/ Saturday, 04 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(169)  تلاش کے نتائج

حضرت علامہ شیخ حسن مرزوق حبنکہ المیدانی

حضرت علامہ شیخ حسن مرزوق حبنکہ المیدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا الحاج محمد یوسف میمن

حضرت مولانا الحاج محمد یوسف میمن رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:محمد یوسف بن میاں خمیسو میمن تاریخ و مقامِ ولادت: آپ علیہ الرحمہ تحصیل میر پور بھٹو، ضلع ٹھٹھہ، پاکستان میں 1305 ھ/ بمطابق 1885 ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم وتربیت:آپ نے ابتدائی تعلیم مولانا عبد اللہ ولہاری علیہ الرحمہ سے حاصل کی۔ تفسیرِ جلالین کے آخری اسباق حضرت علامہ مفتی حامد اللہ میمن سے پڑھے۔ بعد میں گھر والےڈرو سے سجاول کے نزد گجو منتقل ہوئے۔جہاں آپ کے چچا حاجی محمد اسحاق میمن نےمدرسہ قائم کیااور اپنے ہونہار بھتیجےمولانا محمد یوسف کی تعلیم کے لئےمولانا قاضی فتح علی اصغرجتوئی کواسی مدرسے میں مدرس مقرر کیا۔مفتی محمد یوسف اسی مدرسہ میں درسِ نظامی مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ بیعت: عالیہ، نقشبندیہ، مجددیہ میں شیخِ طریقت حضرت خواجہ محمد حسن جانسرہندی رحمۃ اللہ علیہ سے دست بیعت ہوئے۔ درس وتدریس:گجو میں مادرِ علمی سےتدریس کا آغاز کیا۔اس کے ب۔۔۔

مزید

استاذ العلماء مولانا مفتی نجم الدین یاسینی

استاذ العلماء مولانا مفتی نجم الدین یاسینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ استاد العلماء مفتی محمد نجم الدین بن میاں امام بخش سومرو ۲۶ رجب المرجب ۱۳۲۶ھ کو سندھ کے علمی و ادبی شہر گڑھی یاسین (ضلع شکار پور) میں تولد ہوئے۔ مفتی نجم الدین مفتی محمد قاسم و مفتی محمد ابراہیم یاسینی کے بہنوئی تھے۔ تعلیم و تربیت: آپ نے قرآن مجید ناظرہ اپنے سالے مولانا حافظ محمد ابراہیم کے پاس پڑھا۔ حضرت مولانا مفتی محمد قاسم صاحب کے پاس فارسی میں سکندرنامہ تک صرف و نحو میں کافیہ تک منطق میں مرقاۃ تک ، فقہ میں کنز تک حدیث میں مشکوٰۃ تک، اصول فقہ میں اصول الشاشی اور ترجمہ قرآن پاک پڑھا۔ ابھی تعلیم جاری تھی کہ حضرت مولانا محمد قاسم کا ۱۸ ذوالقعدہ ۱۳۴۹ھ کو انتقال ہوگیا ۔ ان کے وصال کے بعد بقیہ نصابی کتب (درس نظامی) حضرت مولانا محمد ابراہیم کے پاس پڑھیں ، ان میں جلالین ، شرح تہذیب شرح وقایہ، ہدایہ مکمل ، جامی مطول، توضیح تلوی۔۔۔

مزید

مولانا حافظ شاہ محمد مسعود احمد چشتی صابری دہلوی

مولانا حافظ شاہ  محمد مسعود احمد چشتی صابری دہلوی  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:  اسمِ گرامی:محمد مسعود احمد ۔لقب: چشتی صابری۔دہلی کی نسبت سے "دہلوی" کہلاتے ہیں۔ والد کااسمِ گرامی: شاہ  محمدکرامت اللہ چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ۔ آپ قبلہ شاہ صاحب کے سب سے چھوٹے صاحبزادے تھے۔ تارریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 1325ھ، بمطابق 1907ء کو شاہ محمد کرامت اللہ علیہ الرحمہ کے گھر دہلی(انڈیا) میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: حضرت  مولانا حافظ محمدمسعود  احمد صاحب چشتی صابری علیہ الرحمۃکے  اساتذہ کرام میں مندرجہ ذیل نامی گرامی اکابر ہیں۔ جن سے آپ نے حفظ اور علومِ دینیہ کی تحصیل و تکمیل فرمائی۔ حافظ و قاری عبد الرحیم دہلوی علیہ الرحمۃ، حضرت صدر الفاضل مناظر اسلام مولانا سید  محمد نعیم الدین صاحب مراد آبادی علیہ الرحمۃ، شیخ التفسیر والحدیث حضرت علامہ مولانا سید ابو البرکا۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ پیر محمد فاروق رحمانی

حضرت خواجہ پیر محمد فاروق رحمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت خواجہ محمد فاروق رحمانی بن حضرت محمد فرید بن وزیر حسین نے دہلی ( انڈیا) میں ۱۹۰۲ء کو تولد ہوئے۔ آپ کا خاندان عرب شریف سے ہندوستان کے مغل بادشاہ شہاب الدین محمد شاہجہان کی ایماء پر وطن عزیز کو خیر باد کہہ کر ہندوستان میں وارد ہوا۔ آپ کا قبیلہ نہ صرف فن تعمیرات میں ماہر تھا بلکہ خطاطی ، زرگری ، نقشہ نویسی ، شناخت جواہرات ، مصوری مغل آرٹ ، تلوار وزرہ سازی اور پچی کاری و دیگر فنون میں بھی یگانہ روزگار تھا اس لئے مغلیہ عہد حکومت میں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ سولہ سال کی عمر میں والدہ کا انتقال ہواپھر کلی طور پر تربیت والدہ کی شفقت کے تحت ہوئی ۔ شادی و اولاد: ۱۹۲۸ء کو چھبیس سال کی عمر میں والدہ ماجد ہ فاطمہ خاتون نے اپنے بھائی شریف اللہ کی دختر نیک اختر امینہ خاتون سے آپ کی شادی کرادی ۔ جن کے بطن سے دو بیٹے اور چھ بیٹیاں تولد ۔۔۔

مزید

علامہ الشیخ نجم الدین محمد امین الکردی النقشبندی

حضرت علامہ مولانا الامام والمرشد الکبیر فضیلۃ العارف باللہ الشیخ نجم الدین محمد امین الکردی النقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمد غیاث ابو النصر البیانونی ابن الشیخ احمد عز الدین البیانونی

حضرت شیخ محمد غیاث ابو النصر البیانونی ابن الشیخ احمد عز الدین البیانونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حافظ قاری ممتاز احمد رحمانی

حافظ قاری ممتاز احمد رحمانی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:  اسمِ گرامی: قاری متاز احمد۔لقب:رحمانی۔ سلسلہ نسب: قاری ممتاز احمد بن سراج الدین بن صلاح الدین۔(علہم الرحمہ)آپ کے آباؤاجداد عرب شریف سے نقل مکانی کر کے ہندوستان تشریف لائے اور دہلی میں سکونت اختیار کی۔ آپ کا ددھیال قریشی اور ننھیال صدیقی ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ 17/رمضان المبارک 1345ھ،بمطابق 25/فروری 1929ء ،بروز پیر بوقتِ فجر(محلہ پہاڑگنج دہلی انڈیا)میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: حکیم حافظ افتخار احمد نقشبندی سے ۹ سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا۔ مسجد فتح پوری دہلی کے مدرسہ میں قاری حامد حسین دہلوی سے قرأت و تجوید کی تعلیم حاصل کی۔ ابتدائی عربی فارسی اور چند درس نظامی کی کتب حضرت مولانا قاضی زین العابدین دہلوی سے پڑھیں ۔ بیعت و خلافت: شیخ طریقت حضرت پیر  محمد فاروق رحمانی رحمۃ اللہ علیہ( آستانہ فاروقیہ جہانگیر روڈ )سے سلسلہ عالیہ۔۔۔

مزید

علامہ حافظ سید حسین احمد کاظمی

حضرت علامہ حافظ سید حسین احمد کاظمی  رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ مولانا حافط سید حسین احمد کاظمی بن مولانا حافظ حاجی سید جمیل احمد کاظمی امروہہ (یوپی ، انڈیا) میں ۱۸، اکتوبر ۱۹۲۲ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: آپ نے اپنے والد کے ہاں تعلیم کا آغاز کیا اور سات سال کی عمر میں انہی کے پاس قرآن مجید حفظ کیا ۔ مولانا قاری محمد مصلح الدین صدیقی سے علم قرأت و تجوید کی تعلیم حاصل کی ۔ مولوی عالم فاضل کے امتحانات کراچی بورڈ سے پاس کئے ۔ بیعت : آپ اپنے چچا جان غزالی زماں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی ملتانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے دست بیعت ہوئے ۔ شادی واولاد : آپ نے شادی کی ۔ سات بیٹے اور دو بیٹیاں تولد ہوئیں ۔ ۱۔سید عبدالرحمن کاظمی مرحوم               ۲۔سید حمزہ احمد کاظمی ۳۔سید محمد حسین کاظمی مرحوم   ۔۔۔

مزید

وکیل اہل سنت مفتی علی بخش قاسمی

وکیل اہل سنت مفتی علی بخش قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت مولانا مفتی علی بخش قاسمی۔کنیت: ابوالمختار۔تخلص:بخش۔لقب:وکیلِ اہل سنت،محسن اہل سنت۔نسبت:قاسمی۔مشرب:قادری۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:حضرت مولانا مفتی علی بخش قاسمی بن حاجی امید علی چانڈیو۔آپ کاتعلق بلوچ قوم کےمشہورقبیلہ چانڈیو سےہے۔(انوار علمائے اہل سنت سندھ:492) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1365ھ مطابق 1946ءکوآبائی گوٹھ ’’پیر ترہو‘‘(تحصیل وضلع دادو سندھ)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: قرآن مجید ناظرہ اور سندھی پرائمری کی تعلیم اپنے آبائی گوٹھ میں حاصل کی۔ 18سال کی عمر میں 13 ربیع الاول 1383ھ بروز اتوار سندھ کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ عربیہ قاسم العلوم درگاہ مشوری شریف (ضلع لاڑکانہ ) میں داخلہ لیااور بدھ کےروزپہلاسبق لیا۔ابتدائی کتابیں دیگر اساتذہ سےپڑھیں۔متوسط اورآخری کتابیں تاج العارفین،فقیہ الاعظم،ا۔۔۔

مزید