ابن عامر بن زید انصاری بدر میں شریک تھے ابو عمر نے ان کا تذکرہ اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ابن ابی عاصم۔ ابو نعیمنے کہا ہے کہ ابن عاصم نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے حالانکہ یہ تابعی معلوم ہوتے ہیں ہمیں ابو موسینے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہیں ابو علی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو نعیم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبداللہ بن محمد قباب نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن ابی عاصم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن منصور طوسینے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد ابن ضبیح نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں بقیہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عقیل بن مدرک نے ثعلبہ بن مسلمس ے انھوںنے ثابت بن ابی عاصمس ے نقل کر کے خبر دیکہ نبی ﷺ نے (ایک مرتبہ) فرمایا بے سک ادنی عبادت مجاہدین فی سبیل اللہ تمام سال کے روزے اور نماز کے برابر ہے ایک عرض کرنے والے نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ادنی مجاہد کون ہے فرمایا وہ شخص جس کا کوڑا بحالت غنودگی گر جائے اور وہ اتر کے خود اس کو اٹھائے (یہ نہ گوارا کرے کہ کسی دوس۔۔۔
مزید
ابن طریف مرادی ثم العرنی۔ فتح مصر وغیرہ میں شریک تھے انھوں نے نبی ﷺ کی زیارت کی ہے ان سے ابو سالم جیشانی نے رویت کیہے ان کا تذکرہ ابن مندہ نے ابن یونس بن عبدالاعلی سے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ ثابت بن طریف مرادی ثم العرنی فتح مصر وغیرہ میں شریک تھے اہل عربس ے ہیں ان کا صحابی ہونا ثابت ہے کیوں کہ اہل عرب جب بعد مرتد (٭آںحضرت ﷺ کی وفات کے بعد عرب کے بعض قبیلے مرتد ہوگئے تھے جن سے حضرت ابوبکر و عمر رضیاللہ عنہما نے جہاد کیا تھا) ہو جانے کے پھر مسلمان ہوئے تو ابوبکر و عمر رضیا للہ عنہما نے انھیں جہاد کی ترغیب دی چنانچہ اہل عرب شام اور عراق کی طرف (جہاد کے لئے) گئے جو لوگ شام گئے تھے وہ بعد فتح سام کے مصر کی طرف گئے اور مصر کو فتح کیا ان لوگوں میں بعضے وہ تھے جن کو شڑف صحبت حاصل تھا اور بعضے وہ تھے جو صحابی نہ تھے اگرچہ انھوں نے زمانہ جاہلیت پایا تھا اس لئے کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما ۔۔۔
مزید
ابن ضحاک بن خلیفہ بن ثعلبہ بن عدی بن کعب بن عبد الاشہل۔ ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے مگر ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا نسب خلیفہس ے آگے نہیں بیان کیا اور کہا ہے کہ یہ ابو جبیرہ بن ضحاک کے بھائی ہیں۔ حدیبیہ میں شریک تھے اور ابن مندہ نے کہا ہے کہ بخاری نے بیان کیا ہے کہ یہ بدر میں نبی ﷺ کے ہمراہ شریک تھے ابونعیم نے کہا ہے کہ یہ وہی ہے بخارینے اپنی کتاب میں صرف یہ ذکر کیا ہے کہ یہ حدیبیہ میں شریک تھے اور انھوں نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے جو ابو قلایہ نے ان سے اور انھوںنے نبی ﷺ سے رویت کی ہے یہ حدیث ابو الفرج بن کلبی بن محمود بن سعد نے ہم سے اپنی اسناد کے ساتھ مسلمبن حجاج تک بیان کی کہ وہ کہتے تھے ہمس ے یحیی بن یحیی نے بیان کیا وہ کہتے تھے میں معاویہ بن ابی سلام بن ابی سلام دمشقی نے یحیی بن ابی کثیر سے نقل کر کے بیان کیا وہ کہتے تھے کہ ابو قلابہ نے مجھ سے بیان کیا و۔۔۔
مزید
ابن ضحاک بن امیہ بن ثعلبہ بن جشمبن مالک بن سالم بن غنم بن عوف بن خزرج۔ انصاری خزرجی۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے اور ابو عمر نے (ان کے نسب میں) سالم کو عمرو بن عوف بن خزرج کا بیٹا کہا ہے اور کلبی نے کہا ہے کہ سالمبن عوف بن عمرو بن عوف بن خزرج۔ کنیت ان کی ابو یزید ہے۔ شام میں رہتے تھے پھر بصرہ چلے گئے تھے۔ یہ بھائی ہیں ابو جبیرہ بن ضحاک کے۔ ثابت بن ضحاک جنگ خندق میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ (سواری پر سوار تھے اور مقام حمراء الاسد کی طرف جنگ احد میں رسول خدا ﷺ کے رہبر یہی تھے۔ یہ ان لوگوں میں ہیں جنھوں نے درخت کے نیچے بیعۃ الرضوان کی تھی۔ یہ اس زمانے میں کم سن تھے۔ یہ سب بیان ابو عمر کا ہے مگر س میں اعتراض ہے کیوں کہ جو شخص مقام حمراء الاسد تک نبی ﷺ کا رہبر ہو یہ سن۲ھ کا واقعہ ہے اور بیعۃ الرضوان سن۶ھ کا واقعہ ہے وہ بیعۃ الرضوان میں صغیر السن کیوں کر ہوگا ۔۔۔
مزید
ابن صہیب بن کرز بن عبد مناہ بن عمرو بن غیان بن ثعلبہ بن طریف بن خزرج بن ساعدہ انصاری خزرجی ساعدی۔ احد میں شریک تھے طبری نے ان کو ذکر کیا ہے۔ ابو عمر اور ابو موسینے ان کا تذکرہ مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ابن صامت انصاری۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ عبادہ بن صامت کے بھائی ہیں۔ ان کی حدیث اسماعیل بن ابی اویس نے ابراہیم بن اسماعیل بن ابی حبیبہ سے انھوںنے عبدالرحمن بن ثابت بن صامت سے انھوںنے اپنے والد سے انھوںنے ان کے دادا سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے رسول خدا ﷺ کو بنی عبد الاشہل کی مسجد میں دیکھا کہ آپ ایک چادر پر بیٹھے ہوئے اور اس کو لپیٹے ہوئے تھے زمیں کی خنکی کے سبب سے۔ ابن ابی حبیبہ کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگوںنے تو وہی کہا ہے جو ہم نے بیان کیا (یعنی اسماعیل) اور بعض لوگوں نے عبدالرحمن بن عبدالرحمن بن ثابت کہا ہے۔ اور بعض لوگوںنے کہا ہے کہ عبدالرحمن بن صامت اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے رویت کرتے ہیں۔ یہ ابن مندہ ار ابو نعیم کا قول ہے اور ابوعمر نے کہا ہے کہ ثابت بن صامت انصاری اشہلی۔ ان کی حدیث ان کے بیٹِ عبدالرحمن نے رویت کی ہے انھوں نے کہا ہے کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ۔۔۔
مزید
ابن سماک بن ثابت بن سفیان بن عدی۔ یہ پوتے ہیں ان ثابتکے جن کا ذکر اس سے پہلے ہوا یہ بھی احد میں شریک تھے۔ ابن شاہین نے ان دونوں کا تذکرہ کیا ہے پس یہ ثابت اور ان کے والد اور ان کے دادا سب جنگ احد میں شریک تھے ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ابن سفیان ہیں عدی بن عمرو بن امرء القیس بن مالک اغربن ثعلبہ بن کعب بن خزرج بن حارث بن خزرج انصاری خزرج سماک اور حارث احد میں شریک تھے حارث اسی جنگ میں شہید ہوئے ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ابن زین ودیعہ۔ اور بعض لوگ کہتے ہیں ابن یزید بن ودعہ۔ ان کا ذکر ثابت بن ودیعہ اور ثابت بن یزید کے بیان میں آئے گا۔ انکا تذکرہ ابو عمر نے ثابت بن ودیعہ کے بیان میں کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید