/ Friday, 03 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(169)  تلاش کے نتائج

حضرت خواجہ عبدالرحمن سرہندی

حضرت خواجہ عبدالرحمن سرہندی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: خواجہ عبدالرحمن سرہندی۔لقب:مجددی،سرہندی،قندھاری،ثم سندھی۔والد کا اسمِ گرامی:  خواجہ عبدالقیوم سر ہندی تھا۔آپ حضرت امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد فاروقی سر ہندی علیہ الرحمہ کے خانوادہ سےتعلق رکھنے والی وہ پہلی شخصیت  ہیں جو سندھ آکر رہائش پذیر ہوئی اور جس سے مجددی سلسلہ کو سندھ میں فروغ حاصل ہوا ۔ آپ کا سلسلہ نسب صرف نو واسطوں سے حضرت امام ربانی سے اور اکتالیس واسطوں سے امیر المومنین خلیفہ المسلمین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم  رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت: 1244ھ/بمطابق 1808ء ،کو احمد شاہی شہر (قندھار ، افغانستان ) میں پیدا  ہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ نے اپنے علاقہ کے مقتدر علماء بالخصوص ملا حبیب اللہ قندھاری(موٗ لف کتا ب مغتنم )سے علوم ظاہری کی تحصیل کی اور سترہ سال کی عمر تک تمام علوم متداولہ میں ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ عبدالغنی بن عبدالعلی حنفی رامپوری

حضرت علامہ عبدالغنی بن عبدالعلی حنفی رامپوری علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ محمد اسلم خیرآبادی

حضرت شاہ محمد اسلم خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ نام  ونسب: اسمِ گرامی: شاہ محمد اسلم خیرآبادی۔ والد کا اسمِ گرامی: مولانا سید اصغر علی(متوفی 1260ھ)بن مولانا شاہ شمس الدین خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ۔سید اصغر علی علیہ الرحمہ حضرت خواجہ محمد علی خیرآبادی علیہ الرحمہ کے برادرِ اصغر تھے،اور اس لحاظ سے حضرت شاہ محمد اسلم خیرآبادی علیہ الرحمہ  حضرت شیخ الاسلام کے بھتیجے ہیں۔ آپ کا خاندانی تعلق برصغیر (پاک وہند) کے مشہور صوفی بزرگ  حضرت مخدوم سید نظام الدین معروف بہ مخدوم اللہ دیا خیر آبادی قدس سرہ اور حضرت شیخ سعد خیرآبادی قدس سرہ سے ہے۔  آگے چل کر  آپ کاسلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملتا ہے۔(تذکرہ علماء اہل سنت:65) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1229ھ بمطابق  1814ء کوہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ نے تمام علومِ نق۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سراج الحق بدایونی

حضرت مولانا سراج الحق بدایونی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: آپ کا نام سراج الحق والد کا نام فیض احمد بدایونی، آپ کا تاریخی ناماظہار الحق ہے۔ تاریخ ولادت:آپ  20 رمضان المبارک 1246 ھ بدایوں میں پیدا ہوئے۔ بیعت: آپ علیہ الرحمہ حضرت سیف اللہ المسلول مولانا شاہ فضلِ رسول قدس سرہ کے دست پر مرید ہوئے۔ سیرت و خصائص:  آپ نے اکثر کتبِ مروجہ اپنے والد سے پڑھیں، والدِ ماجد کے بعد استاذ العلماء نور احمد قدس سرہ سے درسیات کی تکمیل کی۔ والد کے ماموں حضرت سیف اللہ المسلول مولانا شاہ فضلِ رسول قدس سرہ سے عملاً طب حاصل کی۔ اکثر دان پور، دھرم پور میں قیام رہتا تھا۔ دستِ شفا کی خاص شہرت تھی۔ عربی ادب میں والد صاحب کی طرح ماہر تھے۔ نظم و نثر دونوں پر قدرت تھی۔ دو بار حج و زیارت سے مشرف ہوئے۔مخلوق کے افاضہ و افادہ میں ہمہ تی مصروف رہتے تھے۔ اس وقت جب علم کتابوں میں اور علماء اپنے مزاروں میں تھے اس وقت ان ک۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حکیم حبیب علی علوی کاکوروی

حضرت مولانا حکیم حبیب علی علوی کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مولانا حکیم حبیب علی کاکوروی ۔لقب:علوی،کاکوروی۔ والد کااسمِ گرامی:حکیم مشتاق علی علیہ الرحمہ۔ تاریخِ ولادت:  آپ 5/جمادی الاول 1264ھ، بمطابق اپریل/1848ء کو "کاکوری"(ضلع لکھنؤ،اترپردیش ،انڈیا) میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم:  آپ نے مولانا مفتی عنایت احمد،مولانا مفتی لطف اللہ علی گڈھی،مولانا شاہ علی اکبر کاکوروی سے درسیات پڑھی، 17 برس کی عمر میں درسیات تمام کر کے سند فضیلت حاصل کی۔طب والد سے پڑھی۔ بیعت وخلافت:  آپ مولانا شاہ حیدرعلی کاکوروی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے۔ سیرت وخصائص: جامع المنقولِ والمعقول،حضرت علامہ مولانا حکیم حبیب علی کاکوروی رحمۃ اللہ علیہ ۔آپ علماء حقہ میں سے ہیں،آپ کا تعلق ان وارثانِ منبرومحراب سے ہے،جن کونائبِ مصطفیٰ ﷺکہا جاتا ہے۔آپ نے باطل کا مقابلہ،اور حق کا ساتھ د۔۔۔

