محمد بن عبدالرحمٰن بن محمد بن محمود سمر قندی سنجاری: شیخ کبیر،عالم متجر، فقیہ ذوالقدر تھے۔سمر قند میں ۶۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔بہت سے بلاد امصار میں پھر کع علم کو حاصل کیا ور کمالیت کے رتبہ کو پہنچ کر ماردین،میں اقامت اختیار کی اور وہیں تدریس و تصنیف و افتاء کا کام دیا۔یہاں تک کہ ماہِ رمضان ۷۲۱ھ میں رحلت فرمائی۔ آرائش دہر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے کتاب عمدۃ الطالب لمعرفۃ المذاہب یادگار ہے جس میں آپ نے مذاہب اربعہ اور مذہب داؤد ظاہری اور شعیہ کو جمع کیا۔سمعانی نے لکھا ہے کہ سنجاری طرف سنجار کے منسوب ہے جو ایک شہر جزیرہ میں ہے جس کو سنجار بن مالک نے آباد کیا تھا مگر معلوم نہیں کہ صاحب ترجمہ شہر مذکور کی طرف کیوں منتسب ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدمحمد بن عبدالرحمٰن بن محمد بن محمود سمر قندی سنجاری: شیخ کبیر،عالم متجر، فقیہ ذوالقدر تھے۔سمر قند میں ۶۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔بہت سے بلاد امصار میں پھر کع علم کو حاصل کیا ور کمالیت کے رتبہ کو پہنچ کر ماردین،میں اقامت اختیار کی اور وہیں تدریس و تصنیف و افتاء کا کام دیا۔یہاں تک کہ ماہِ رمضان ۷۲۱ھ میں رحلت فرمائی۔ آرائش دہر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے کتاب عمدۃ الطالب لمعرفۃ المذاہب یادگار ہے جس میں آپ نے مذاہب اربعہ اور مذہب داؤد ظاہری اور شعیہ کو جمع کیا۔سمعانی نے لکھا ہے کہ سنجاری طرف سنجار کے منسوب ہے جو ایک شہر جزیرہ میں ہے جس کو سنجار بن مالک نے آباد کیا تھا مگر معلوم نہیں کہ صاحب ترجمہ شہر مذکور کی طرف کیوں منتسب ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدعثمان بن علی بن محجن زیلعی: ابو محمد کنیت،فخر الدین لقب تھا۔معرفت فقہ، نحو،فرائض،میں بڑے مشہور تھے۔۷۰۵ھ کو قاہرہ میں آئے،تدریس و افتاء اور تنقید و تحقیق فقہ کی کر کے علم فقہ کو پھیلایا اور ایک جم غفیر کو فائدہ پہنچایا۔کنز الدقائق کی ایک نہایت معتتبر شرح تبیین الحقائق نام تصنیف،کی جو مقبول انام ہوئی۔صاحب کشف نے بیان کیا ہے کہ آپ نے جامع کبیر کی بھی شرح تصنیف کی ہے۔وفات آپ کی ماہِ رمضان ۷۴۳ھ میں ہوئی اور قرافہ میں دفن کیے گئے۔زیلعی طرف زیلع کے منسوب ہے جو ایک شہر ساحل بحر حبشہ پر واقع ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزید