/ Thursday, 09 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(280)  تلاش کے نتائج

حضرت شیخ سلطان ترکمان دمشقی

حضرت شیخ سلطان ترکمان دمشقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت سید محمد قادری بغدادی

حضرت سید محمد قادری بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ شمس الدین محمد حافظ شیرازی

حضرت خواجہ شمس الدین محمد حافظ شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ اوحدی اصفہانی

حضرت شیخ اوحدی اصفہانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ اوحدالدین کرمانی کے خلفاء میں سے تھے اپنے زمانے کے معروف اولیاء کرام میں سے تھے آپ نے ایک دیوانِ شعری ترتیب دیا تھا۔ پھر مثنوی پر ترصیعیات لکھیں وقائق و حقائق پر شعر کہے حدیقہ سنائی کے اسلوب پر اشعار کا مجموعہ لکھا یہ شعر آپ کے مشہور اشعار میں سے ہے۔ اوحدی شصت سال سختی دید   تاشبے روئے نیک بختی دید آپ کی وفات ۷۳۷ھ میں ہوئی تھی مزار پرانور تبریز میں ہے۔ اوحدالدین فرد یکتائے زماںسالِ وصل آں شہ والا ہمم   مقتدائے دین شہہ روشن ضمیرگشت پیدا صاحبِ تاج کبیر۷۳۷ھ (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

مغلطائی محدّث

مغلطائی بن قلیج ترکی مصری[1]: ۶۸۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔علاؤ الدین لقب تھا اپنے۔ زمانہ کے امام حدیث اور اس کے فنون میں حافظ،عارف اور علم فقہ وانساب وغیرہ میں علامہ زمانہ،محقق،مدقق صاحب تصانیف کثیرہ تھے چنانچہ ایک سو کتاب سے زیادہ آپ نے تصنیف فرمائیں جن میں سے تلویح شرح صحیح بخاری اور شرح ابن ماجہ مشہور و معروف ہیں۔وفات آپ کی ماہ شعبان ۷۶۲؁ھ میں ہوئی۔آپ کی تاریخ ولادت’’نکتہ پرداز‘‘ اور تاریخ وفات’’متبوع مدقق‘‘ آئینۂ تواریخ سے نکلتی ہے۔   1۔ مغلبائی بن قلیج بن عبداللہ حکوی’’دستور الاعلام‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبداللہ ترکمانی ماردینی

حضرت شیخ عبداللہ ترکمانی ماردینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبداللہ بن علی بن عثمان ترکمانی ماردینی: ۷۱۰ھ میں پیدا ہوئے۔جمال الدین لقب اور قاضی القضاۃ کا منصب آپ کو سپرد تھا۔علم اپنے والدِ ماجد سے پڑھا اور انہیں سے حدیث کو بیان کیا۔مدت تک شہر کاملیہ میں مدرس رہے اور تصنیف و تالیف میں اپنی عمر بسر کی۔جب آپ کے والد فوت ہوئے تو آپ ولایت مصر کی قضاء کے متولی ہوئے۔جمعہ کی صبح ۱۱؍شعبان ۷۶۹ھ میں وفات پائی۔آپ کے والد علاء الدین علی المشہور بہ ابن الترکمانی اور جدّامجد فخر الدین عثمان اور چچا تاج الدین احمد عثمان اور چچیرا بھائی محمد بن احمد عثمان بھی اپنے زمانہ کے فاضل بے مثل اور فقیہ بے بد گذرے ہیں۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمد بن عبدالرحمٰن علامہ ابنِ صائغ

حضرت شیخ محمد بن عبدالرحمٰن علامہ ابنِ صائغ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن عبد الرحمٰن بن علی المعروف بہ شمس الدین ابن[1]الصائغ: عالم ماہر،فاضل متجر،جامع علوم،ضابط فنون،کثیر الاستخصار،فقیہ محدث،بارع،لغوی، نحوی،حسن النظم والنشر جس الاخلاق اور روساء کے لیے کثیر المعاثرہ تھے۔۷۱۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔فقہ وغیرہ شہاب بن مرحل اور ابی حیان اور فخر زیلعی سے پڑھی اور حدیث کو شام مصر میں دبوسی اور ابی الفتح یعمیر سے سُنااور روایت کیا اور آپ سے علامہ عزالدین محمد بن ابی بکر بن جماعہ نے  پڑھا اور جمال بن ظہیرہ اور عبداللہ بن عمر بن عبد العزیز بن جماعہ نے روایت کی۔مدت تک جامع طولونی وگیرہ کے مدرس اور دار العدل کے م فتی رہے پھر قضاء عسکر کی آپ کے سپرد کی گئی۔شرح مشارق الانوار،شرح الفیہ،التعلیقہ فی مسائل الدقیقہ،مجمع الفوائد(سترہ جلد میں)المبانی فی المعانی،منہج القویم فی فوائد متعلق بالقرآن العظیم،نتائج ال۔۔۔

مزید

حضرت شیخ اسحاق مغربی

حضرت شیخ اسحاق مغربی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ مغربی کے خلیفہ بھی تھے اور جلیس مجلس بھی شیخ مغربی اپنی طول عمری کی وجہ سے حضرت شیخ ابومدین مغربی سے فیض یافتہ تھے تحفہ المجالس میں لکھا ہے کہ حضرت شیخ اسحاق مغربی اپنے پیر شیخ مغربی کی وفات کے بعد چار دن تک مزار پر مقیم رہے ہرروز آپ کا خادم مزار پر آتا اور لنگر کے اخراجات طلب کرتا آپ مزار کے پاس جاتے اور پاؤں کی جانب سے پردہ اٹھاتے اور حسب ضرورت روپے مل جاتے آپ خادم کے حوالے کردیتے پانچویں دن آپ کے دل میں خیال آیا۔ کہ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا۔ ہر روز پیر و مرشد کی تکلیف ادب کے خلاف سے آپ اٹھے اور اپنے پیر و مرشد کے اشارے سے برصغیر ہندوستان کے سفر پر روانہ ہوئےسلطان فیروز شاہ کے زمانہ میں اجمیر شریف آئے اور حضرت خواجہ اجمیری کے مزار پُر انوار پر قیام کیا ایک عرصہ تک یہاں ہی قیام فرمایا ایک رات حضرت خواجہ معین الدین اجمیری نے خواب میں ارشا۔۔۔

مزید