منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

پسنديدہ شخصيات

حضرت ابوالحسن فتح بن شمعون

حضرت ابوالحسن فتح بن شمعون علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت حاکم علی نقشبندی کوٹلی

حضرت حاکم علی نقشبندی کوٹلی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت پیرامیر شاہ قادری

حضرت پیرامیر شاہ قادری علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

یوسف سہالوی فرنگی محلی، علامہ مفتی محمد

یوسف سہالوی  فرنگی محلی، علامہ مفتی محمداسمِ گرامی:    محمد یوسف۔نسب:          حضرت علامہ مفتی محمد یوسف سہالوی  فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا سلسلۂ نسب یہ ہے:مفتی محمد یوسف بن مفتی محمد اصغر بن مفتی ابی الرحیم بن مولانا محمد یعقوب بن مولانا عبد العزیز بن مولانا سعید بن  مولانا قطب الدین الشہید السہالوی(رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم اجمعین)۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے آبا و اَجداد اپنے وقت کے جیّد علمائے  کرام اور اجلّہ مشائخ تھے۔ آپ کے دادا مفتی ابی الرحیم، جو ستاسی (۸۷)سے زائد کتب کے مصنّف تھے، باندہ میں ذیقعدہ ۱۲۶۴؁ھ کو پیدا ہوئے تھے اور اُن کی وفات لکھنؤ میں ۱۹؍ربیع الاوّل ۱۳۰۴؁ھ،کو ہوئی۔ (تذکرہ علمائے ہند)ولادت:آپ کی ولادت باسعادت 1223ھ/بمطابق 1808ء کو ہوئی۔تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم سے ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد قاسم موہڑوی

حضرت خواجہ محمد قاسم موہڑوی علیہ الرحمۃ نام ونسب: اسمِ گرامی: خواجہ محمد قاسم۔ لقب:باواجی۔علاقہ موہڑہ شریف  کی نسبت سے "موہڑوی"کہلاتے ہیں۔والدکااسمِ گرامی:جناب سلطان جیو خان علیہ الرحمہ۔آپ کانسب سلاطینِ ایران کےکیانی خاندان سے ملتا ہے۔آپ کے جد امجد عہد عالمگیرمیں برصغیرتشریف لائے۔آپ کے جد امجد اور والد گرامی کا معمول تھا کہ پنجاب سے سامان تجارت لے کر کشمیر جاتے اور راستے میں پہاڑی علاقوں میں تبلیغ دین کا فریضہ ادا کرتے رہتے۔ تاریخِ ولادت:  آپ کاسنِ ولادت تقریباً 1845ءہے۔ تحصیلِ علم: حضرت خواجہ صاحب کے والد ماجد بچپن میں ہی داغ مفارقت دے گئےتھے۔ہوش سنبھالنے پر والدہ ماجدہ نے تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا اور علوم دینیہ کی تحصیل کے لئے ہندوستان بھیجا جہاں آپ نے اس دور کے مشہور فضلاء سے استفادہ کیا اور تقریباً1276ھ؍1860ء میں تکمیلِ  علوم کے بعد واپس تشریف لائے اور راولپ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ فتح علی موصلی

حضرت شیخ فتح علی موصلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ صاحب ہمت اور عالی قدر بزرگ تھے ورع و مجاہدہ میں مقتدر تھے اپنی ذات پر اللہ کا خوف اور کیفیت حزن طاری رکھتے تھے۔ ہمیشہ گریاں  رہتے۔ مخلوق خدا سے علیحدگی کا یہ عالم تھا کہ اپنے احوال کو چھپانے کے لیے اپنے ہاتھ میں چابیوں کا ایک گچھا لٹکائے رکھتے تاکہ لوگ یہ سمجھیں کہ آپ بہت سے صندوقوں کے مالک ہیں۔ جہاں جاتے چابیاں اپنے سامنے رکھا کرتے تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ وہ کیا ہیں ایک دن ایک صاحب دل نے پوچھا کہ ان چابیوں سے کیا کرتے ہو فرمانے لگے جس دن سے میں نے چابیاں اٹھائی ہوئی ہیں۔ چوروں کی چوری سے چھوٹ گیا ہوں۔ حضرت عبداللہ﷫ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات حضرت خواجہ سری سقطی﷫ کے گھر سویا ہوا تھا۔ رات کا ایک حصہ گزرا تھا۔ تو حضرت خواجہ پاکیزہ کپڑے پہنے کندھوں پر چادر اوڑھے باہر نکلے۔ میں نے پوچھا۔ اس وقت آپ کہاں جا رہے ہیں، کہنے لگے: حضرت فتح موصلی ب۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سعد عرف سعد الدین جاموی

حضرت شیخ سعد عرف سعد الدین جاموی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت قاضی القضاۃ شمس الدین محمد جزری

حضرت قاضی القضاۃ شمس الدین محمد جزری  رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ حسن عطار

حضرت خواجہ حسن عطار رحمتہ اللہ تعالٰی آپ خواجہ علاؤالدین عطارؒ کے فرزند ہیں۔آپ کی ولایت کے شجرہ کا ثمرہ جذبہ قویٰ رکھتا تھا۔جذبہ کی صفت سے جس میں چاہتے تھے تصرف کیا کرتے تھے"اور اس کو اس جہان کے حضور اور شعور کے مقام سے بے خودی اور بے شعوری کے مقام تک پہنچادیتے تھے۔بعض اہل سلوک  کو جو ذوق غیبت فنا بہت سے مشاہدہ کے بعد بھی اتفاقاً ہوا کرتا ہے چکھا دیا کرتے تھے۔تمام مادراء النہر خراسان کے علاقہ میں آپ  کے تصرف کی کیفیت طالبین اور زائیرین میں مشہور تھی۔جو شخص آپ کے ہاتھ پر بوسہ دیتا"وہ گر پڑتا۔اس کو غیبت بے خودی  کی دولت حاصل ہو جاتی۔ایسا سنا گیا ہے کہ ایک دن  صبح کے وقت آپ گھر سے باہر  نکلے۔آپ پر کیفیت غالب ہوئی۔جس شخص کی نگاہ آپ پر پڑتی سب کو بے خودی کی کیفیت ہوتی"اور گر پڑتا۔ایک درویش سفر مبارک کے ارادہ سے ہرات میں پہنچا"اس پر جذبہ غیبت بے خودی  حیرت کے آثار ظ۔۔۔

مزید

حضرت بابا بھولے شاہ فیروز پوری

حضرت بابا بھولے شاہ فیروز پوری رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید