حضرت شاہ محمد اسلم خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: اسمِ گرامی: شاہ محمد اسلم خیرآبادی۔ والد کا اسمِ گرامی: مولانا سید اصغر علی(متوفی 1260ھ)بن مولانا شاہ شمس الدین خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ۔سید اصغر علی علیہ الرحمہ حضرت خواجہ محمد علی خیرآبادی علیہ الرحمہ کے برادرِ اصغر تھے،اور اس لحاظ سے ح ۔۔۔۔
حضرت شاہ محمد اسلم خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: اسمِ گرامی: شاہ محمد اسلم خیرآبادی۔ والد کا اسمِ گرامی: مولانا سید اصغر علی(متوفی 1260ھ)بن مولانا شاہ شمس الدین خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ۔سید اصغر علی علیہ الرحمہ حضرت خواجہ محمد علی خیرآبادی علیہ الرحمہ کے برادرِ اصغر تھے،اور اس لحاظ سے حضرت شاہ محمد اسلم خیرآبادی علیہ الرحمہ حضرت شیخ الاسلام کے بھتیجے ہیں۔ آپ کا خاندانی تعلق برصغیر (پاک وہند) کے مشہور صوفی بزرگ حضرت مخدوم سید نظام الدین معروف بہ مخدوم اللہ دیا خیر آبادی قدس سرہ اور حضرت شیخ سعد خیرآبادی قدس سرہ سے ہے۔ آگے چل کر آپ کاسلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملتا ہے۔(تذکرہ علماء اہل سنت:65)
تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1229ھ بمطابق 1814ء کوہوئی۔
تحصیلِ علم: آپ نے تمام علومِ نقلیہ وعقلیہ کی تحصیل وتکمیل اپنے والدِ گرامی اور اپنے چچا حضرت شیخ الاسلام سے فرمائی۔ آپ کاشمار اپنے وقت کے جید علماء کرام میں ہوتا تھا۔
بیعت وخلافت: آپ شیخ الاسلام حضرت خواجہ سید حافظ محمد علی خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید وجانشین تھے۔
سیرت وخصائص: عارف باللہ،شیخ المشائخ ،قدوۃ العلماء ،فخرالعرفاء شاہ محمد اسلم خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمہ کے جانشینِ کامل تھے۔ 54برس کے قریب فرائض سجادگی احسن انداز میں انجام دیئے۔آپ سادہ وضع قطع کے حامل اور ہر قسم کے تکلفات سے کوسوں دور تھے۔اخفاء حال کا بہت خیال کرتے۔عاجزی ونکساری کا یہ عالم تھا کہ شیخ الاسلام کےجانشین،عالی مرتبت خاندان کےفردِ فریدلوگوں کو استنجے کے ڈھیلے تقسیم فرماتے،اوردرگاہ شریف اور مسجد کی نالیاں خود صاف کرتےتھے۔انگریزی وضع قطع سے سخت نفرت کرتے تھے،اور غیر شرعی رسوم ورواج سے لوگوں کو بچنے کی تلقین کرتے تھے۔حضرت مولانا سید شاہ عبد الصمد پھپھوندوی رحمۃ اللہ علیہ،اور مولانا ہادی علی خان لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ جیسے یگانہ روزگارعالم و عارف و متکلم آپ کے مرید و خلیفہ تھے۔
وصال: آپ کاوصال 21/ذوالقعدہ 1320ھ،بمطابق فروری/1903ء کو ہوا ۔آپ کامدفن اپنے مرشد سے متصل ہے۔
ماخذو مراجع: تذکرہ علماءِاہلِ سنت۔