اے منادی دیوان حق اے سید شاہ تراب الحق روئے باطل ہے تجھ سے فق اے سید شاہ تراب الحق اے سید شاہ تراب الحق ہر دعا، پئے آمین نہیں صلح کلیت دین نہیں حق والوں کا یہ آئین نہیں درس احقاق ہے سخت ادق اے سید شاہ تراب الحق سرمایہ بیش بہا ہے تو قاری مصلح کی ادا ہے تو اعلیٰ حضرت کی صدا ہے تو قصر نجدیت تجھ سے شق اے سید شاہ تراب الحق فاسق فاجر اب رہبر ہیں گمرہ، ملت کے لیڈر ہیں علماء پر ذمے اکثر ہیں قل اعوذ برب الفلق اے سید شاہ تراب الحق کیسے فتور کا وقت آیا خود ڈستا ہے اپنا سایا نیکی کی پلٹ گئی کایا کل جو ناحق تھا آج حق اے سید شاہ تراب الحق تو ہے وہ مرشد روحانی سمجھائے جو رمز قرآنی پا کر تری نسبت عرفانی ہیں سینکڑوں دل گو یا حق حق اے سید شاہ تراب الحق تو رہبر اہلنست ہے تیرے قدموں میں برکت ہے سچ بولنا تیری عادت ہے تیرے خطبوں سے ہے واضح حق اے سید شاہ تراب الحق اللہ کرے آئے وہ ۔۔۔
مزید