/ Tuesday, 30 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(155)  تلاش کے نتائج

حضرت مولانا ابوالاحیاء محمد نعیم قادری رزاقی لکھنوی

حضرت مولانا ابوالاحیاء محمد نعیم قادری رزاقی لکھنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

خواجہ غلام فریدچشتی

حضرت خواجہ غلام فرید  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: حضرت خواجہ غلام فرید۔القاب:ملک الشعراء،فردِ فرید،قادرالکلام،شاعرِ ہفت زبان۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:قدوۃ العاشقین حضرت خواجہ غلام فریدبن حضرت خواجہ خدا بخش بن حضرت خواجہ احمد علی بن حضرت قاضی محمد عاقل(خلیفہ حضرت قبلہ عالم مہاروی) بن مخدوم محمد شریف بن مخدوم یعقوب بن مخدوم نور محمد۔آپ کا سلسلۂ نسب خلیفۂ ثانی حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے۔(علیہم الرحمہ) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت بروز منگل  26/ذیقعدہ1261ھ،مطابق  25/نومبر 1845ء کو "چاچڑاں شریف"میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ نےآٹھ سال کی عمر میں قرآن کریم حفظ کیا اسی دوران آپ کے والدماجد کا وصال ہو گیا ۔ظاہری وباطنی علوم و معارف اپنے بڑے بھائی حضرت خواجہ فخر جہاں غلام فخر الدین رحمہ اللہ تعالیٰ اور دیگر جیدعلماء  سے حاصل کئے اور مرتبۂ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شاہ شہود الحق اصدقی

حضرت مولانا شاہ شہود الحق اصدقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا سید شاہ قیام الدین اصدق قدس سرہٗ کے بڑے صاحبزادے، سہود الحق نام نامی زہد وتقویٰ،فقرو توکل میں والد کے نمونہ، عالم متجر ،مجود،وقاری،والد ماجد کے مرید ہوئے شب سہ شنبہ ۲۷ صفر المظفر ۱۲۹۵ھ میں والد ماجد سے خلافت پائی اور سجادہ نشین ہوئے،شادی نہیں کی،یوم شنبہ ۶ربیع الثانی ۱۳۳۱ھ میں راہئ عالم جادداں ہوئے،قطعۂ تاریخ وفات یہ ہے جانشین شہ قیام اصدقبود آں باصفا شہودالحقگفت تاریخ رحلتش ہاتفبودسر خدا شہودالحق۔۔۔

مزید

حضرت مولانا مفتی محمد لطف اللہ رامپوری

حضرت مولانا مفتی محمد لطف اللہ رامپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا مفتی سعداللہ رامپور کے صاحبزادے، ۱۲۵۴ھ میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے تاریخی نام ‘‘مظہر الحق’’ تعلیم والد ماجد اور علماء رامپور سےپائی، مدرسہ عالیہ میں اول ہوئے پھر بھوپال چلےگئے، ۱۲۹۴ھ میں والد کا انتقال ہوا، تو رامپور آئے، اعلیٰ حضرت حاجی نواب کلب علی خاں قدس سرہٗ سے والد جگہ مفتی، قاضی اور حاکم مرافعہ مقرر کیا، عیدین کی امامت بھی سپرد ہوئی، نہایت پرہیزگار اور عابد تھے، معاملات عدالت میں کبھی کسی دباؤ میں نہ آئے، آ پ کی عدالت ودیانت کے اہل شہر معترف تھے،مدرسہ انوار العلوم قائم کیا، اس پر خود بھی خرچ کرتے اور اہل شہر سے بھی چندہ کرتے، اعلیٰ حضرت مولاناشاہ احمد رضا بریلوی کےفتاویٰ پر بکثرت تائیدی دستخط کیے اکیسویں ۲۱ربیع الثانی۱۳۳۱ھ کو دو شنبہ کے دن وفات ہوئی، قبر والد کےپہلو میں احاطہ شاہ بغدادی میں ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا انوار اللہ خاں حیدر آبادی

حضرت مولانا انوار اللہ خاں حیدر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا انور اللہ خاں ۲۴ربیع الثانی ۱۲۶۴ھ میں پیدا ہوئے، حضرت مولانا عبد الحلیم رزاق فرنگی محی اور اُن کے نامور صاحبزادہ مولانا عبد الحئی سے علوم کی تحصیل کی اور مدارج کمال کو پہونچے،ساری عمر خدمت واشاعت دین میں بسر کی،۱۲۵۵ھ میں انتظام کے اُستاد مقرر ہوئے، ۱۳۳۰ھ میں محکمۂ احتساب سپرد ہوا،۱۳۳۳ھ میں فضیلت جنگ کا خطاب،ملااور وزیر اوقاف مقرر ہوئے،مولانا کی زندگی عبات وریاضت سے پُر نور تھی،درس و تدریس اور دعوت و تبلیغ کی طرف خاص توجہ تھی،قادیانیت کی شورش اور فتنہ انگیزی کے انسداد میں افادۃ الانھام’’ تالیف فرمائی،۱۳۳۵ھ میں وفات ہوئی،آپ کے حالات وخدمات میں ‘‘انور الحق’’ مفصل کتاب ہے۔انور احمدی تالیف کی ہے (دکن میں اُردو)۔۔۔

مزید

حضرت علامہ خواجہ نورالدین شاہ جمالی

مولانا نور الدین رحمۃ اللہ (والدِ گرامی خواجہ فیض محمد شاہ جمالی علیہ الرحمہ ) مفتی محمد ظریف فیضی  علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : دورانِ تعلیم ایک دن راقم نے اپنے مرشد کریم (قبلہ شاہ جمالی)سے پوچھا حضور: میں نے سنا ہے کہ آپ کے والد صاحب مسلمان ہوئے تھے؟ فرمایا !ہاں میرے دادا کے گھر اولاد نہ ہوتی تھی۔ میرے پر دادا نے پیر غائبی کی خانقاہ پہ جا کر دعا کی "کہ اے اللہ میرے بیٹے کے گھر صاحب جمال و بخت والا بیٹا پیدا ہو"۔ (پیر غائبی کے مزار پہ لوگوں کی مُرادیں پوری ہوتی تھیں)۔ راقم نے عرض کیا حضور! آپ کے اجداد کہاں رہتے تھے۔؟ اور کیا کام کرتے تھے۔؟ فرمایا :نواب ریاست" خیر پور میرس"کے خزانچی و معاون تھے اور تمام آمد و خرچ و حساب و کتاب میرے اجداد کے پاس رہتا تھا، میری قوم کو دیوان کہاجاتا تھا اور نواب صاحب کی معتمد علیہ قوم تھی۔           غرض یہ کہ ب۔۔۔

مزید

حضرت علامہ محمد جان بحری آبادی

حضرت علامہ محمد جان بحری آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ

شارح بخاری مولانا مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ حضرت صدر الشریعہ قدس سرہٗ کے ہم وطن بریلی،مبارک پور میں حضرت شیخ الحدیث مولانا شاہ سردار احمد قدس سرہٗ اور حضرت شاہ عبد العزیز محدث مراد آبادی مدظلہٗ العالی اور دیگر عماء سے علوم کا تکملہ کیا،برسہا برس گیا صوبہ بہار کے مدرسہ میں درس دیا،وطن کے مدرسہ شمس العلوم میں صدر مدرس رہے،مفتی اعظم مولانا شاہ مصطفیٰ رضا مدظلہٗ العالی کے زیر نگرانی رضوی دار الافتاء بریلی میں سیکڑوں فتاویٰ لکھے باذوق طلبہ کو درس بھی دیا،چند دنوں کے لیے حضرت مفتئ اعظم کی اجازت سے چمنی بازار ضلع پورنیہ کے مدرسہ خانقاہ مصطفائیہ میں صدر مدرس ہوکر تشریف لے گئے،مشہور شاعر جناب بیکل بلرام پوری کی دعوت پر اُن کے قائم کردہ مدرسہ انوار القرآن کی مسند صدارت المدرسین کو زینت و شرف بخشا،مدرس ہونے کے ساتھ عمدہ خطیب و مصنف بھی ہیں،تقریری مؤثر مدلل ہوتی ہے،ترویح مذہب اہل سنت کا۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شاہ محمد حسین الہ آبادی

حضرت مولانا شاہ محمد حسین الہ آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت قاضی ہدایت اللہ مشتاق مٹیاری

حضرت قاضی ہدایت اللہ مشتاق مٹیاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سندھی زبان کے نامور انشاء پرداز مولانا قاضی ہدایت اللہ بن محمود بن محمسد سعید صدیقی ۱۲۸۶ھ/ ۱۹۶۹ء کو مردم خیز شہر مٹیاری(ضلع حیدرآباد) میںتولد ہوئے۔ آپ کے جد اعل۹یٰ مخدوم فیروز ٹھٹوی مکہ مکرمہ میں ۸۷۵ھ کو تولد ہوئے اور ۹۰۱ھ کو جام نظام الدین سمہ کے عہد حکومت میں سندھ تشریف لے آئے اور یہیں زندگی رشد و ہدایت میں بسر کی آخر انتقال کیا اور مکلی میں مدفون ہوئے۔ قاضی مشتاق کا ۳۶ ویں پشت میں نسب کا سلسلہ امیر المومنین خلیفۃ المسلمین جانشین مصطفی ، یار غار حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہٗ سے ملتا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ آپ صدیقی ہیں کہ کہ میمن ، جیسا بعض نے گمان کیا ہے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم مٹیاری میں حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لئے مشہور و معروف درسگاہ جامع مسجد مائی خیری حیدرآباد میں داخلہ لیا اور علامۃ الزمان حضرت مولانا م۔۔۔

مزید