/ Sunday, 19 May,2024

 سیّدنا قطبہ ابن  جزی رضی اللہ عنہ

  ۔اوربعض لوگ ابن جریرکہتےہیں۔کنیت ان کی ابوالحوصلہ تھی اوربعض لوگ کہتےہیں ابوالحوصلہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے تھے اوراسلام لائےتھےاوربیعت کی تھی ۔ان سے مقاتل بن معدان نے روایت کی ہے صحابی ہیں۔ان کی حدیث عمران بن جریرنے مقاتل بن معدان سے انھوں نے ان سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضر ہوئےاورعرض کیاکہ میں آپ سے اپنے لیےاوربیٹی حویصلہ کے لیے مضبوط اسلام پر بیعت کرتاہوں میں شہادت دیتاہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ابوحاتم رازی نے کہاہے کہ یہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے مقام ایلہ کوفتح کیاان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔اورانھوں نے کہاہے کہ یہ قطبہ بن قتادہ کے علاوہ ہیں باقی ان دونوں نے صرف قطبہ بن قتادہ کا تذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ بعض لوگ ان کوابن جریرکہتےہیں۔ان دونوں کے ایک ہونے کی تائیداس سے بھی ہوتی ہے کہ ابوعمرنے قطبہ بن قتادہ کے تذکرہ میں لکھاہےکہ خالدنے ۔۔۔

مزید

 سیّدنا قطبہ ابن  جزی رضی اللہ عنہ

  ۔اوربعض لوگ ابن جریرکہتےہیں۔کنیت ان کی ابوالحوصلہ تھی اوربعض لوگ کہتےہیں ابوالحوصلہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے تھے اوراسلام لائےتھےاوربیعت کی تھی ۔ان سے مقاتل بن معدان نے روایت کی ہے صحابی ہیں۔ان کی حدیث عمران بن جریرنے مقاتل بن معدان سے انھوں نے ان سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضر ہوئےاورعرض کیاکہ میں آپ سے اپنے لیےاوربیٹی حویصلہ کے لیے مضبوط اسلام پر بیعت کرتاہوں میں شہادت دیتاہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ابوحاتم رازی نے کہاہے کہ یہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے مقام ایلہ کوفتح کیاان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔اورانھوں نے کہاہے کہ یہ قطبہ بن قتادہ کے علاوہ ہیں باقی ان دونوں نے صرف قطبہ بن قتادہ کا تذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ بعض لوگ ان کوابن جریرکہتےہیں۔ان دونوں کے ایک ہونے کی تائیداس سے بھی ہوتی ہے کہ ابوعمرنے قطبہ بن قتادہ کے تذکرہ میں لکھاہےکہ خالدنے ۔۔۔

مزید

سیّدنا قضاعی ابن  عمرو رضی اللہ عنہ

  ۔رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بنی اسد پرحاکم تھے یہ سیف بن عمرو کاقول ہے۔ابن دباغ نے ان کا تذکرہ ابوعمرپر استدراک کرنے کےلیے لکھاہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قضاعی ابن  عامرو رضی اللہ عنہ

  یلی۔جعفرنے کہاہے کہ ان کا ذکرایک حدیث میں ہےجو ان کے صحابی ہونے پردلالت کرتی ہے۔اوزاعی نے ابن سراقہ سے روایت کی ہے کہ خالدبن ولیدنے اہل دمشق کویہ تحریرلکھ دی تھی کہ میں نے ان لوگوں کی جان اورمال اورعبادت خانوں کوامان دیااوراس تحریرکے آخرمیں یہ عبارت تھی گواہ شدابوعبیدہ بن جراح و شرحبیل بن جسنہ وقضاعی بن عامریہ تحریر۱۳ھ؁ ہجری کی لکھی ہوئی تھی۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ میں کہتاہوں کہ اس روایت میں کلام ہے کیونکہ تاریخ کارواج حضرت ابوبکرکی خلافت اورحضرت عمر کی خلافت کے شروع زمانہ میں نہ تھابعد اس کے ہواہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قصی ابن  عمرو رضی اللہ عنہ

  ۔ان کا ذکرعلأ بن حضرمی کی کتاب میں ہے۔اوپران کا تذکرہ ہوچکاہے۔جعفرنے ان کا نام قصی بن ابی عمروحمیری بیان کیاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسٰی نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قصی ابن  عمرو رضی اللہ عنہ

  ۔ان کا ذکرعلأ بن حضرمی کی کتاب میں ہے۔اوپران کا تذکرہ ہوچکاہے۔جعفرنے ان کا نام قصی بن ابی عمروحمیری بیان کیاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسٰی نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

 سیّدنا قصلی ابن  ظالم رضی اللہ عنہ

   بن خزیمہ بن جریربن عمرو بن جریربن مخضب بن جریربن لبیدبن سنبسی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آئے تھے۔یہ ابن کلبی کاقول ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قشیر ابواسرائیل رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابواسرائیل تھی۔یہ وہی شخص ہیں جنھوں نے آفتاب میں کھڑےہونے۱؎ کی اورکلام نہ کرنے کی نذرکی تھی۔بغوی نے ان کا نام قشیربیان کیاہے اورانھوں نے اسی طرح کریب سے انھوں نے حضرت ابن عباس سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے ابواسرائیل یعنی قشیرنے یہ نذرکی تھی۔ ان کاتذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے مختصر لکھاہے۔واللہ اعلم۔ ۱؎یہ نذرزمانہ جاہلیت کی ہے اسلام میں ایسی نذرجائز نہیں واللہ اعلم۱۲۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قسامہ ابن  زہیر رضی اللہ عنہ

  ۔ابن شاہین نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیاہے۔یزیدرقاشی نے موسیٰ بن سیارسے انھوں نے قسامہ بن زبیرسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےرسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااللہ تعالیٰ مومن کے قاتل (کی مغفرت)سے انکارکرتاہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہےاورکہاہے کہ غالباً یہ حدیث مرسل ہے کیونکہ قسام اکثرابوموسیٰ(اشعری)وغیرہ سے روایت کرتےہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قسامہ ابن  زہیر رضی اللہ عنہ

  ۔ابن شاہین نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیاہے۔یزیدرقاشی نے موسیٰ بن سیارسے انھوں نے قسامہ بن زبیرسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےرسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااللہ تعالیٰ مومن کے قاتل (کی مغفرت)سے انکارکرتاہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہےاورکہاہے کہ غالباً یہ حدیث مرسل ہے کیونکہ قسام اکثرابوموسیٰ(اشعری)وغیرہ سے روایت کرتےہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید