حضرت امیر سیف الدین لاچین (والد امیر خسرو) علیہ الرحمۃ آپ اپنے وقت کے مجاہد فی سبیل اللہ اور عظیم ولی اللہ تھے۔آپ کا انتقال 762 ھ میں ہوا۔۔۔۔
مزیدحضرت علامہ دین محمد گشکوری بلوچ علیہ الرحمۃ مولانا حافظ دین محمد خان گشکوری بلوچ ماہ رجب المرجب ۱۳۰۸ھ کو گوٹھ پٹ گل محمد لگاری تحصیل جوہی (ضلع دادو ) میں تولد ہوئے۔ آباء و اجداد اصل سبی (بلوچستان) کے تھے، پر دادا اہڈو خان وہاں سے نقل مکانی کرکے اس وقت کے مشہور صوفی بزرگ میاں نصیر محمد کلہوڑو کے زیر سایہ گوٹھ گاڑھی تحصیل ککڑ (ضلع دادو) میں سکونت اختیار کی۔ تعلیم و تربیت: مولانا دین محمد نے دس سال کی عمر میں گوٹھ کے خلیفہ محمد ڈیپر کے پاس ناظرہ قرآن پاک کی تعلیم حاصل کی۔ قحط کے سبب گھر والے دوسرے شہر چلے گئے جس کے سبب دو چار سال آپ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ اس کے بعد ۱۳۲۲ھ کو اپنے آبائی گوٹھ واپس ہوئے اور تعلیم کو دوبارہ جاری کیا۔ فارسی کی تعلیم گوٹھ ڈیپر تحصیل میہڑ میں مولانا غلام عمر سومرو کے مدرسہ میں حاصل کی۔ اس کے بعد ایک طالب علم محمد ہاشم ملاح کی رفاقت سے ڈگھ بالا تحصیل جوہی گئے جہاں ن۔۔۔
مزیدقصبہ گھوسی ضلع اعظم گڈھ وطن ومولد ومنشا، ۱۹۰۲ میں وطن میں پیدا ہوئے، والد کا نام مولانا احمد صدیق، دادا کا نام مولانا یار محمد، مولانا محمد صدیق صاحب استاذ العلماء حضرت علامہ محمد ہدایت اللہ رام پوری رحمۃ اللہ علیہ کے تلمیذ رشید تھے۔ مولانا غلام جیلانی صاحب نے ابتدائی تعلیم وطن میں پائی، چند دنوں مبارک پور رہے، جہاں آپ کے والد ماجد مدرس تھے، یہاں آپ اپنے والد کے ابتدائی شاگرد حجۃ العصر حضرت صدر الشریعہ مولانا حکیم محمد امجد علی قدس سرہٗ کے ہمراہ بریلی جاکر منظر اسلام میں داخل ہوئے، منیۃ المصلی سے تفسیر جلالین، نور الانوار، آفرین، بیضاوی شریف، رسالہ میر زاہد تک تعلیم حاصل کر کے حضرت صدر الشریعہ کی معیت میں ۱۳۴۳ھ ۱۹۲۴ء دار الجز اجمیر شریف کے جامعہ عثمانیہ میں پہونچے، یہاں سےایک سال بعد آپفرنگی محل مدرسہ نظامیہ گئے، مولانا عبد الباری فرنگی محلی نے خاص شفقت فرمائی، کھانےکےعلاوہ ۹روپیہ وظیف۔۔۔
مزید