/ Saturday, 18 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(277)  تلاش کے نتائج

شیخ عبد الرحیم کشمیری

حضرت شیخ عبدالرحیم کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ محمد غوث کاکوروی

حضرت شیخ محمد غوث کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (رکن مجلس تدوین فتاویٰ عالمگیری)  ۔۔۔

مزید

حضرت سید ابراہیم دمشقی

حضرت سید ابراہیم بن محمد دمشقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ            سید ابراہیم بن محمد بن محمد کمال الدین بن محمد بن حسین بن محمد بن حمزہ دمشقی: آپ کا نسب پیغمبر خدا کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے اور اپنے اسلاف کی طرح ابن حمزہ کی کنیت سے معروف تھے۔اپنے زمانہ کےعلامہ،محدث،نحوی،اعلام محدثین   اور علمائ جبذہ میں سے حرانی الاصل تھے۔دمشق میں سہ شنبہ کی رات کو مابین مغرب عشاءکے ۵ ماہ ذی القعدہ ۱۰۵۴ھ کو پیدا ہوئے اور اسی جگہ اپنے والد کی نگرانی میں پرورش پائی۔علوم اپنے والد ماجد اور ایک جماعت علماء وفضلاء سے حاصل کیے اور عمر بھر تدریس اورتنشیرِ علوم میں مصروف رہے۔ آپ نے اسی شیوخ سے اجازت لی،شیخ ابراہیم برماوی،عبداللہ بن سالم بصری،شیخ عبداللہ لاہوری ثم المدنی خیر الدین رسلی اور عبدالقادری بغدادی وغیرہ سے استفادہ کیا۔آپ کی تصانیف میں ’&rsq۔۔۔

مزید

صوفی عنایت اللہ شاہ

حضرت صوفی عنایت اللہ شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہبن مخدوم فضل اللہ بغدادی شہید(متوفّٰی: ۱۱۳۰ھ) شجرۂِ نسب:سر زمین ِ سندھ کے مشہور صوفی عنایت اللہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا شجرۂ نسب اس طرح ہے:عنایت اللہ بن مخدوم فضل اللہ بن ملا یو سف بن ملّا شہاب بن ملّا آجب بن مخدوم صدھو لا نگاہ قادری۔حالات:مخدوم لانگاہ کے بزرگوں کا اصل وطن بغداد تھا، یہ لوگ اچ میں آ کر مقیم ہوگئے تھے ،صوفی عنایت شاہ کی ولادت ۱۰۶۵ھ/ ۱۶۵۶ء میں میراں پور میں ہوئی۔ جب جوان ہوئے تو تلاشِ مرشد میں ملتان پہنچے، یہاں آپ کی ملاقات شمس شاہ سے ہوئی۔ یہ صاحبِ دل بزرگ تھے، انہوں نے آپ کو مشورہ دیا کہ آپ دکن میں شاہ عبدالملک کی خدمت میں حاضر ہوں اور ان سے فیض حاصل کریں ، چناں چہ آپ وہاں پہنچے اور کسبِ فیض کیا، پھر آپ دہلی تشریف لائے اور شاہ غلام محمد سے علومِ متداولہ کو حاصل کیا، شاہ غلام محمد اگر چہ آپ کے استاد تھےمگر وہ آپ کے زہد۔۔۔

مزید

شاہ عبد الرحیم محدث دہلوی

مولوی عبدالرحیم دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولوی عبدالرحیم دہلوی ، عمری (فاروقی) نسب، حنفی، نقشبندی مشرب، جامع علوم عقلی ونقلی، حاوی علوم اصلی وفرعی عظیم محدّث تھے۔ ان کے دو نامور بیٹے مولانا شاہ ولی اللہ دہلوی اور مولانا شاہ اہل اللہ دہلوی ہوئے۔ ایں خانہ تمام آفتاب است ۱۲صفر ۱۱۳۱ھ/ ۱۷۱۸ء میں وقت چاشت انتقال ہوا۔۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ یحییٰ مدنی چشتی

حضرت خواجہ یحییٰ مدنی چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ اعظم چشتی قدس سرہ کے مرید اور خلیفہ تھے ظاہری اور باطنی علوم حاصل کرنے کے بعد مدینہ منورہ میں حضرت شیخ اعظم قدس سرہ کے مرید ہوئے وہاں ہی طالبان حق کو بیعت کر کے مقاصد اعلیٰ تک پہنچا دیتے آپ کے بے شمار مرید اہل کمال میں شمار ہوتے تھے۔ آپ ستائیس ماہ صفر ۱۱۴۱ھ میں فوت ہوئے آپ کا مزار مدینہ طیبہ میں ہے آپ ایک سو تنتیس سال کی عمر میں فوت ہوئے تھے۔ باز یحییٰ زندہ دل شب زندہ دار گشت چوں زندہ بجنات النعیم کن رقم عاشق سخی تاریخ او نیز یحییٰ جنتی مستقیم ۱۱۴۱ھ۔۔۔

