ہفتہ , 29 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Saturday, 20 December,2025

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن عمرو بن ثعلبہ بن غنم بن قتیبہ بن معن بن مالک بن اعصر باہلی۔ ابو احمد عسکری نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے اور ابن مندہ اور ابو نعیم اور ابو عمر نے ان کو حارث بن حمرو باہلی سہمی کہا ہے اور ابو احمد نے ان کے نسب میں ان کو سہمی نہیں کہا مگر ان کے تذرہ میں لکھا ہیک ہ یہ سہمی ہیں اس سے معلوم ہوا کہ ان سے کچھ رہ گیا ہے۔ ابن ابی عاصم نے بھی ان کو باہلی سہمی لکھاہے اس سے بھی اس بات کی تائید ہوتی ہے کہ قبیلہ باہلی سے ن لوگوں کو نبی ﷺ کی صحبت حاصل ہے ان کے اور معن کے درمیان میں آٹھ پشتیں ہیں اور کم از کم سات پشتیں ہیں منجملہ ان کے سلمان بن ربیعہ بن یزید بن عمرو بن سہم بن نضلہ بن غنم بن قتیبہ بن معن ہیں بس ابو احمد نے کئی پشتیں نکال ڈالیں واللہ اعلم۔ ہمیں ابو یاسر بن ابی حبہ نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد سے نقل کر کے خبر دی وہ کہت یتھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم س۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث(رضی اللہ عنہ)

    ابن عمرو۔ انصاری ہیں۔ چچا ہیں حضرت براء بن حازب (مشہور صحابی) کے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کے ماموں ہیں۔ ہمیں عبد الوہاب بن ہبۃ اللہ عبد الوہاب نے اپنی سند سے عبداللہ تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد (امام احمد بن حنبل) نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ہشیم نے اشعث بن سواد سے انھوں نے دی بن ثابت سے انھوں نے براء ابن عازبس ے روات کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے حارث بن عمرو کا گذر میری طرف ہوا ان کے لئے رسول خدا ﷺ نے ایک جھنڈا منعقد کر دیا تھا میں نے پوچھا کہ اے چچا رسول خدا ﷺ نے آپ کو کس طرف بھیجا ہے انھوں نے کہا کہ مجھے ایک شخص کی طرف بھیجا ہے اس نے اپنے باپ کی منکوحہ سے شادی کر لی ہے مجھے حکم دیا ہے کہ اس کی گردن مار دوں اس حدیث کو حجاج بن ارطاہ نے عدی سے انھوں نے براء سے روایت کی اہے۔ اور معمر نے اور فضل بن علاء نے اور زید بن ابی انیسہ نے اشعث سے انھوں نے عدی سے انھوں نے۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمر ہذلی۔ رسول خدا ﷺ کے زمانے میں پیدا ہوچکے تھے حضرت عمر اور ابن مسعود سے کئی حدیثیں انھوں روایت کی ہیں سن۷۰ھ میں ان کی وفات ہوئی۔ واقدی نے ان کو ذکر کیا ہے۔ ابو عمر نے ان کا تذکرہ مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن حنیف کندی۔ بخاری نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے اور ان کی کوئی حدیث نہیں ذکر کی ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عرفجہ بن حارث بن مالک بن کعب بن حارث بن غنم بن سلم بن امرء القیس ابن مالک بن اوس انصاری اوسی۔ غزوہ بدر میں شریک تھے۔ یہ موسی بن عقبہ اور واقدی کا قول ہے۔ کلبی نے بھی ان کا نسب بیان کیاہے اور کہا ہے کہ یہ بدر میں شریک تھے ابو عمر نے بھی ان کا نسب بیان کیا ہے مگر انھوں نے مالک کو اور کعب ثانی کونکال دیا ہے۔ ابن اسحاق نے ان کو اہل بدر میں ذکر نہیں کیا۔ قبیلہ بنی سلیم کے تمام لوگوں کا ذکر ہوچکا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسینے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عدی بن مالک بن حرام بن خدیج بن معاویہ انصاری۔ معاوی۔ غزوہ احد میں شریک تھے اور بنر ابی عبید میں شہید ہوئے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے مختصر لکھا ہے اور ابو موسی نے بھی ایسا ہی لکھاہے حالانکہ ابن مندہ بھی ان کا ذکر لکھ چکے تھے۔ پھر کوئی وجہ ان پر استدراک کرنے کی نہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عدی بن مالک بن حرام بن خدیج بن معاویہ انصاری۔ معاوی۔ غزوہ احد میں شریک تھے اور بنر ابی عبید میں شہید ہوئے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے مختصر لکھا ہے اور ابو موسی نے بھی ایسا ہی لکھاہے حالانکہ ابن مندہ بھی ان کا ذکر لکھ چکے تھے۔ پھر کوئی وجہ ان پر استدراک کرنے کی نہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عدی بن خرشہ بنب امیہ بن عامر بن خطمہ۔ انصاری خطمی۔ احد کے دن شہید ہوئے ان کا تذکرہ ابو عمر نے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عتیک بن نعمان بن عمرو بن عتیک بن عمرو بن مبذول مبذول کا نام عامر بن مالک بن نجار ہے۔ یہ بھائی ہیں سہل ابن عتیک کے جو بیعت عقبہ اور بدر میں شریک تھے۔ حارث غزوہ احد میں اور تمام مشاہد میں شریک تھے حارث کی کنیت ابو اخزم ہے۔ جسر ابی عبید کے دن شہید ہوئے۔ واقدی اور زبیر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عتیک بن حارث بن حبشہ۔ جبر بن عتیک کے بھائی ہیں احد میں اور اس کے بعد غزوات میں شریک تھے ان کے ہمراہ ان کے بیٹِ عتیک بن حارث بن عتیک بھی تھے۔ یہ عدوی کا قول ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے جابر بن عتیک کے کان میں کیا ہے  وہ ان کے بھائی ہیں اور کہا ہے کہ وہ صحابی ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید