منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

ابوالحجاج الثمانی رضی اللہ عنہ

ابوالحجاج الثمانی،ان کانام عبدبن عبدیاعبداللہ بن عبد تھا،یہ اپنی کنیت سے زیادہ مشہور ہیں،ہم عبداللہ اور عبد کے تراجم میں ان کا ذکر کر آئے ہیں۔ منصور بن ابوالحسن فقیہ الطبری نے باسنادہ تا احمد بن علی،انہوں نے ابوالربیع سلیمان بن داؤد البغدادی سے(نہ کہ زہرانی سے)،انہوں نےبقیہ بن ولید سے،انہوں نےابوبکر بن عبداللہ بن ابومریم سے،انہوں نے ہیثم بن مالک الطائی سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن عائد الازوی سے،انہوں نے ابوالحجاج الثمانی سےروایت کی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جب میت کو قبر میں رکھا جاتا ہے،تو قبر کہتی ہے،ارے نابکار!میرے بارے میں توکس غلط فہمی کاشکار تھا،کیاتجھے معلوم نہیں تھا،کہ میں فتنے اور اندھیرے کا گھرہوں،اور تومیرے متعلق کیوں مبتلائے فریب تھا،کہ تو میرے پاس سے اکڑتے گزرجاتےتھے،حضورِاکرم نے فرمایا،اگرمُردہ نیکوکارہوا،۔۔۔

مزید

ابوحکیم الانصاری رضی اللہ عنہ

ابوحکیم الانصاری رضی اللہ عنہ ابوحکیم الانصاری،ان کا نام عمرو بن ثعلبہ بن وہب بن عدی بن مالک بن عدی بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار تھا،غزوۂ بدر میں شریک تھے،عبیدہ بن علی نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر انصار کے بنوعدی بن نجار اور عمرو بن ثعلبہ (ابوحکیم) کا ذکرکیا ہے،ابوعمر نےان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحکیم رضی اللہ عنہ

ابوحکیم،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،کوئی کہتاہے،کہ اس سے یزید بن ابوحکیم ازپدرِ خود مراد ہیں،کوئی کہتاہے،یزید بن حکیم از پدرِ خود یا حکیم بن یزید اور یا ابوحکیم بن یزید از پدرِخود ازجدِ خود،اس بارے میں کہ انہوں نے عطابن سائب سے روایت کی،اختلاف ہے،ان سے مروی ہے، ان سے مروی ہے کہ جب تم سے کوئی مشورہ طلب کرے تو اسے صحیح مشورہ دو ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحکیم رضی اللہ عنہ

ابوحکیم،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،کوئی کہتاہے،کہ اس سے یزید بن ابوحکیم ازپدرِ خود مراد ہیں،کوئی کہتاہے،یزید بن حکیم از پدرِ خود یا حکیم بن یزید اور یا ابوحکیم بن یزید از پدرِخود ازجدِ خود،اس بارے میں کہ انہوں نے عطابن سائب سے روایت کی،اختلاف ہے،ان سے مروی ہے، ان سے مروی ہے کہ جب تم سے کوئی مشورہ طلب کرے تو اسے صحیح مشورہ دو ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحمیدالساعدی رضی اللہ عنہ

ابوحمید الساعدی،ان کے نام میں اختلاف ہے،ایک روایت میں عبدالرحمٰن بن عمرو بن سعد اور ایک میں منذر بن سعد بن مالک بن خالدبن ثعلبہ بن حارث بن عمروبن خزرج بن ساعدہ ہے،ان کی والدہ امامہ دخترِ ثعلبہ بن جبل بن امیہ بن عمروبن حارثہ بن عمرو بن خزرج تھیں،مدنی تھے اور امیرمعاویہ کے آخری عہد میں فوت ہوئے۔ صحابہ میں ان سے جابر بن عبداللہ نے اور تابعین میں سے عروہ بن زبیر،عباس بن سہل محمد بن عمرو بن عطاء اور خارجہ بن زید بن ثابت وغیرہ نے روایت کی۔ ابراہیم بن محمد بن مہران الفقیہہ وغیرہ نے باسنادہم ابوعیسیٰ سے،انہوں نے محمد بن یسار اور محمد بن مثنیٰ سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید القطان سے،انہوں نے عبدالحمید بن جعفر سے،انہوں نے محمد بن عمرو بن عطاء سےروایت کی،کہ انہیں ابوحمید الساعدی نے بتایا،کہ انہوں نے صحابہ کے ایک گروہ سے جس میں دس حضرا۔۔۔