مزید

شاہ بدر الدین

حضرت شاہ بدرالدین عرف بلاقی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ حیات سندھی مدنی

حضرت شیخ حیات سندھی مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ شیخ محمد حیات بن ملا فلاریوچاچڑ گوٹھ عادل پور تحصیل گھوٹکی (سندھ ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : علامہ مرادی کی روایت کے مطابق آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے علاقہ میں حاصل کی اس کے بعد علمی مرکز ٹھٹھہ کارخ کیا اور وہاں مولانا محمد معین بن محمد امین ٹھٹھوی کے پاس تعلیم حاصل کی ۔ پھر وہاں سے نقل مکانی کر کے حرمین شریفین منتقل ہوئے اور مدینہ منورہ کو اپنا وطن بنایا۔وہاں علامۃ الفھامہ ، شارح صحاح ستہ علامہ ابوالحسن کبیر ٹھٹھوی سندھی مدنی کی صحبت بابرکت کو اپنے لئے لازم قرار دیا۔ علامہ سندھی کے علاوہ شیخ عبداللہ بن سالم بصری، شیخ ابو طاہر محمد بن ابراہیم بن حسن کردی کو رانی شافعی اور شیخ کبیر ابو الاسرار حسن بن علی عحیمی حنفی سے درسی نصاب میں تکمیل و اجازت حاصل کی۔ (سلک الدرر، ج ۴، ص) آپ کے شاگرد رشید میر غلام علی آزاد بلگرامی لکھتے ہیں :۔۔۔۔

مزید

حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی

حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ    نام ونسب: اسمِ گرامی:سید عبد اللطیف بھٹائی  رحمۃاللہ علیہ ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: شاہ عبداللطیف بھٹائی بن سیّد حبیب شاہ بن سیّد عبدالقدّوس بن سیّد جمال بن سیّد عبدالکریم بلٹری بن سید لعل  محمد شاہ بن سید عبدالمؤمن بن سید محمد ہاشم شاہ بن سید حاجی شاہ بن سید جلا ل محمد عرف جرار شاہ بن سید شرف الدین  بن سید میر علی بن سید حیدر بن سید یوسف بن سید حسین بن سید ابرہیم بن علی الجواری بن سید حسن الکبریٰ بن سید جعفر ثانی بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن سیدنا زین العابدین ۔رضوان اللہ عنہم اجمعین۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1102ھ،مطابق 1689ء کو قصبہ"قندر" قریب ہالہ ،سندھ میں ہوئی۔   تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اپنے والدِ گرامی سے حاصل کی ،دیگر اساتذہ کے ساتھ خصوصاً  مولانا میاں نور محمد بھٹو کا نام آتا ہ۔۔۔

مزید

شاہ غلام رشید جونپوری

حضرت مولانا عبدالرشید جون پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا عبدالرشید جون پوری ، ابن شیخ مصطفیٰ ابن عبدالحمید، ان کا لقب شمس الحق تھا شمسی ، تخلص کرتے تھے۔ شیخ فضل اللہ جون پوری کے شاگرد اور اپنے والد شیخ مصطفےٰ (مرید شیخ محمد مرید(۱)نظام الدین امیٹھوی قدس اللہ اسرار ہم) کے مرید تھے جو اولیا ء کبار اور علمائے کرام سےتھے، شروع میں درس وتدریس میں مشغول رہے پھر اس کو چھوڑ کر کتب حقائق کے مطالعہ میں مصروف ہوگئے، امراءواغنیاء کی صحبت سے پرہیز کرتے تھے۔ شاہ جہاں بادشاہ ان کے اوصاف سن کر ان کی ملاقات کا مشتاق ہوا، وکیل کی معرفت ایک فرمان بلانے کے لیے بھیجا گیا مولانا نے قبول نہ کیا اور گوشہ عزلت سے اپنا پاؤں باہر نہ نکالا۔ مفید تصانیف رکھتے تھے ان میں سے رشیدیہ (مناظرہ)، زادالسالکین، شرح اسرارالخلوۃ رسالہ محکوم مربوط وحاشیہ شرح مختصر عضدی و حاشیہ فارسی بر کافیہ ابن حاجب ومقصود الطالبین دراوراد ۔۔۔

مزید