کے لیے آپ نے نہایت اہم خدمات انجام دیں۔[۱] [۱۔ عبدالحکیم شرف قادری، مولانا: تذکرہ اکابرِ ا۔۔۔

مزید

مولانا محمد قاسم جبلپوری

آستانہ رضویہ مصطفویہ برھانیہ جبلپور ولادت حضرت مولانا محمد قاسم عبدالواحد شہید القادری تاج محمد قادری بن حاجی عبدالکریم چشتی ۱۴؍محرم الحرام ۱۳۶۲ھ؍۱۹؍جنوری ۱۹۴۳ء شب دو شنبہ بوقت ۱۲ بجے قصبہ ممبر کھا ضلع الیہ آباد میں پیدا ہوئے۔ خاندانی حالات مولانا محمد قاسم رضوی کے جد امجد حاجی عبدالکریم چشتی ۱۸۵۷ء میں بمعر ۱۹یا ۲۰ سال جبل پور تشریف لائے اور ایک سو اٹھارہ سال کی عمر میں انتقال کیا۔ جامع مسجد منٹری جبل پور کے بڑے قبرستان میں دفن ہوئے۔ مولانا محمد قاسم کے والد تاج محمد قادری نے ۱۳؍صفر المظفر ۱۳۹۹ھ شب یکشنبہ فجر بعمر ۸۵ سال انتقال فرمایا۔ یہ خاندان آج بھی مشہور اور وقار وعزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جو حضرت شیر علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی اولاد سے ہے۔ تعلیم وتربیت مولانامحمد قاسم رضوی کی تعلیم کا آغاز جمادی الاخریٰ ۱۳۸۱ھ؍۱۹۶۰ء کو جامعہ عربیہ ناگپور سے ہوا۔ ۱۹۶۵ء میں مولانا مشتاق احمد ر۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حسین بن صالح جمل اللیل شافعی مکی

حضرت شیخ حسین بن صالح جمل اللیل شافعی مکی رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی سیدی شیخ  حسین بن صالح شافعی مکی تھا اور جمل اللیل کے نام سے معروف ومشہور ہوئے۔ سیرت وخصائص: حضرت شیخ سیدی حسین بن صالح جمل اللیل علوی فاطمی قادری مکی قدس سرہ حرم مکہ میں شافعیہ کے مشہور ترین امام و خطیب تھے۔ آپ عجیب خوش اوقات اور بابرکت بزرگ تھے۔ بلاد عرب میں آپ کا حلقہ ارادت بہت وسیع تھا۔ امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ جب پہلی بار حج بیت اﷲ کے لئے تشریف لے گئے تو ایک دن مقام ابراہیم میں نماز مغرب کے بعد حضرت شیخ حسین بن صالح نے بلا تعارف سابق آپ کا ہاتھ اپنے دست مبارک میں لے کر اپنے دولت کدہ لے گئے اور دیر تک آپ کی پیشانی کوپکڑ کر فرمایا:"بے شک میں اس پیشانی میں اﷲ کا نور پاتا ہوں"۔ اور تاقیام مکہ معظمہ حاضری کا تقاضا و اصرار فرمایا۔ آپ کو صحاح ستہ اور سلسلہ قادریہ کی اجازت اپنے دست مبارک سے۔۔۔