مزید

ابوحمیضہ مزنی رضی اللہ عنہ

ابوحمیضہ مزنی رضی اللہ عنہ ابوحمیضہ مزنی،ابوموسیٰ نے اجازۃً حسن بن احمد سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے،انہوں نے عمرو بن اسحاق بن علاء سے،انہوں نے ابوعلقمہ نصر بن خزیمہ بن جنادہ سے روایت کی،کہ ان کے والد نصر بن علقمہ سے،انہوں نے اپنے بھائی محفوظ بن علقمہ سے،انہوں نے ابن عائد سے،انہوں نے عصیف بن حارث سے،انہوں نے ابوحمیضہ مزنی سےروایت کی،کہ ہم ایک موقعہ پر حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے میں شریک تھے،حضورِاکرم اس اثنا میں ایک مرد اور ایک عورت سے گفتگو میں مشغول ہوگئے،ہم آہستہ آہستہ کھاتے رہے،اتنے میں حضورِ اکرم باتوں سے فارغ ہو کر کھانے میں ہمارے ساتھ شریک ہوگئے،پھر فرمایا،اس طرح کھاؤ، جس طرح مسلمان کھاتے ہیں،ہم نے کہا ،یارسول اللہ،وہ کیا طریقہ ہے؟آپ نے ایک بڑا سا لقمہ اٹھایا اور فرمایا،اس طرح کے پانچ چھ لقمے۔۔۔

مزید

ابوحمادانصاری رضی اللہ عنہ

ابوحماد انصاری یا ابوحامد،ابنِ لہیعہ نے وہب بن عبداللہ سے،انہوں نے عقبہ بن عامر سےاور حماد انصاری سےجوحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں،روایت کی،حضورِاکرم نے فرمایا،جس شخص نے اپنے مومن بھائی کا کوئی قصور دیکھا اور پردہ پوشی سے کام لیا،وہ یوں سمجھے،گویااس نے کسی ایسی بچی کو زندہ کردیا جسے زندہ دفن کردیاگیاتھا،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوالحمراء مولی رضی اللہ عنہ

ابوالحمراء مولی رسول اللہ علیہ وسلم،ان کا نام ہلال بن حارث یا ہلال بن ظفر تھا،ان سے ابوداؤد نے روایت کی،کہ جب صبح صادق نمودار ہوتی تو حضورِ اکرم حضرت علی اور جناب فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھرکے پاس سے گزرتے،اور فرماتے، "اَلسَّلَامُ عَلَیکُم یَااِہلَ البَیتِ اَلصَّلوٰۃ اَلصَّلوٰۃ،اِنَّمَایُرِیدُ اللہُ لِیُذھِبَ عَنکُمُ الرِّجسَ اَھلَ البَیتِ وَیُطَھِّرَکُم تَطھِیرا " تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،یہ ابوالحمراء وہی آدمی ہیں جنہیں ابوعمر نے غلطی سے ابوالجمل لکھاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحسن انصاری مازنی رضی اللہ عنہ

ابوحسن انصاری مازنی ،بروایتے،ان کی کنیت ہی ان کا نام ہے،ایک روایت میں ان کا نام تمیم بن عبدعمر ہے،وہ یحییٰ بن عمارہ کے دادا اور عمر بن یحییٰ کے والد اور امام مالک بن انس کے شیخ ہیں،مدنی ہیں،انہیں صحبت نصیب ہوئی،یہ بیعت عقبہ اور غزوۂ بدر میں شریک تھے۔ عمروبن یحییٰ نے والدسے،انہوں نے دادا سے،انہوں نے رسولِ کریم سے روایت کی،آپ نے فرمایا،اگرکوئی شخص مجلس سے اُٹھ کر باہر چلاجائے اور پھر واپس آجائے تو وہ اس نشست کا ذیادہ مستحق ہے۔ یہ ابوالحسن وہی ہیں جنہوں نے زید بن ثابت کو یوم الدار کے موقعہ پر (جب انہوں نے انصارکومخاطب ہوکرکہاتھا،اے انصار!اللہ کے دین کی امدادکے لئےدوبارہ اٹھ کھڑے ہو)کہاتھا، بخدا،اے ابوالحسن!ہم ہرگز تمہاری بات نہیں سُنیں گے اور نہ تمہاری اطاعت کریں گے،ہم قرآن کی اس آیٔت کا مصداق نہیں بننا چاہتے ۔۔۔

مزید

ابوحصیفہ مصغر رضی اللہ عنہ

ابوحصیفہ مصغر،ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،اور بتایا ہے،کہ طبرانی وغیرہ نے بھی ان کا ذکر کیا ہے، ابو موسیٰ نے ابوغالب احمد بن عباس سے انہوں نے ابوبکر بن ریدہ سے(ح) ابوموسیٰ نے کہا کہ انہیں ابوعلی نے اور ابونعیم نے بتایا،کہ ہمیں سلیمان بن احمد نے ،انہیں محمد بن نصر صانع نے،انہیں محمد بن اسحاق،انہیں یحییٰ بن یزید بن عبدالملک نے اپنے والد سے،انہوں نے یزید خصیفہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے داداسے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،کہ خوش چہرہ لوگوں سے بھلائی کی التماس کرو،اوراسی اسناد سے یزید بن خصیفہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنے داداسے روایت کی،حضورِاکرم نے فرمایا،جب تم گھر سے نکلوتو لَاحولَ وَلَاقُوَّۃَ اِلّابِاللہ تَوَکَّلتُ عَلی اللہ ، اور حَسبِی اللہُ وَنِعمَ الوَکِیل پڑھ لیا کرو، اب۔۔۔

مزید