مزید

فقیہ افخم حضرت مولانا محمد عثمان نورنگ زادہ

  فقیہ افخم حضرت مولانا محمد عثمان نورنگ زادہ عارف باللہ حضرت مخدوم نور اللہ نورنگ رحمتہ اللہ علیہ (متوفی ۹۹۴ھ) کے خاندان کے چشم و چراغ ، رجال السند کے سر فراز موتی ، نامور عالم دین ، فقیہ افخم حضرت مولانا محمد عثمان نورنگ زادہ سنی حنفی قادری کی ولادت گوٹھ کھورواہ (تحصیل گولا رچی ضلع بدین ) میں حافظ محمد کے گھر ہوئی۔ نور نگ کی وجہ تسمیہ : مخدوم نور اللہ کو کسی معترض نے طنزیہ کہا :پیری مرید ی کے لئے شرط ہے کہ سید ہوں اور تم کون ہو؟(یعنی تم سید نہیں ہو لہذا بزرگ نہیں ہو) مخدوم صاحب نے جیب سے مسواک نکال کر فرمایا: یہ میری پہچان ہے یہ کہہ کر مسواک کو زمین میں گاڑ ا تو ایک ہی دن ان میں نو(۹) رنگ دیکھنے میں آئے۔ اس کرامت کے بعد آپ نور نگ سے مشہور ہوئے ۔ (السند ) مسجد کی بنیاد: امام العارفین پیر صاحب روضے دہنی قدس سرہ الاقدس کے خلیفہ عارف باللہ حضرت محمود نظامانی ؒ (۱۲۶۷ھ)کے مرید ین ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عثمان نورنگ زادہ

حضرت مولانا عثمان نورنگ زادہ علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

مولانا حکیم احمد الدین چکوالی

مولانا حکیم احمد الدین چکوالی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:  اسم گرامی: حضرت علامہ مولانا حکیم احمد الدین چشتی چکوالی﷫۔لقب: استاذالاساتذہ۔ سلسلہ نسب اس طرح ہے:مولانا حکیم احمد الدین چشتی بن  مولانا غلام حسین چشتی  چکوالی بن قاضی  محمد احسن بن محمد حنیف بن  محمد بن نور محمد۔علیہم الرحمہ۔خاندانی تعلق قطب شاہی اعوان سے ہے۔آپ کے والد گرامی حضرت مولانا غلام حسین چکوالی﷫ اپنے زمانےکےامام الفضلاء تھے۔انہوں نے علوم متداولہ کی تحصیل وتکمیل حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫سےکی۔علاوہ ازیں حضرت شیخ احمد سعید مجددی دہلوی،شیخ عبدالغنی مجددی دہلوی اور مفتی صدرالدین سےبھی علمی استفادہ کیا۔بیعت حضرت شمس العارفین سیالوی﷫سےتھی۔آپ کاوصال 28/جمادی الثانی 1305ھ کو چکوال میں ہوا۔مزار شریف چکوال میں ہے۔(فوز المقال فی خلفاء پیر سیال جلد اول :570) تاریخِ ولادت: 2/رمضان المبارک 1268ھ مطابق 8/جولا۔۔۔

مزید

فقیہ عصر حضرت مولانا مفتی قاسم یاسینی

فقیہ عصر حضرت مولانا مفتی قاسم یاسینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   استاد الاساتذہ ، فقیہ عصر ، حضرت علامہ مفتی محمد قاسم یاسینی بن استاد العلماء حضرت علامہ محمد ہاشم یاسینی ۱۶، ربیع الاخر ۱۳۰۵ھ بروز اتوار صبح کو تولد ہوئے۔ ’’صدر اعظم ‘‘ سے ان کی تاریخ ولادت نکلتی ہے: پرمش از میلاد او کردم سروش ’’صدر اعظم‘‘ گفت تاریخش بگوش ۱۳۰۵ھ تعلیم و تربیت : مفتی محمد قاسم صاحب نے اپنے والد ماجد علامہ محمد ہاشم یاسینی کے پاس درس نظامی کی تکمیل کی۔ اعلیٰ تعلیم اور فتویٰ نویسی کے لئے بر صغیر کے فقیہ اعظم ، امام اہل سنت، علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی قدس سرہ الاقدس کی خدمت عالیہ میں ہمایون شریف میں رہ کر مہارت تامہ حاصل کی۔ بیعت : حضرت خواجہ عبدالرحمن فاروقی ؒ ( ٹکھہڑ ضلع حیدرآباد ) کے دست اقدس پر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجدد یہ میں بیعت ہو کر سلوک کی منازل طے کی۔۔۔

مزید

حضرت مولانا فقیر محمد اعظمی کانپوری

حضرت مولانا فقیر محمد اعظمی کانپوری رحمۃ اللہ علیہ حضرت مولانا فقیر محمد اعظمی قریش برادری کے بے مثل عالم و عارف تھے، تحصیل علم کے لیے حضرت اُستاذ زمن مولانا شاہ احمد حسن کانپوری کی خدمت میں کانپور آئے، اور تکمیل کے بعد کانپور کو وطن بنالیا، مدرسہ احسنالمدارس قدیم میں درس دیتے تھے، نہایت قانع، متورع اور زاہد تھے حق گوئی اور بے باکی آپ کےخصوصی اوصاف تھے، بروز یکشنبہ ۵؍ذی قعدہ ۱۳۵۳؁ کو انتقال ہوا، تکیہ بساطیان میں مولانا احمد حسن صاحب کے مزار سے چند قدم کے فاصلہ جانب جنوب مغرب دفن کیے گئے۔۔۔۔

مزید