آپ حضرت نصیرالدین محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے اور آپ کے خواہر زادہ بھی تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے چونکہ آپ علوم حدیث، فقہ، اصول فقہ میں یگانۂ روزگار تھے اس لیے آپ کو علامہ کے خطاب سے یاد کیا جاتا تھا خرقۂ خلافت حاصل کرنے کے بعد آپ احمد آباد گجرات ۔۔۔۔
آپ حضرت نصیرالدین محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے اور آپ کے خواہر زادہ بھی تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے چونکہ آپ علوم حدیث، فقہ، اصول فقہ میں یگانۂ روزگار تھے اس لیے آپ کو علامہ کے خطاب سے یاد کیا جاتا تھا خرقۂ خلافت حاصل کرنے کے بعد آپ احمد آباد گجرات تشریف لے گئے جہاں آپ کو بڑی شہرت ملی آپ کی اولاد اور خلفا آج تک احمد آباد میں موجود ہیں۔
مولانا کمال الدین رحمۃ اللہ علیہ شجرۃ الانوار اور شجرۂ چشتیہ کی تحقیق کے مطابق ۷۵۶ھ میں فوت ہوئے تھے۔ یہ سانحۂ حضرت شیخ نصیرالدین کی رحلت سے ایک سال پہلے ہوا تھا۔
چوں کمال الدین ولی باصفا
رفت از دنیا بفردوس بریں
رحمت حق گو وصال پاک او
ہم سفر با متقی اہلِ یقین
۷۵۶ھ