مزید

  ابن اجاتد مری

              محب الدین ابو الثناء محمود بن محمد بن محمود بن خلیل بن اجاتدمری الاصل  حلبی ثم القاہری کاتبالاسرار الشریفہ بالممالک الاسلامیہ المعروف بہ ابن اجا: محدث اور عالم فاضل تھے۔بقول سخاوی ۸۵۴؁ھ مین حلب میں پیدا ہوئے۔۸۸۸؁ھ تک قاہرہ میں تحصیل علم میں مشغول رہے پھر بیت المقدس کی زیارت کرتے ہوئے حلب واپس ہوئے جہاں رمضان۸۹۰؁ھ میں قاضی مقرر ہوئے۔۹۰۰؁ھ میں حج کیا، واپسی پر سلطان غوری[1]نے طلب کیا اور قاہرہ میں کاتب السر مقرر ہوئے۔۹۲۰؁ھ میں پھر حج پر تشریف لے گئے۔جار اللہ بن فہد نے ان سے حدیث میں استفادہ کیا۔ ۹۲۲؁ھ میں غوری کے قتل تک حلب میں اس کے ساتھ رہے اور وہیں ۹۲۵؁ھ رمضان کے پہلے عشرے میں وفات پائی۔           ان کے والد محمد بن محمود بن خلیل بن اجاء اصل میں قونیہ کے رہنے والے تھے۔۸۲۰۔۔۔

مزید

مفتی محمد احمد جہانگیر خاں رضوی

مفتی محمد احمد جہانگیر خاں رضوی﷫ فتح پور تال نرجا ضلع اعظم گڑھ یو۔ پی میں ایک قدیم آبادی ہے۔ کہتے ہیں کہ اکبر بادشاہ کے دورِ حکومت میں فتح محمد خاں نے اپنے بھائی عبد الحمید خاں کے ساتھ مل کر ان اطراف کے راجوں شکست فاش دی۔ پھر فتح محمد خاں نے فتح پور آباد کیا۔ اور عبدالحمید خاں نے حمید پور آباد کیا دونوں گاؤں میں دو میل کا فاصلہ ہے۔ تال نرجا ایک قدرتی تالاب ہے جس کےشمالی ساحل پر فتح پور آ﷜باد ہے اور مغربی ساحل پر حمید پور آباد ہےاور جنوبی ساحل پر نظام الدین پور وغیرہکئی آبادیاں ہیں۔ فتح پور خالص بٹھانوں کی آبادی ہے۔ البتہ ان زمیندار پٹھانوں نے مچھلی کا شکار کرنے کے لیے ملاحوں کو آباد کیا اور کچھ تیلی وغیرہ بھی آباد کیے۔ ولادت اس فتح پر تال نرجا میں شب آشورہ ۱۰؍محرم الحرام ۱۳۵۲ھ میں حضرت علامہ مفتی احمد جہانگیر خاں رضوی اعظمی کی ولادت باسعادت ہوئی۔ محمد نام رکھا گیا اور عرف جہانگیر قرار۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا محمد اسحاق رامپوری

حضرت علامہ مولانا محمد اسحاق رامپوری علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت شموئیل علیہ السلام

    اَلَمْ تَرَ اِلَی الْمَلَاِ مِنْ بَنِیْٓ اِسْرَآئِیْلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰی اِذْ قَالُوْا لِنَبِیٍّ لَّھُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِکًا نُّقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللہ قَالَ ھَلْ عَسَیْتُمْ اِنْ کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوْا قَالُوْا وَمَالَنَآ اَلَّا نُقَاتِلَ فِیْ سَبِیْلِ اللہ وَقَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِیَارِنَا وَاَبْنَآئِنَا فَلَمَّا کُتِبَ عَلَیْھِمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا اِ لَّا قَلِیْلًا مِّنْھُمْ وَاللہ عَلِیْمٌ بِالظّٰلِمِیْنَ (پ۲ سورۃ البقرۃ ۲۴۶) اے محبوب کیا تم نے دیکھا بنی اسرائیل کے ایک گروہ کو جو موسیٰ علیہ السلام کے بعد ہوا جب اپنے ایک نبی سے بولے ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کردو کہ ہم خدا کی راہ میں لڑیں نبی نے فرمایا کیا تمہارے انداز ایسے ہیں کہ تم پر جہاد فرض کیا جائے تو پھر نہ کرو؟ بولے ہمیں کیا ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں نہ لڑیں حالانکہ ہم۔۔۔

مزید