/ Tuesday, 14 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(14422)  تلاش کے نتائج

حضرت سید حسین اشرف الاشرفی جیلانی

حضرت سید حسین اشرف الاشرفی جیلانی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سید ابو عبد اللہ سیف الدین عبد الوہاب بن غوث الاعظم

حضرت شیخ سید ابو عبد اللہ سیف الدین عبد الوہاب بن غوث الاعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یہ حضور سیدی غوثِ اعظم کے سب سے بڑے صاحبزادے اور سجادہ نشین تھے۔ (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

حضرت سید غیاث الدین

حضرت سید غیاث الدین علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

سید احمد توختہ ترمذی ثُم لاہوری قدس سرہٗ

  آپ قدماء مشائخ عظام اور سادات کرام لاہور میں سے تھے اوّل عمر میں ترمذی میں رہے پھر اشارۂ غیبی سے وطن مالوف سے عازم ہندوستان ہوئے دورانِ سفر آپ اپنے ساتھ اپنی دوبیٹیاں جن کے نام بی بی حاج اور بی بی تاج تھے ہندوستان لائے آپ براہ کیج مکران پہنچے بڑی بیٹی بی بی حاج شاہزادہ بہاء الدین محمد ولد سلطان قطب الدین محمد شاہ والی کیچ مکران کے نکاح میں دی یہ شاہزادہ حضرت شیخ ابوالحسن ہنکاری قریشی کی اولاد میں سے تھے آگے بڑھے لاہور آئے اور لاہور کے محلہ چہل بی بی میں سکونت اختیار کی اور ہزاروں طالبان حق کی راہنمائی فرماتے رہے کثیر خلق کو راہ ہدایت پر لائے اور فیضانِ روحانیت سے مالا مال کیا آپ کے لاہور کے قیام کے دوران آپ کے برادر زادہ سید شاہ زید بھی لاہور پہنچے دوسری لڑکی تاج بی بی اس برادر زادے سے بیاہ دی۔ اور انہیں ہندوستان کے وسطی علاقہ کی طرف جانے کا حکم دیا شہزادہ سید شاہ زید بمقام سوانہ بر۔۔۔

مزید

میاں سلطان شیردَڑوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ

آپ میاں اکبرعلی بن سلطان حاجی دَڑوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے فرزند تھے۔بیعت وخلافت شیخ گوہر شاہ بن شیخ ماہی شاہ سلیمانی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ سے رکھتے تھے۔ شجرہ بیعت آپ مرید شیخ گوہرشاہ سلیمانی کے۔وہ مرید شیخ نظام الدین سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ گھنگوالی کے۔ اس سے اُوپرشجرہ میاں غلام حسن بن سلطان مست نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کے ذکرمیں لکھاگیاہے۔ فیضانِ کثیر آپ بڑے صوفی اہل شریعت وطریقت۔صاحب فیضان ظاہری و باطنی  تھےنماز باجماعت اداکیاکرتے ۔دنیاوی جاہ وجلال بھی بہت تھا۔ اولاد آپ کے پانچ بیٹے تھے۔ ا۔میاں چراغ علی ۔ ۲۔میاں حسین بخش۔ ۳۔میاں عطامحمد۔ ۴۔حافظ غلام محمد۔ ۵۔میاں شاہ محمد۔ ؎         میاں چراغ علی کے ایک ہر فرزند صاحبزادہ محمدحسین اس وقت ۱۳۷۶ھ؁ میں موجودہیں۔ ؎         صاحبزادہ محمد حسین کے دو ۔۔۔

مزید

میاں غلام محمد سہروردی

میاں غلام محمد سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           آپ نے علوم ظاہری کی تکمیل کے بعد ہی میدان تصوف میں قدم رکھا تھا جس کےلیئے آپ نے مختلف مقامات پھرے،آپ نے سید ظہور الحسن بٹا لوی رحمتہ اللہ علیہ سے جو سلسلہ عالیہ قادریہ سے منسلک تھے بھی فیض حاصل کیا،مزید براں فتح پور کے ایک بزرگ میاں قطب الدین وڑائچ رحمتہ اللہ علیہ سے بھی آپ کو برکات حاصل ہوئیں، آپ رسول پور ضلع گجرات کے  رہنے والے تھے، تاریخی نام،غلام صدیق،تھا والد کا نام میاں محمد علی تھا، سات سال کی عمر میں دینی علوم حاصل کرنے کےلیئے مد ر سے چلے گئے اور درسی کتب سے استفا دہ کیا، چھبیس سال تک یہی سلسلہ جاری رہا پھر باطنی تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ بیعت:           آپ نے سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں حضرت شرف الدین عرف بابا  جنگو شاہ قلند۔۔۔

مزید

سیدنا محسن بن علی رضی اللہ عنہ

بن ابی طالب بن عبد المطلب قرشی ہاشمی: آپ جنابِ فاطمہ کے صاحبزادے تھے ہمیں ابو احمد الوہاب بن ابی منصور الامین نے ابو الفضل محمد بن ناصر سے، اس نے ابو طاہر بن ابی الصقر الانباری سے، اس نے ابو البرکات بن لطیف الفراء سے۔ اس نے حسن بن رشیق سے۔ اُس نے ابوبشر الدو لابی سے، اُس نے محمد بن عوف الطائی سے، اُس نے ابو نعیم اور عبد اللہ بن موسیٰ سے بیان کیا۔ انہوں نے کہا۔ ہم سے اسرائیل نے، اس سے ابو اسحاق نے، اس سے ہانی بن ہانی نے، اس سے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب امام حسن پیدا ہُوئے تو مَیں نے ان کا نام حرب رکھا۔ حضور تشریف لائے۔ فرمایا: مجھے میرا بیٹا دکھاؤ۔ پوچھا کیا نام رکھا مَیں نے عرض کیا، حرب۔ فرمایا: نہیں یہ حسن ہے۔ یہی صورت جناب حسین کی پیدائش کے وقت پیش آئی۔ مَیں نے نام حرب بتایا۔ تو آپ نے حسین تجویز کیا۔ تیسری دفعہ محسن پیدا ہوئے تو مَیں نے حرب ہی نام ر۔۔۔

مزید

مولانا سہراب چارن

  جناب مولانا سہراب بن محمد آچر چارن گوٹھ کنڈی استیشن پھلجی ضلع دادو، سندھ) میں ۱۹۲۴ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: ماسٹر والی ڈنہ قریشی بو بکائی کے پاس پرائمری کی تعلیم حاصل کی، اس کے بعد مولانامحمد سلیمان میمن  (محلہ میمن نزد جیون شاہ مسجد ، دادو شہر) کے پاس فارسی و عربی کی کتب پڑھیں اوراعلیٰ تعلیم کیلئے مدرسہ عین العلوم امینائی شریف میںرجو ع کیا، جہاں مولانا سید امیر محمد شاہ حسینی کے پاس نصاب مکمل کرکے ۱۹۴۹ء کو فارغ التحصیل ہوئے۔ بیعت: آپ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں حضرت فقیر نور بخش نقشبندی (پھلن پور ضلع مظفر گڑھ/پنجاب) سے دست بیعت ہوئے۔ درس و تدریس: آپ نے بعد فراغ مدرسہ شمس العلوم قائم کرکے درس و تدریس کاسلسلہ تا حیات جاری رکھا۔   تلامذہ: آپ کے شاگردوں میں سے بعض کے نام درج ذیل ہیں: ٭     مولانا احمد کوہستانی       ۔۔۔

مزید

حضرت سید ابو الفرح واسطی

حضرت سید ابو الفرح واسطی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: سید ابو الفرح  واسطی،  مشرقی عراق کے ایک شہر’’واسط‘‘  سے تعلق رکھنے کی نسبت سے واسطی کہلاتے ہیں۔ سلسلۂ نسب: سید داؤد بن سید حسین بن سید یحییٰ بن سید زید سوم بن سید عمر بن سید زید دوم بن سید علی عراقی بن سید حسین بن سید علی بن سید محمد بن سید عیسیٰ موتم الاشبال رحمہم اللہ تعالیٰ۔ ایک بار حاکم واسط سے کوئی امر غیر شرعی صادر ہوا، آپ نے اس کے دربار میں جاکر تنبیہ فرمائی، حاکم تو خاموش رہا مگر بعد میں اپنے حاشیہ نشینوں کے بہکاوے میں آکر آپ کو واسط سے چلے جانے کو کہا۔ آپ نے اولی الامر کی اطاعت کو واجب سمجھ کر واسط کو خیرباد کہا اور محمود غزنوی کے عہد سلطنت میں غزنی پہنچے۔ سرہند آمد:                 غزنی کے بعد آپ سر۔۔۔

مزید