/ Monday, 20 May,2024

سیّدنا قرّہ ابن  ایاس رضی اللہ عنہ

  بن ہلال بن رباب بن عبیدبن ساریہ بن ذیبان بھی ثعلبہ بن سلیم بن اوس بن عمرومزنی۔ یہ داداہیں ایاس بن معاویہ بن قرہ کے جوبصرہ کے قاضی تھےاوربڑے ذہین مشہورتھے۔یہ قرہ بصرہ میں رہتےتھے ستعہ نے ابوایاس یعنی معاویہ بن قرہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میرے والد رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آئےاس وقت وہ کمسن بچے تھےتوحضرت نے ان کے سرپرہاتھ پھیرااوران کے لیے استغفار کیاشعبہ کہتےتھے میں نے ان سے پوچھا کہ وہ صحابی تھے انھوں نے کہانہیں وہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں؟ہم سے ابوداؤدنےبیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے شعبہ نے معاویہ  بن فرہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھےکہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے جس وقت اہل شام میں خرابی آجائے اس وقت تم میں خیریت رہے گی میری امت میں ہمیشہ ایک گروہ فتحیاب رہےگاجو شخص ان کی مخالفت کرے گاان کو کچھ ضرر نہ پہنچاسکے۔۔۔

مزید

سیّدنا قرظہ ابن  کعب رضی اللہ عنہ

   بن ثعلبہ بن عمروبن کعب بن اطنابہ۔انصاری خزرجی۔یہ ابوعمرکاقول ہے۔اورابونعیم نے کہاہے کہ (ان کا نسب اس طرح ہے)قرظہ بن کعب بن عمروبن عامر بن زید مناہ بن مالک بن ثعلبہ بن کعب بن خزرج بن حارث بن خزرج بن کلبی نے بھی ان کا نسب اسی طرح بیان کیاہے۔ان کی والدہ جندبہ بن ثابت بن سنان تھیں اوران کے اخیانی بھائی عبداللہ بن ایاس تھے۔یہ قرظی غزوہ احد میں اوراس کے بعد کے تمام مشاہد میں شریک تھے۔یہ انصارکے ان دس آدمیوں میں تھے جن کو حضرت عمرنے عماربن یاسرکے ہمراہ کوفہ بھیجاتھا۔بہت بزرگ آدمی تھےانھوں نے ۲۳ھ؁ ہجری میں بعہدخلافت حضرت عمررے کوفتح کیاتھااورحضرت علی نے ان کو کوفہ کاحاکم بنایاجب کہ وہ جنگ جمل کے لیے جانے لگے اورجب صفین کےلیے جانے لگےتوان کو اپنے ہمراہ لے لیاتھااورابومسعود بدری  کوکوفہ کاحاکم بنادیاتھا۔زکریابن ابی زائدہ نے ابواسحاق سے انھوں نے عامر بن سعد سے روایت کی ہے کہ وہ کہ۔۔۔

مزید

سیّدنا قرط ابن  ربیعہ رضی اللہ عنہ

  ۔قاضی ابواحمد بن عسال نے ان کاذکرکیاہے۔قدامہ بن عائذ بن قرط نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداقرط بن ربیعہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کا ذکرکیاتومیں نے کہاکہ آپ کا حلیہ شریف مجھ سے بیان کیجیےانھوں نے کہامیں نے دیکھاکہ آپ کے دندان مبارک روشن تھے۔حضرت نے ان کوحضرموت میں کچھ زمین دی تھی۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

  سیّدنا قرط ابن  جریرازدی رضی اللہ عنہ

  ۔جریربن عبدالحمید ازدی کے دادا ہیں۔محمد بن قدامہ نے روایت کی ہے وہ کہتےتھے ہم سے جریربن عبدالحمیدنے بیان کیاوہ کہتےتھےمجھ سے میرے والد نے اپنے والدعبداللہ بن قرط سے انھوں نے ان کے داداقرط بن جریرسے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایایااللہ میری امت کو صبح کے وقت میں برکت دے نیزاس سند سے مروی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجوشخص آدمیوں کاشکرادانہ کرے وہ اللہ کاشکربھی ادا نہیں کرتا۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قروہ ابن  نفاثہ رضی اللہ عنہ

   بن عمروبن ثوابہ بن عبداللہ بن تمیمہ سلولی۔مرہ بن صعصعہ بن معاویہ بن بکر بن ہوازن کی اولاد کو سلولی کہتےہیں۔مرہ بھائی ہیں عامر بن صعصعہ کے مرہ کی اولاد ان کی ماں سلول بنت ذہل بن شیبان بن ثعلب کی طرف منسوب ہےیہ قروہ شاعرتھےاوران کی بڑی عمرتھی بنی سلول کی ایک جماعت کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خدمت میں آئے تھے اوراس سے پہلے یہ سب لوگ اسلام لاچکے تھےاس وقت انھوں نے یہ اشعارپڑھے؂ ۱؎        بان الشباب فلم احفل بہ بالا            واقبل الشیب والاسلام اقبالا                         وقداروی ندیمی من مشعشعتہ        وقداقلب اوراکاواکفالا  &n۔۔۔

مزید

سیّدنا قداد ابن  حدرجان رضی اللہ عنہ

   بن مالک یمانی ۔ہم ان کاتذکرہ ان کے بھائی حربن حدرجان کے نام میں لکھ چکے ہیں۔ ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قداد ابن  حدرجان رضی اللہ عنہ

   بن مالک یمانی ۔ہم ان کاتذکرہ ان کے بھائی حربن حدرجان کے نام میں لکھ چکے ہیں۔ ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قدو ابن  عمار رضی اللہ عنہ

  ۔سلمی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھے۔ابن شاہین نے ان کاتذکرہ اسی طرح لکھاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ علی بن محمد مداینی سے انھوں نے ابومعشرسے انھوں نے یزیدبن رومان سے اورمداینی کے راویوں سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے پھربنی سلیم رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے خدمت میں فتح مکہ کے سال آئےوہ سات سو آدمی تھےاوربعض لوگ کہتےہیں ایک ہزارلوگوں نےکہایہ سب لوگ مال غنیمت کے لیے آئے ہیں پھررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک لڑکے کو نہ دیکھاتوپوچھاکہ وہ زبان آورصادق التیمان خوشرو لڑکاکہاں ہے لوگوں نےکہاآپ قدوبن عمارکوپوچھتے ہیں اس کا انتقال ہوگیارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے دعائے مغفرت کی قدواس سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آچکے تھےاورآپ سے بیعت کی تھی اورآپ سے عہد کیاتھاکہ میں بنی سلیم کے ہزارآدمیوں کولے کرآؤں گاچنانچہ اپنی قوم کے پاس۔۔۔

مزید

سیّدنا قدو ابن  عمار رضی اللہ عنہ

  ۔سلمی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھے۔ابن شاہین نے ان کاتذکرہ اسی طرح لکھاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ علی بن محمد مداینی سے انھوں نے ابومعشرسے انھوں نے یزیدبن رومان سے اورمداینی کے راویوں سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے پھربنی سلیم رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے خدمت میں فتح مکہ کے سال آئےوہ سات سو آدمی تھےاوربعض لوگ کہتےہیں ایک ہزارلوگوں نےکہایہ سب لوگ مال غنیمت کے لیے آئے ہیں پھررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک لڑکے کو نہ دیکھاتوپوچھاکہ وہ زبان آورصادق التیمان خوشرو لڑکاکہاں ہے لوگوں نےکہاآپ قدوبن عمارکوپوچھتے ہیں اس کا انتقال ہوگیارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے دعائے مغفرت کی قدواس سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آچکے تھےاورآپ سے بیعت کی تھی اورآپ سے عہد کیاتھاکہ میں بنی سلیم کے ہزارآدمیوں کولے کرآؤں گاچنانچہ اپنی قوم کے پاس۔۔۔

مزید

سیّدنا قدامہ ابن  شاہین رضی اللہ عنہ

   نے ان کا تذکرہ علیٰحدہ کرکے بیان کیاہے اورانھوں نے عزرب بن ابراہیم ثقفی سے انھوں نے حمید ابن کلاب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےمجھ سے میرے چچاقدامہ نے بیان کیاوہ کہتےتھے میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاآپ جرہ کا حلہ پہنے ہوئے تھے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے۔ میں کہتا ہوں کہ یہ قدامہ کے بیٹے ہیں عبداللہ ثقفی کلابی کے اورابن مندہ نے بھی ان کا تذکرہ لکھا ہے اوراسی حدیث کواس طرح روایت کیاہے کہ حمید بن کلاب نے کہامجھ سے میرے چچاقدامہ بن عبداللہ بن عمارنے بیان کیا۔پس نمعلوم کیا وجہ ہوئی کہ حافظ ابوموسیٰ کو باوجودعلم اورضبط اوراتقان کے یہ بات معلوم نہ ہوئی۔ابن شاہین نے صرف اس قدرکیاہے کہ ان کانسب نہیں بیان کیامگریہ اور کوئی نہیں ہوسکتے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید