/ Sunday, 19 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(241)  تلاش کے نتائج

شاہ غلام نبی لاہوری

حضرت شاہ غلام نبی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

غریب شاکر آزاد

حضرت مولانا غریب شاکر آزاد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

جان محمد لاہوری

مولوی جان محمد لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولوی جان محمد لاہوری ۱۱۹۳ھ میں پیدا ہوئے۔عالمِ اجل،فاضل اکمل، حاوی فروع واصول،وعظ،متقی،صاحب خرق عادات تھے۔مدت تک آپ نے ہنگامۂ نشر علوم بذریعہ تدریس و تصنیفات کے گرم رکھا۔وعظ ایسا مؤثر کرتے تھے کہ بڑے بڑے گنہگار اپنے گناہوں سے توبۃ النصوح کرتے اور ہزاروں بے نماز نمازی ہوجاتے تھے۔آپ عامل بھی پورے درجہ کے تھے،سینکڑوں لوگوں کی آپ کے عمل سے حل مشکلات ہوجاتی تھیں۔آپ کے شاگردوں میں سے مولوی محمد عالم صاحب فاضل کھوڑی،ومولوی محمد کرامت اللہ ومولوی غلام محمد ملتانی ومولوی فخرالدین وغیرہ ہیں۔عرض پنجاب کا ایسا کوئی ضلع نہ ہوگا کہ جو آپ کے فیض سے محروم رہا ہو،وفات آپ کی بتاریخ ۱۰محرم ۱۲۶۸ھ میں واقع ہوئی اور ’’چراغ دین‘‘ تاریخ وفات ہےتصنیفات آپ کی حسبِ ذیل ہیں،زبدۃ التفاسیر والتذکیر وعظ میں اسّی جزوکی،رسالہ اثباتِ خلافت حضرت معاویہ،رس۔۔۔

مزید

گلزار شاہ کشوی

حضرت گلزار شاہ کشوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شاہ عبد العزیز اخوند

قطبِ عالم حضرت شاہ عبد العزیز اخوند رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا نام شاہ عبد العزیز اخوند دہلوی بن مولوی حکیم الہٰی بخش بن حافظ محمد جمیل تھا(رحمۃ اللہ علیہم)۔لقب: قطب العالم تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 1211 ھ میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: شاہ عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ نے  اخوند برہان صاحب سے قرآن ِ پاک حفظ کیا،فارسی کی درسیات اور شرح ملا جامی مولانا کریم اللہ دہلوی سے پڑھیں، مشکوٰۃ کا درس شاہ عبد العزیز محدث سے لیا اور دیگر علماء سے مختلف علوم وفنون حاصل کئے۔ بیعت وخلافت: شاہ عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ حضرت محمد غوث شہید قادری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوکربیعت کا شرف حاصل کیا اور ان کے خلیفہ مجاز بھی بنے۔ سیرت وخصائص: قدوۃ العلماء، قطب العالم حضرت شاہ عبد العزیز اخوند رحمۃ اللہ علیہ ولئ کامل، صاحبِ کرامت، عالمِ طریقت وشریعت وحقیقت اورمرجعِ عوام کے  ساتھ ساتھ علماء کے م۔۔۔

مزید

شیخ محمد مظہر بن احمد سعیددہلوی

حضرت شیخ محمد مظہر بن احمد سعیددہلوی رحمۃ اللہ علیہ         محترم، عالم، صالح،محمد مظہر بن احمد سعید بن ابی سعید، عمری، حنفی، دہلوی، مدینۃ الرسول ﷺ کی طرف ہجرت کرنے والے، آپ کی دہلوی شہر میں ۴ / جمادی الاولیٰ ۱۲۴۸ھ میں ولادت ہوئی، علما ور مشیخت کی گود میں پرورش پائی مولانا حبیب اللہ کے علاوہ دوسرے علماء وقت سے بھی علم حاصل کیا پھر اپنے والد ہی کی صحبت اپنے لئے لازم کر لی۔ اور ان سے ان کے ددا کے مکتوبات ربانی، دو مرتبہ انتہائی غور و خوض اور تدبر کے ساتھ پڑھے۔ اور ان سے علم طریقت حاصل کیا ان سے ہی اجازت لے کر حرمین شریفین کا سفر کای اور حج و زیارت سے فارغ ہوئے۔ پھر ہندوستان لوٹ آئے اور اپنے والد کی صحبت میں رہنے لگے۔ ۱۲۷۴ھ میں دوبارہ اپنےو الد کے ساتھ حجاز کا سفر کیا اور مدینہ منورہ میں سکونت اختیار کی۔ پھر اپنے صنوکبیر عبدالرشید (چچا) کے انتقال کے بع۔۔۔

مزید

شیخ علی انور کاکوروی

حضرت شیخ علی انور کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی علی انور بن علی اکبر بن حیدر علی تھا۔ تاریخِ ولادت: شیخ علی انور کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ 10 ربیع الآخر 1299ھ میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم:  بہت کم عمری میں قرآن پاک حفظ کیا۔ اس کے بعد اپنے والد کے چچا شیخ تقی علی کے پاس تحصیل علم کرنے لگے اور طویل مدت تک ان کے ساتھ ہی رہے، یہاں تک کہ بہت سے علوم و فنون میں اللہ نے ان کے نام کو اونچا کیا۔ بیعت وخلافت: آپ علیہ الرحمہ اپنے والد کے مرید و خلیفہ مجاز بنے۔ سیرت وخصائص:  محترم عالم، فقیہ علی انور علوی، حنفی، کاکوروی، متصوف علما ءمیں سے ہیں۔ علم کے میدان میں بہت نامور ہوئے اس لئے ایک عرصۂ دراز  تک پڑھاتے اور فائدہ پہنچاتے رہے۔ آپ اپنے والد اور دادا کی مشیخیت کی گدی پر بیٹھے۔جس طرح آپ کے آباؤ اجداد نے  اخلاص کے ساتھ اپنے شیخ کی گدی پر دین کی خد۔۔۔

مزید

عبدالباقی

حضرت مولانا عبدالباقی بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

نصیر الدین شہداد کوٹی

میاں نصیر الدین شہداد کوٹی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  مولانا حافظ میں نصیر الدین اول بن میاں عبدالحلیم ۱۲۹۸ھ کو گوٹھ کنڈو بلوچستان میں تولد ہوئے۔ حضرت غوث الزمان علامہ مفتی غلام صدیق شہداد کوٹی قدس سرہ الاقدس کے رشتہ میں بھانجے تھے۔تعلیم و تربیت:میاں نصیر الدین ، حضرت قبلہ شہداد کوٹی کے منظور نظر تھے، سعادت ابدی ان کی پیشانی سے عیاں تھی۔ بچپن میں بہن سے اجازت لے کر انہیں کنڈو سے اپنے پاس بلوا لیا، خود تربیت فرمائی اور اپنی نگرانی میں تعلیم دلوائی۔ تعلیم کیلئے اپنے نامور شاگرد حضرت علامہ مولانا عطاء اللہ فیروز شاہی کو بلوا کر درگاہ شریف پر مدرس مقرر کیا۔ میاں نصیر الدین انہیں سے درس نظامی مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔جانشینی:حضرت شہداد کوٹی نیا پنی زندگی میں میاں نصیر الدین کو جانشین مقرر کیا ۔ فرمایا :’’میری ظاہری باطنی وراثت کا وارث میاں نصیر الدین ہے‘‘ حضرت شہداد۔۔۔

مزید