سراج الدین حضرت عمر بن محمود رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عمر بن محمود بن عبدالقاہرکاسراج الدین لقب تھا اور محمد معروف با بن السراج کے والد تھے۔بڑے عالم فاضل،جامع اصناف علوم تھے،علم اپنے باپ شہاب الدین محمود شاگرد جمال الدین محمود حصیری تلمیذ قاضی خان سے حاصل کیا۔پہلے اشرفیہ اور عاشوریہ کے مدارس کے مدرس رہے پھر منصر کی قضائ پر مامور ہوئے اور ۳؍ماہ رمضان۷۱۷ھ کو قاہرہ میں فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدمحمد بن عبدالرحمٰن بن محمد بن محمود سمر قندی سنجاری: شیخ کبیر،عالم متجر، فقیہ ذوالقدر تھے۔سمر قند میں ۶۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔بہت سے بلاد امصار میں پھر کع علم کو حاصل کیا ور کمالیت کے رتبہ کو پہنچ کر ماردین،میں اقامت اختیار کی اور وہیں تدریس و تصنیف و افتاء کا کام دیا۔یہاں تک کہ ماہِ رمضان ۷۲۱ھ میں رحلت فرمائی۔ آرائش دہر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے کتاب عمدۃ الطالب لمعرفۃ المذاہب یادگار ہے جس میں آپ نے مذاہب اربعہ اور مذہب داؤد ظاہری اور شعیہ کو جمع کیا۔سمعانی نے لکھا ہے کہ سنجاری طرف سنجار کے منسوب ہے جو ایک شہر جزیرہ میں ہے جس کو سنجار بن مالک نے آباد کیا تھا مگر معلوم نہیں کہ صاحب ترجمہ شہر مذکور کی طرف کیوں منتسب ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدمحمد بن عبدالرحمٰن بن محمد بن محمود سمر قندی سنجاری: شیخ کبیر،عالم متجر، فقیہ ذوالقدر تھے۔سمر قند میں ۶۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔بہت سے بلاد امصار میں پھر کع علم کو حاصل کیا ور کمالیت کے رتبہ کو پہنچ کر ماردین،میں اقامت اختیار کی اور وہیں تدریس و تصنیف و افتاء کا کام دیا۔یہاں تک کہ ماہِ رمضان ۷۲۱ھ میں رحلت فرمائی۔ آرائش دہر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے کتاب عمدۃ الطالب لمعرفۃ المذاہب یادگار ہے جس میں آپ نے مذاہب اربعہ اور مذہب داؤد ظاہری اور شعیہ کو جمع کیا۔سمعانی نے لکھا ہے کہ سنجاری طرف سنجار کے منسوب ہے جو ایک شہر جزیرہ میں ہے جس کو سنجار بن مالک نے آباد کیا تھا مگر معلوم نہیں کہ صاحب ترجمہ شہر مذکور کی طرف کیوں منتسب ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدحضرت بو علی قلندر رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت شاہ شرف الدین۔لقب: بو علی قلندر۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: کہ حضرت شاہ شرف الدین بو علی قلندر بن سالار فخر الدین زبیر بن سالار حسن بن سالار عزیز بن ابوبکر غازی بن فارس بن عبدالرحمٰن بن عبدالرحیم بن دانک بن امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہم۔ (اقتباس الانوار:516)۔آپ علیہ الرحمہ پانی پت کےقدیم باشندے ہیں۔چنانچہ آپکے والدین یعنی سالار فخر الدین اور بی بی حافظہ جمال کے مزارات پانی پت کے شمال کی طرف اب بھی موجود ہیں۔(ایضا:516) بوعلی قلندر کہلانے کی وجہ تسمیہ:حضرت علی کرم اللہ وجہہ نےجب آپ کودریاسےباہرنکالاآپ اسی وقت سےمست الست ہوگئے ،ہر وقت حالتِ جذب میں رہنے لگے،اور اسی دن سے شرف الدین بوعلی قلندرکہلانےلگے۔(تذکرہ اولیائے پاک وہند:87)۔( رافضی ملنگوں نے عوام میں یہ مشہور کیا ہوا ہےکہ اللہ ت۔۔۔
مزیدابو العباس حضرت علامہ احمد بن محمد الازرعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابو العباس احمد بن قاضی القضاۃ شمس الدین ابی عبداللہ محمد بن ابراہیم بن ابراہیم بن داؤد بن حازم الاسدی الاذرعی: امام،مفتی قاضی اور فقیہ تھے۔جامع حاکمی میں رہے۔۲۵؍رمضان ۷۴۱ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدعثمان بن علی بن محجن زیلعی: ابو محمد کنیت،فخر الدین لقب تھا۔معرفت فقہ، نحو،فرائض،میں بڑے مشہور تھے۔۷۰۵ھ کو قاہرہ میں آئے،تدریس و افتاء اور تنقید و تحقیق فقہ کی کر کے علم فقہ کو پھیلایا اور ایک جم غفیر کو فائدہ پہنچایا۔کنز الدقائق کی ایک نہایت معتتبر شرح تبیین الحقائق نام تصنیف،کی جو مقبول انام ہوئی۔صاحب کشف نے بیان کیا ہے کہ آپ نے جامع کبیر کی بھی شرح تصنیف کی ہے۔وفات آپ کی ماہِ رمضان ۷۴۳ھ میں ہوئی اور قرافہ میں دفن کیے گئے۔زیلعی طرف زیلع کے منسوب ہے جو ایک شہر ساحل بحر حبشہ پر واقع ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزید