/ Saturday, 27 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(318)  تلاش کے نتائج

شیخ الاسلام حضرت مولانا شاہ عبد القدیر قادری بدایونی

شیخ الاسلام حضرت مولانا شاہ عبد القدیر  قادری بدایونی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی: حضرت مولانا شاہ عبدالقدیر بدایونی۔کنیت: ابوالسالم۔لقب: شیخ الاسلام، عاشق رسولﷺ،ظہورِ حق۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: حضرت علامہ مولانا شاہ عبدالقادر بدایونی  بن تاج الفحول محب رسول مولانا شاہعبدالقادر بدایونی بن سیف اللہ المسلول حضرت مولانا شاہ فضل ِرسول بدایونی بن عین الحق شاہ عبد المجید بد ایونی،بن شاہ عبد الحمید بد ایونی۔رحمۃ اللہ علیہم اجمعین۔سلسلۂ نسب حضرت عثمان غنی ﷜تک منتہی ہوتاہے۔(اکمل التاریخ:33) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 11/شوال المکرم1311ھ،مطابق  وسط اپریل/1894ء کوبدایوں شریف(انڈیا) میں ہوئی۔ ولادت سے قبل بشارت:آپ کی ولادت سے قبل ہی جد کریم  سیف اللہ المسلول حضرتمولانا شاہ فضل رسول بدایونی﷫ نے1283ھ /1866ء میں  ہی بشارت دے دی تھی کہ اس وقت تشریف لانے والے عبدالمقت۔۔۔

مزید

حضرت علامہ دین محمد گشکوری بلوچ

حضرت علامہ دین محمد گشکوری بلوچ علیہ الرحمۃ مولانا حافظ دین محمد خان گشکوری بلوچ ماہ رجب المرجب ۱۳۰۸ھ کو گوٹھ پٹ گل محمد لگاری تحصیل جوہی (ضلع دادو ) میں تولد ہوئے۔ آباء و اجداد اصل سبی (بلوچستان) کے تھے، پر دادا اہڈو خان وہاں سے نقل مکانی کرکے اس وقت کے مشہور صوفی بزرگ میاں نصیر محمد کلہوڑو کے زیر سایہ گوٹھ گاڑھی تحصیل ککڑ (ضلع دادو) میں سکونت اختیار کی۔ تعلیم و تربیت: مولانا دین محمد نے دس سال کی عمر میں گوٹھ کے خلیفہ محمد ڈیپر کے پاس ناظرہ قرآن پاک کی تعلیم حاصل کی۔ قحط کے سبب گھر والے دوسرے شہر چلے گئے جس کے سبب دو چار سال آپ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ اس کے بعد ۱۳۲۲ھ کو اپنے آبائی گوٹھ واپس ہوئے اور تعلیم کو دوبارہ جاری کیا۔ فارسی کی تعلیم گوٹھ ڈیپر تحصیل میہڑ میں مولانا غلام عمر سومرو کے مدرسہ میں حاصل کی۔ اس کے بعد ایک طالب علم محمد ہاشم ملاح کی رفاقت سے ڈگھ بالا تحصیل جوہی گئے جہاں ن۔۔۔

مزید

صوفی راشد برہان پوری

صوفی راشد برہان پوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:  سید محمد مطیع اللہ راشد۔معروف: صوفی راشد برہان پوری ۔سلسلہ ٔنسب: ضلع دادو سندھ کے قریب قصبہ پاٹ شریف مرکز علم و فضل تھا ، اور یہاں کے سر بر آوردہ صدیقی علماء کا خاندان بھی ٹھٹھہ، گجرات، مالوہ اور دکن ہوتا ہو اخاندیش کے دارلحکومت برہان پور پہنچا۔ یہ 950ہجری کا زمانہ ہے ، یہاں فاروقی سلاطین حکمران تھے۔ پاٹ شریف کے اس خانوادے کے دو افراد شیخ محمد طاہر محدث سندھی (مصنف تفسیر قرآن عربی مجمع البحار قلمی) اور بابا قاسم تھے جو علم و فضل اور فقرو تصوف کے آفتاب اور ماہتاب تھے۔ انہوں نےیہاں کےحالات کےپیش نظرسندھ سےبرہان پور کی طرف ہجرت فرمائی۔بادشاہ برہان پور نے ان کی زبردست پزیرائی کی رہائش و درس تدریس کیلئے شاہی محل کی عمارت دے دی ۔ وظائف اور جاگیریں عطا کرکے فکر معاش سے آزاد کردیا اور انہوں نے یکسوئی کے ساتھ ترویج و اشاعت علم پر ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ سید امیر محمد شاہ الحسینی

حضرت علامہ سیدامیر محمد شاہ الحسینی رحمۃ اللہ تعالی علیہ و  ۱۰۔۱۳۰۹ھ/ف۱۳۷۹ھ/ ۱۹۶۰م           آپ  اپنے وقت کے اہلِ  دل ، صوفی،عالم، بے نظیر عاشقِ رسول ہوئے ہیں۔ آپ کی عمر کا بیشتر حصّہ تعلیم و تعلّم میں گزرا ہے۔ پورے سندھ میں اور اس سے باہر آپ کے تلامذہ کثیر تعداد میں موجود ہیں۔ تدریس کے ساتھ فتویٰ نویسی میں بھی آپ کو بڑا کمال حاصل تھا۔ دور دور سےفتاوٰی آپ کے پاس آتے تھے۔ آپ کے والدِ ماجد کا نام سیّد سوڈھل شاہ اور دادا  کا نام سیّدویدھل شاہ تھا۔ قریہ امینافی ضلع و تحصیل دادومیں اقامت گزیں تھے جہاں پر حضرت سیّد امیر محمد شاہ الحسینی کی ولادت باسعادت ہوئی۔ قرآنِ حکیم میاں الھندو تنیو سے پڑھا۔ (سندھ جا اسلامی درس گاہ،  ص ۵۲۳) اس کے بعد بستی’’پرھیاڑن‘‘  میں مولوی محمدعارف کے پاس فارسی کی تعلیم مکم۔۔۔

مزید

عبد القدیر حسرت حیدر آبادی، شیخ الحدیث علامہ

عبد القدیر حسرت حیدر آبادی، شیخ الحدیث علامہ  نام ونسب: اسم گرامی:حضرت مولانا محمد عبدالقدیر صدیقی﷫۔لقب:حسرت۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:مولانا محمد عبدالقدیر  صدیقی﷫ بن مولانا محمد عبدالقادر صدیقی﷫۔والد کی طرف سے آپ کا سلسلۂ نسب حضرت صدیق اکبر ﷜ سے اور والدہ ماجدہ کی طرف سے حضرت امام حسین ﷜ سے ملتا ہے۔والد کی طرف سے صدیقی اور والدہ کی طرف سےحسینی ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 27/رجب المرجب 1288ھ  کومحلہ قاضی پورہ  حیدر آباد میں اپنے نانا حضرت میر پرورش علی خاں صاحب کے مکان میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی، والد بزرگوار حضرت محمد عبد القادر صدیقی اور آپ کے ماموں حضرت سید محمد صدیق عرف خواجہ محبوب اللہ رحمۃ اللہ علیہما نے آپ کو تعلیم دی۔ مدرسہ دارالعلوم سے فراغت کے بعد آپ نے مولوی اور منشی فاضل کی تعلیم پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔ فنون سپاہ گری ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ

حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نوشاہ ثالث حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ ابن حضرت سید شاہ محمد کی پیدائش بروز چہار شنبہ بوقت ظہر ۲۷؍جمادی الاخریٰ ۱۳۰۷؁ھ موافق ۱۸؍فروری ۱۸۹۰؁ء ساہن پال شریف میں ہوئی والد ماجد نے تاریخ کہی ؎ بفضل حق غلام مصطفیٰ زاد   خدا وند! غلام مصطفیٰ باد آپ مشہور بزرگ حضرت شیخ الاسلام سید شاہ محمد نوشہ گنج بخش المتوفی ۸؍ربیع الاول ۱۰۶۴؁ھ قدس سرہٗ کے سلسلۂ احفاد کے نامور بزرگ تھے، آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے پائی، اور فارسی علم و ادب کی تحصیل کے بعد حضرت مولانا محمد شیخ احمد حنفی سے بمقام دھر یکان ضلع گجرات کے پاس پہونچے، مولانا شاہ محمد جید فضلائے وقت تھے، اور حضرت مولانا سید شاہ غلامقادر نوشاہی صاحب ساہن پالوی المتوفی ۱۳۰۶؁ھ سے تلمذ کی نسبت رکھتے تھے، انکی وفات ۱۳۲۸؁ھ میں ہوئی، آپ نے علم تجوید کے قواعد حافظ عالمالدین سا۔۔۔

مزید

مولانا سید عبدالسلام قادری باندوی

مولاناسید عبدالسلام قادری باندوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: مولانا سید عبدالسلام باندوی۔لقب: ناصرا لاسلام،قائد تحریک پاکستان۔والد کااسم گرامی: پیر طریقت حضرت مولانا سید امانت علی شاہ قادری﷫۔آپ کا تعلق اولیاء اللہ اور علمی گھرانہ سے ہے ۔ آپ کا خاندان حضرت سیدنا امام علی رضا﷜کی اولاد سے ہے ۔ آپ کا خاندان مشہد منور سے اوچ شریف (بہاولپور ) آیا ( وہاں بھی خاندانی بزرگ مدفون ہیں ) وہاں سے بعض سادات شاہ پور (یوپی، انڈیا ) آئے اور مولانا صاحب کا خاندان  اس وقت کراچی میں رونق افروزہے ۔ (انوار علمائے اہل سنت سندھ:479) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1323ھ مطابق 1905ء کو  ضلع  ’’باندا‘‘(یوپی،انڈیا) میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:  آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد مولانا حافظ سید امانت شاہ علی قادری﷫ سے حاصل کی پھر ان کے حکم سے اعلیٰ تعلیم کے لئے ۔۔۔

مزید

حضرت پیر سید معصوم شاہ

حضرت پیر سید معصوم شاہ علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ حافظ محمد ایوب دہلوی

حضرت علامہ حافظ محمد ایوب دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ رئیس المتکلمین علامہ حافظ محمد ایوب دہلوی بن شیخ عبدالرحمن محلہ کوچہ قابل عطار دہلی (بھارت) میں ۱۸۸۸ء کو تولد ہوئے ۔ شیخ عبدالرحمن دہلی میں تجارت کرتے تھے۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم اپنے گھر سے حاصل کی۔ اس کے بعد قرٓان حکیم حفظ کی لازوال دولت سے سرفراز ہوئے۔ بعد ازاں وقت کے مشاہیر علماء سے شرف تلمذ حاصل کیا ۔ اس کی تفصیلات معلوم نہیں ہوسکیں ، البتہ ملا واحدی کی خود نوش کتاب ’’دلی جو ایک شہر تھا‘‘ سے معلوم ہوا کہ انہوں نے عظیم ریاضی دان علامہ مولانا محمد اسحاق رامپوری سے بھی استفادہ کیا تھا۔ بہر حال مختلف علماء کرام سے درس نظامی مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ علامہ موصوف کتاب و سنت کے ساتھ منطق و فلسفہ میں کمال درجے کے عالم و فاضل تھے، صاحب تصنیف ، قادر الکلام خطیب اور متوکل صوفی تھے۔ بلا کے ذہین، فطین ، طبع اخذ۔۔۔

مزید