ہفتہ , 29 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Saturday, 20 December,2025

حضرت علامہ مفتی بلال احمد رضوی

۔۔۔

مزید

مفتی اعظم پاکستان مفتی صاحبداد خان جمالی

مفتی اعظم پاکستان مفتی صاحبداد خان جمالی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:علامہ مفتی محمد صاحبداد خان۔لقب:مفتیِ اعظم پاکستان۔ والد کااسمِ گرامی: خمیسو خان جمالی مرحوم۔جمالی بلوچ قبیلے سےتعلق کی وجہ سے "جمالی "کہلاتے ہیں۔ تاریخِ ولادت :1316ھ،مطابق 1898ء کو" گوٹھ لونی"(ضلع سبی،بلوچستان)میں پیدا ہوئے ۔ آپ کا آبائی وطن جھوک سید قاسم شاہ (تحصیل بھاگ، ڈویژن قلات، بلوچستان)تھا ۔جہاں آپ کی کافی بارانی زمینیں بھی تھیں۔ تحصیلِ علم: ابتداء میں آپ نے قرآن حکیم ایک مشہور اہل اللہ خواجہ سید محمد شاہ علیہ الرحمۃ کے پاس بمقام انجن شیڈ سبی میں پڑھا۔ تین جماعتیں اردو "برنس اسکول" سبی سے پاس  کی۔ عربی و فارسی کی ابتدائی تعلیم حضرت مولانا محمد یوسف علیہ الرحمۃ(متوطن تحصیل بھاگ ، ریاست قلات)سے حاصل کی۔ چنانچہ 1326ھ تا 1330ھ  وہیں پڑھتے رہے ۔اس کے بعد سندھ کے مختلف دینی مدارس میں  مروج۔۔۔

مزید

حضرت شیخ علی متقی

حضرت  شیخ علی متقی  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:شیخ علی۔لقب:علاؤالدین،محدثِ کبیر۔سلسلۂ نسب اسطرح ہے:محدثِ کبیر شیخ علاء الدین علی متقی بن حسام الدین بن عبدالملک بن قاضی خان۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ کا آبائی وطن "جونپور"تھا۔ شیخ حسام الدین  علیہ الرحمہ نے ترکِ وطن کر کے "برہان پور"میں مستقل  سکونت اختیار کرلی تھی۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 888ھ،مطابق 1483ء کو برہان پور (انڈیا)میں پیدہوئے۔ تحصیلِ علم:آپ نے ابتدائی تعلیم وتربیت اپنے والدِ گرامی سے حاصل کی۔مروجہ علوم کی تحصیل کے بعد شاہی ملازمت اختیار کرلی،اورصاحبِ جاہ وحشمت ہوگئے۔مگر آپ نے سب چھوڑ کر مزید کسبِ علم کے لئے شیخ حسام الدین ملتانی علیہ الرحمہ کی خدمت میں ملتان حاضر ہوئے۔ان سے  تفسیرِ بیضاوی وغیرہ کا درس لیا۔ملتان میں دیگر علماء سے بھی علمی استفادہ کرتے رہتے تھے۔مزید علمی پیاس بجھانے۔۔۔

مزید

حضرت پیر سید محمدحسین شاہ علی پوری

حضرت پیر سید محمدحسین شاہ علی پوری  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: پیر سید محمد حسین شاہ علی پوری۔لقب: سراج الملت،محسن الامت۔  سلسلہ ٔنسب اسطرح ہے: حضرت پیر سید محمد حسین بن پیرسیدجماعت علی شاہ بن سید کریم علی شاہ بن سید منور علی شاہ بن سید محمد حنیف بن سید محمد عابد بن سید امان اللہ بن سید عبدالرحیم بن سید میر محمد بن سید علی۔الیٰ آخرہ ۔آپ’’نجیب الطرفین سید‘‘اور ساداتِ شیراز سے آپ کاتعلق ہے۔آپ کاسلسلہ نسب 39واسطوں سے امیرالمؤمنین حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم تک پہنچتاہے۔(رحمۃ اللہ علیہم  اجمعین)۔(تاریخ مشائخِ نقشبند:526) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1295ھ مطابق 1878ء کو امیرِ ملت حضرت پیر حافظ جماعت علی شاہ محدث علی پوری قدس سرہ کےگھر ، علی پور سیداں ضلع سیالکوٹ میں،بوقتِ صبح صادق،ساعتِ سعید میں ہوئی۔حضرت امیر ملّت قدس سرہ نے آ۔۔۔

مزید

حضرت پیر سید محمدحسین شاہ علی پوری

حضرت پیر سید محمدحسین شاہ علی پوری  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: پیر سید محمد حسین شاہ علی پوری۔لقب: سراج الملت،محسن الامت۔  سلسلہ ٔنسب اسطرح ہے: حضرت پیر سید محمد حسین بن پیرسیدجماعت علی شاہ بن سید کریم علی شاہ بن سید منور علی شاہ بن سید محمد حنیف بن سید محمد عابد بن سید امان اللہ بن سید عبدالرحیم بن سید میر محمد بن سید علی۔الیٰ آخرہ ۔آپ’’نجیب الطرفین سید‘‘اور ساداتِ شیراز سے آپ کاتعلق ہے۔آپ کاسلسلہ نسب 39واسطوں سے امیرالمؤمنین حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم تک پہنچتاہے۔(رحمۃ اللہ علیہم  اجمعین)۔(تاریخ مشائخِ نقشبند:526) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1295ھ مطابق 1878ء کو امیرِ ملت حضرت پیر حافظ جماعت علی شاہ محدث علی پوری قدس سرہ کےگھر ، علی پور سیداں ضلع سیالکوٹ میں،بوقتِ صبح صادق،ساعتِ سعید میں ہوئی۔حضرت امیر ملّت قدس سرہ نے آ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ نور محمد نارو والہ

حضرت خواجہ نور محمد نارو والہ رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: شیخ نورمحمد نارووالہ۔ تحصیلِ علم: آپ اپنے وقت کے بہت بڑے عالم تھے۔حضرت قبلہ ٔ عالم سے بیعت ہونے  سےقبل تدریس کرتے تھے۔اسی طرح آپ نے حضرت قبلۂ عال خواجہ نورمحمد مہاروی علیہ الرحمہ سے چند کتبِ تصوف کادرس لیا ہے۔ بیعت وخلافت: حضرت قبلۂ عالم خواجہ نورمحمد مہاروی علیہ الرحمہ سے بیعت ہوئے،ریاضت ومجاہدےکےبعد خلافت سے مشرف ہوئے۔ سیرت وخصائص: سراپا نوروحکمت،شیخِ کامل،عالمِ اکمل،جامعِ شریعت وطریقت،حضرت شیخ نورمحمد نارووالہ رحمۃ اللہ علیہ۔آپ کااسم نور،مرشدنور،اورایسانورجس نے تمام عالم میں نورانی کرنیں بکھیردیں،دنیا جن کوآج بھی قبلۂ عالم کےنام سے یادکرتی ہے۔شیخ نور محمد نارو والہ علیہ الرحمہ خواجہ نور محمد مہاروی کے ممتاز ترین خلفاء میں سے تھے۔ آپ بہت بڑے عالم اور صاحبِ حال بزرگ تھے۔میاں نارووالہ  حضرت خواجہ نور م۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ عبید اللہ ملتانی

حضرت خواجہ عبید اللہ ملتانی رحمۃ اللہ علیہ نام و نسب: اسمِ گرامی: خواجہ عبیداللہ۔لقب:مظہرکلماتِ حق۔ سلسلہ ٔنسب اسطرح ہے:مولانا عبیداللہ  بن مولانا محمد قدرۃ اللہ بن مولانا محمد صالح بن مولانا محمد داؤد بن مولانا یار محمد بن مولانا گل محمد بن مولانا محمد عبدالقدوس بن مولانا محمد عبدالحق بن مولانا خدا بخش بن مولانا محمد عبدالغفور (رحمہم اللہ تعالٰی ) (سردلبراں:47)  قبلہ مفتی محمد عبدالشکور ملتانی  نقل فرماتے ہیں کہ: حضرت خواجہ عبیداللہ  فرمایا کرتے تھے:میری قوم "فقیر"اور اس کے ساتھ "قادری" کا اضافہ صرف اور صرف حضرت محبوبِ سجانی،  شیخ  عبدالقادر جیلانی   علیہ الرحمہ سے محبت اور ان سے نسبت قائم کرنے کی وجہ سے کرتا ہوں"۔(ایضاً) تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 1219ھ،مطابق  1804ءکو"مدینۃ الاولیاء ملتان" میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: بچپن ہی میں آپ۔۔۔

مزید

حضرت امام قشیری رحمتہ اللہ علیہ

حضرت امام قشیری رحمۃ اللہ علیہ نام  ونسب: اسمِ گرامی:عبدالکریم۔کنیت:ابوالقاسم۔القاب:زین الاسلام،استاذالصوفیاء،شیخ الجماعۃ،مقدمۃ الطائفہ،صاحب ِرسالہ قشیریہ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے۔ابوالقاسم عبدالکریم قشیری بن ہوازن بن عبدالملک بن طلحہ  بن محمد نیشاپوری ۔قبیلۂ قشیر کی  نسبت سے قشیری کہلاتے ہیں۔(علیہم الرحمۃ والرضوان) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت ماہِ ربیع الاول/376ھ،مطابق جولائی /986ءکوبمقام"استواء"مضافاتِ نیشاپور میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ نے علم کے لئے کئی بلادِاسلامیہ کاسفرکیا اورمتعدد مشاہیرِ اسلام سے اخذ ِعلم کیا۔جن ابوالحسین بن بشران ،ابن الفضل بغدادی،ابومحمد کوفی،ابونعیم،ابوالقاسم بن حبیب قاضی،ابوبکر طوسی۔مشہور محدث امام ابوبکر بیہقی اور امام الحرمین جوینی کی صحبت میں رہے،اور ان کی معیت میں حج کی سعادت بھی حاصل کی،اسی طرح تصوف اور اخلاق کے متعدد شیوخ ہیں۔ بیعت۔۔۔

مزید

حضرت کمیل بن زیاد

حضرت کمیل بن زیاد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

شیخ طریقت حضرت مولانا شاہ افضال الرحمن عرف فضلو میاں نقشبندی رحمانی

شیخ طریقت حضرت مولانا شاہ افضال الرحمن عرف فضلو میاں نقشبندی رحمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سلسلہ نقشبندیہ کے عظیم بزرگ اویس زمانہ عارف یگانہ مولانا حضرت شاہ فضل الرحمٰن نقشبندی گنج مراد آبادی کے پوتے اور ان کے دوسرے سجادہ نشین شیخ طریقت حضرت مولانا شاہ افضال الرحمن عرف فضلو میاں نقشبندی رحمانی کا ایک سو پانچ سال کی عمر میں 13 جمادی الاولیٰ 1439 ہجری بروز بدھ بمطابق 31 جنوری 2018ء وصال ھوگیا ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ان کی تدفین 13 جمادی الاولیٰ 1439 ہجری بروز بدھ بمطابق 31 جنوری 2018ء بعد نماز عصر بمقام آستانۂ عالیہ رحمانیہ، گنج مراد آباد ضلع اناو میں کی گئی ۔اللہ تعالی حضرت کے درجات بلند فرمائے آمین ۔۔۔۔

مزید