/ Monday, 29 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(298)  تلاش کے نتائج

حضرت شیخ محمد عیسیٰ جونپوری

حضرت شیخ محمد عیسیٰ جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ جونپور کے بڑے اولیاء اللہ میں سے تھے۔ ان لوگوں میں سے تھے جو اللہ کی راہ پر صدق دل سے چلتے ہیں آپ صاحب مقامات عالیہ اور احوال مفیدہ تھے۔ آپ کی ولایت اور عظمت و کرامت پر سب کا اتفاق ہے۔ آپ شیخ فتح اللہ اودھی کے مرید تھے۔ آپ کے والد بزرگوار شیخ احمد عیسیٰ دہلی کے باعزت لوگوں میں سے تھے۔ امیر تیمور جب دہلی آیا تو اکثر بڑے بڑے لوگ جونپور چلے گئے تھے۔ انہی لوگوں میں شیخ احمد عیسیٰ بھی شامل تھے۔ جس وقت دہلی میں فسادات شروع ہوئے اور شیخ محمد عیسیٰ کے والد جونپور کی طرف روانہ ہوئے اس وقت آپ کی عمر سات آٹھ برس کے لگ بھگ تھی۔ آپ بچپن ہی کے سعادت ازلی اور طبعی استعداد کی وجہ سے شیخ فتح اللہ  کے مرید ہوگئے اور شیخ کے ارشاد پر ہی آپ نے ایک دراز مدت تک ملک العلماء قاضی شہاب الدین سے علوم نقلیہ اور عقلیہ کی تعلیم حاصل کی۔قاضی صاحب نے اصول بز۔۔۔

مزید

محمد بن سلیمان جزولی، شیخ الاسلام سید

 محمد بن سلیمان جزولی، شیخ الاسلام سید نام ونسب: اسم گرامی: محمد۔ کنیت: ابو عبد اللہ۔لقب: شیخ الاسلام، قطبِ زمانہ، صاحبِ دلائل الخیرات۔ سلسلہ نسب اس طرح ہے:  سید محمد بن سید عبدالرحمن بن سید ابی بکر بن سید سلیمان بن سید سعید بن یعلی بن یخلف بن موسیٰ بن علی بن یوسف بن عیسیٰ بن عبد اللہ بن جندوز بن عبد الرحمن بن محمد بن احمد بن حسان بن اسمعیل بن جعفر بن عبداللہ کامل بن حسن مثنی بن حسن مجتبیٰ بن علی المرتضیٰ(رضی اللہ عنہم اجمعین)۔آپ ﷫  کاخاندانی تعلق حسنی  ساداتِ کرام کے عظیم خانوادےسےتھا۔ علاقائی قبائلی تعلق ’’بربر ‘‘قوم کے قبیلہ ’’جزولہ‘‘ کی شاخ  ’’سملالہ‘‘ سے  ہے۔  اس لیے آپ کو ’’جزولی، اور سملالی‘‘ بھی کہاجاتاہے۔آپ کا مسکن  سوسِ اقصیٰ(مراکش) تھا۔(نور نور۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ عبید اللہ احرار رحمۃ اللہ علیہ

حضرت خواجہ عبید اللہ احرار رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: خواجہ  عبید اللہ۔ لقب: ناصر الدین، احرار۔’’خواجۂ احرار ‘‘کےعظیم لقب سے معروف ہیں۔سلسلہ ٔنسب: خواجہ عبید اللہ احرار بن محمود بن قطبِ وقت خواجہ شہاب الدین﷭۔آپ کا خاندانی تعلق عارف باللہ حضرت خواجہ محمد باقی بغدادی﷫کی اولاد سے ہے۔والدہ ماجدہ کا تعلق عارف باللہ شیخ عمر یاغستانی﷫ کی اولاد امجاد سے ہے،اور مشہور بزرگ حضرت محمود شاشی﷫ کی دخترنیک اختر تھیں۔(تاریخ مشائخِ نقشبند؛ ص،237؛ از؛ مولانا صادق قصوری) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت یاغستان مضافاتِ تاشقند (ازبکستان) میں ماہِ رمضان المبارک 806ھ مطابق 1404ء کو ہوئی۔ بچپن میں  آثارِ سعادت: بچپن ہی سے آثارِ رشد و ہدایت اور انوارِ قبول و عنایت آپ کی پیشانی میں نمایاں تھے۔ ولادت کے بعد چالیس دن تک جو کہ ایامِ  نِفاس ہیں، آپ نے اپنی والدہ کا د۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمود چشتی

حضرت شیخ محمود چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شمس الدین صحرائی سمرقندی

حضرت شمس الدین صحرائی سمرقندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ لشکر محمد عارف

حضرت شاہ لشکر محمد عارف رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت سید محمد اسماعیل بغدادی

حضرت سید محمد اسماعیل بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت سید احمد ختلافی روح المقدس طوسی

حضرت سید احمد ختلافی روح المقدس طوسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حسن طاہر دہلوی

حضرت شیخ حسن طاہر دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ راجی حامد شاہ کے مرید تھے سید نور بن حامد شاہ کی مجالس سے بھی فیض پایا تھا آپ کے والد شیخ طاہر ملتان سے چل کر دہلی آئے اور دینی علوم حاصل کرنے لگے ایک عرصہ تک بہار چلے گئے اور وہاں رہ کر شیخ بدہ حقانی کے مدرسہ میں پڑھتے رہے شیخ حسن بہار میں ہی پیدا ہوئے ہوش سنبھالا تو دینی علوم میں مصروف ہوگئے اور ساتھ ساتھ ہی معرفت کی منازل طے کرتے رہے اور درویشوں کی صحبت میں رہنے لگے ان دنوں آپ نے ابن عربی کی کتاب فصوص الحکم ایک بزرگ سے پڑھنا شروع کی آپ کے والد فصوص کے اسرار سے بیگانہ بھی تھے اور خلاف بھی تھے ایک دن والد نے آپ سے توحید و جودی کے موضوع پر گفتگو کی آپ نے ظاہری علوم کی روشنی میں اس مسئلہ پر بات کی جس سے آپ کو اطمینان ہوگیا اس دن کے بعد آپ نے فصوص کی مخالفت چھوڑدی انہی دنوں شیخ راجی حامد شاہ کی مشیخیت کی شہرت سارے ہندوستان میں پھیلی تھی۔ شیخ ط۔۔۔

مزید