فاطمۃ الزہرا، خاتون جنت سیّدۃ النساءاسمِ گرامی: فاطمہ۔اَلقاب: سیّدہ، سیّدۃ النساء، خاتونِ جنّت، مخدومۂ کائنات، طیّبہ، طاہرہ، عابدہ، زاہدہ، زہرا، بتول۔ وغیرہ۔کنیت: اُمّ الحسنین۔نسب:حضرت سیّدۃ النّسا فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالٰی عنہا کا سلسلۂ نسب اس طرح ہے:سیّدۃ النساء فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالٰی عنہا بنتِ سیّدالانبیا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ بن عبد اللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف (علیہم الرحمۃ والرضوان)۔آپ سیّدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالٰی عنہا کےبطن سے پیدا ہوئیں اور رسولِ اکرم ﷺکی سب سے چھوٹی صاحبزادی ہیں۔فاطمہ کی وجہِ تسمیہ:سَرورِ عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:انما سمیت فاطمۃ لان اللہ تعال۔۔۔
مزید
سراج الدین حضرت عمر بن محمود رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عمر بن محمود بن عبدالقاہرکاسراج الدین لقب تھا اور محمد معروف با بن السراج کے والد تھے۔بڑے عالم فاضل،جامع اصناف علوم تھے،علم اپنے باپ شہاب الدین محمود شاگرد جمال الدین محمود حصیری تلمیذ قاضی خان سے حاصل کیا۔پہلے اشرفیہ اور عاشوریہ کے مدارس کے مدرس رہے پھر منصر کی قضائ پر مامور ہوئے اور ۳؍ماہ رمضان۷۱۷ھ کو قاہرہ میں فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
عبد الواحد بلگرامی، سند المحققین، میر سیّد نام ونسب: اسمِ گرامی: میر سیّد عبد الواحد بلگرامی ۔لقب:سند المحققین۔ ’’شاہد‘‘ تخلص فرمایا کرتے تھے۔ سلسلۂ نسب اس طرح ہے: سیّد شاہ عبد الواحد بن سیّد شاہ ابراہیم بن سیّد شاہ قطب الدین علیہم الرحمۃ۔آپ کا سلسلۂنسب چند واسطوں سے حضرت سیّدنا امام زین العابدین رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت: حضرت تاج العلما (علامہ سیّد محمد میاں قادری برکاتی مارہروی) کی تحقیق کے مطابق آپ کی تاریخِ ولادت:915ھ/ یا 916ھ ہے۔ایک قول 912ھ کا بھی ہے۔ تحصیلِ علم: خاندانی روایات کے مطابق آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدِ گرامی سے حاصل کی۔ آپ اپنے وقت کے بہت بڑے عالم اور صاحبِ تصانیف بزرگ تھے۔آپ نے درسِ نظامی کی معروف کتاب ’’کافیہ‘‘ کی شرح تا بحث غیر منصرف، تصوف کی اصطلاحات میں حل فرمائی ہے،لیکن بسیار۔۔۔
مزید
رمضان چشتی لاہوری، شیخ حاجی آپ خواجہ سلیمان تونسوی قدس سرہ کے مرید ہیں بڑے زاہد ،عابد، صائم الدھر، اور قائم اللیل، ہیں۔ مخلوق سے دور اور اللہ کے قریب ہیں۔ ہمیشہ خانہ خدا میں قیام ہے اور عبادت میں مشغول ہیں۔ مجالس سماع میں پوری ذمہ داری سے شریک ہوتے ہیں اور وجد و اضطراب میں رہتے ہیں آپ حج بیت اللہ پر بھی گئے تھے خلق خدا سے نیک خلقی اور محبت سے پیش آئے ہیں جو ضرورت در پیش ہو اللہ سے دُعا کرتے ہیں جو قبول ہوجاتی ہے غرض کہ اس زمانہ میں وہ مشہور صوفیاء میں ہیں لیکن گم نام رہنے کے لیے گوشہ نشین رہتے ہیں۔ آپ رمضان المبارک ۱۲۰۲ھ میں پیدا ہوئے اور تین رمضان ۱۲۸۲ھ میں اسی (۸۰) سال کی عمر میں فوت ہوئے آپ کا مزار لاہور قبرستان میانی صاحب میں شیخ محمد طاہر لاہوری کے مزار کے قریب ہے۔ حضرت رمضان کہ نام نامیش بود متبرک چو رمضان بر زبان آمد اندر ماہ رمضان بر زمین ہم برمضان شد بر اوج آسمان گو۔۔۔
مزید
احمد یار خاں نعیمی،حکیم الامّت، مفسرِ قرآن ، مفتیاسمِ گرامی: مفتی احمد یارخان۔لقب: حکیم الامت۔تخلص: سؔالک۔نسب:نسب کے اعتبار سے آپ یوسف زئی پٹھان ہیں۔ سلسلۂ نسب اس طرح ہے:حضرت مولانا مفتی احمد یار خان بن مولانا محمد یار خان بد ایونی بن مولانا منوّر خان رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم۔ولادت:۴؍ جمادی الاولیٰ۱۳۲۴ھ مطابق جون ۱۹۰۶، ء بروز جمعرات بوقتِ فجر’’قصبہ اوجھیانی‘‘ ضلع بدایوں (انڈیا)کے ایک دین دار گھرانے میں پیدا ہوئے۔تحصیلِ علم:آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدِ ماجد سے حاصل کی، پھر مدرسۂ شمس العلوم(بدایوں) میں داخل ہو کر تین سال تک (۱۹۱۶ء تا۱۹۱۹ء) مولانا قدیر بخش بد ایونی اور دیگر اساتذہ سے اکتسابِ فیض۔۔۔
مزید
Abdun Nabi Hamidi Attari, Allama Mufti۔۔۔
مزید